وہ آج بھی اُتنی تکلیف میں تھی،جتنی 5 ماہ پہلے تھی.
دل آج بھی اُتنا زخمی تھا،جتنا پہلے تھا.ہو آج بھی وہی تھی،جہاں پہلے تھی.
"دل
لگی ہوتی تو کچھ دن لگتے ٹھیک ہونے میں "
"محبت
ہوتی تو مہینے لگتے ٹھیک ہونے میں "
"لیکن
یہ تو عشق تھا وہ بھی محرم کا"
"وہ
اُسکی عادی تھی اور جب عشق عادی ہو جائے تو زندہ رہنا مشکل ہو جاتا ہے"
بالکل اُسی طرح جس طرح وہ اپنے محرم کے بغیر اب زندگی
گزار رہی تھی.دل تھا پھٹنے کے قریب لیکن وہ کیا کرتی. اُس کے پاس جینے کی وجہ تھی.
"اِک
ایسی وجہ موت کے مترادف تھی"
اُس وجہ کو جینے کے لئے اب اُسے کچھ درد اود سہنا تھا.
اِک آنسو اس کے گال پر لڑھک گیا تھا.پھر برسات ہوئی.پھر
وہی تکلیف ہوئی.
اب اس کے ساتھ اُس خواہش کو پورا کرنا تھا.جس کا وعدہ
وہ کر چکی تھی..
Comments
Post a Comment