Khamosh dua article by Nabeela Gul

Khamosh dua article by Nabeela Gul

"خاموش دعا"

 

جب میں نے پہلی بار یہ آیت پڑھی:

 

> "وَمَا تَفْعَلُوا مِنْ خَيْرٍ فَإِنَّ اللهَ بِهِ عَلِيمٌ"

"اور جو کچھ تم بھلائی کرو، اللہ اسے خوب جانتا ہے۔" (البقرہ: 215)

تو میں سوچ میں ڈوب گئی۔ کیا ماہواری کے دنوں میں بھی بھلائی کا کوئی حصہ ہے؟ کیونکہ میرے گاؤں میں تو کہا جاتا تھا کہ ان دنوں عورت کچھ اچھا کر ہی نہیں سکتی۔

 

میری خالہ زینت ایک نرم دل عورت تھیں، مگر حیض کے دن آتے ہی وہ صحن کے کونے میں بنی چھوٹی سی کوٹھڑی میں خود کو قید کر لیتیں۔ نہ کچن میں آتیں، نہ بچوں کو گود میں لیتیں۔ گاؤں کی روایت تھی کہ یہ دن ناپاک ہیں۔

 

میں بارہ سال کی تھی جب پہلی بار یہ دن آئے۔ ماں نے مجھے پرانے کپڑے اور ایک سخت حکم دیا:

"نماز نہیں پڑھنی، قرآن ہاتھ نہیں لگانا، کچن میں نہ آنا۔"

 

میرے دل میں خوف بیٹھ گیا، جیسے میں اچانک گناہ گار ہو گئی ہوں۔ مگر خالہ زینت کے رویے نے مجھے مزید الجھا دیا۔ ایک رات، میں چپکے سے ان کی کوٹھڑی میں گئی۔ وہ اندھیرے میں بیٹھی کھجور کے پتوں سے چھوٹا سا ٹوکرا بُن رہی تھیں۔

 

میں نے حیرت سے پوچھا:

"خالہ، آپ یہاں بیٹھ کر یہ کیوں بنا رہی ہیں؟"

 

وہ مسکرائیں اور بولیں:

"بیٹا، میں یہ ٹوکرا آسیہ بی بی کے لیے بنا رہی ہوں، اس کے گھر شادی ہے اور وہ غریب ہے۔ میں چاہتی ہوں اس کے جہیز میں کچھ اپنا ہاتھ کا بنا ہوا رکھوں۔"

 

میں نے کہا:

"پر خالہ، آپ تو کہتی ہیں کہ یہ دن ناپاک ہیں؟"

 

ان کی آنکھوں میں چمک آگئی:

"بیٹا، جسم کا ایک حال ہے اور دل کا ایک حال۔ اللہ نے میرے دل کو بھلائی سے نہیں روکا۔ قرآن کہتا ہے:

 

> "فَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ"

"پس جس نے ذرّہ برابر بھی نیکی کی، وہ اسے دیکھ لے گا۔" (الزلزال: 7)

 

 

یہ اذیت کا وقت ہے، مگر گناہ کا نہیں۔"

 

سالوں بعد، جب میں بڑی ہوئی، تو حیض کے بارے میں قرآن و حدیث پڑھنا شروع کیا۔ جانا کہ رسول ﷺ حیض والی بیویوں سے محبت بھرا رویہ رکھتے، ان کے ساتھ کھاتے پیتے، حتیٰ کہ سر میں تیل ڈالتے۔ کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ عورت ان دنوں میں بھلائی نہیں کر سکتی۔

 

میں نے اپنی یونیورسٹی کے پروجیکٹ میں "ماہواری اور نیکی کے کام" پر ریسرچ کی، اور خالہ زینت کی کہانی لکھی۔ میں نے لکھا:

"جسم کی کچھ حدیں ہیں، مگر دل کی کوئی حد نہیں۔ حیض میں عبادت کے کچھ طریقے بدل جاتے ہیں، مگر نیکی کے دروازے کبھی بند نہیں ہوتے۔"

 

پروجیکٹ کے آخر میں میں نے یہ آیت درج کی:

 

> "إِنَّ اللهَ مَعَ الَّذِينَ اتَّقَوْا وَالَّذِينَ هُمْ مُحْسِنُونَ"

"یقیناً اللہ ان لوگوں کے ساتھ ہے جو تقویٰ اختیار کرتے ہیں اور جو احسان کرنے والے ہیں۔" (النحل: 128)

 

جب میں نے یہ خالہ کو سنایا، ان کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے۔ انہوں نے آسمان کی طرف دیکھ کر کہا:

"شکر ہے بیٹا، تم نے ہمارے خون کو بدنامی کے بجائے دعا میں بدل دیا۔"

 

اور اس لمحے میں نے جانا کہ ہر عورت کے اندر حیض کے دنوں میں بھی ایک خاموش دعا بہتی ہے — جو سیدھی اللہ تک پہنچتی ہے۔

 

---

 

by Nabeela Gul

Comments