Malka e qalab ke naam Article by Khudija Hassan Chandio

"ملکہِ قلب کے نام "

ایک لڑکی جو میرے دل میں بستی ہے

وہ میری ہستی ہے

میں مانتی نہیں ان فاصلوں کو کہ

میری یادوں کے پردوں پر آج بھی وہ دھیما سا چلتی ہے مدھم سا ہستی ہے

وہ لڑکی جو میرے دل میں بستی ہے

کوئی پوچھے کہ کیسی ہے وہ تو بے ساختہ کہتی ہوں

کلیوں کا چمن ہے خوشبوؤں کی بستی ہے

اک لڑکی جو میرے دل میں بستی ہے

اسے یاد ہیں میرے ہاتھوں کے نشان مجھے یاد ہے اس کی ناک پہ تل

دنیا ہمارے اس بھولپن پہ ہستی ہے

پر وہ میرے دل میں بستی ہے

یارب! اس کے دامن میں بھر دے خوشیاں

کہ اس کی مسکراہٹ مجھے متاعِ حیات لگتی ہے

 جو میرے دل میں بستی ہے

مجھے نہیں پتہ کہ وہ کیا ہے میرے لیے

بس اتنا جانتی ہوں کہ اس میں میری جان بستی ہے

وہ لڑکی جو میرے دل میں بستی ہے

از قلم: خدیجہ حسن چانڈیو

***********

Comments