Namaz aur guftagoo Article by Areeba Khalid
نماز اور گفتگو:
سب
سے پہلے جب بندہ نماز کے لیے کھڑا ہوتا ہے تو اللہ اُن بندے کو دیکھ کر مسکراتے ہیں
اور فرشتوں سے کہتے ہیں کہ دیکھو میرا بندہ میرے لیے اپنی مصروفیات سے بھری زندگی سے
وقت نکال رہا ہے عبادت کے لیے۔
نیت
-» جب بندہ نیت کرتاہے تو وہ خود کو اللہ کے حوالے کر دیتا ہے ۔
اللہ
اکبر -» اللہ سب سے بڑا ہے۔
اللہ
فرماتے ہیں دیکھو میرے بندے نے میری بڑائی بیان کی ہے ۔
اعوذ
باللہ من اشیطان الرجیم -> میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں شیطان مردود سے ۔ جب ہم
یہ پڑھتے ہیں تو اس کا مطلب ہے ہم خود کو اللہ کی پناہ طلب کرتے ہیں ہر اُس چیز کے
شر سے جس سے ہمیں نقصان ہو چاہے وہ کوئی شیطان ہو جنات ہوں یا انسان ہو یہ پڑھنے کے
بعد اللہ فرشتوں سے کہتے ہیں کہ جاؤ میرے بندے نے میری پناہ مانگی ہے اسکی حفاظت کرو
پھر انسان کے ارد گرد ایک حفاظتی حصار قائم ہو جاتا ہے اللہ کی طرف سے بندے کے گرد۔
بسمہ
اللہ الرحمن الرحیم -» شروع اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم کرنے والا ہے۔ جب
انسان یہ پڑھتا ہے تو وہ اللہ کی صفات کو بیان کرتا ہے مہربان اور رحم کرنے والا دونوں
مختلف صفات ہیں مہربان کا مطلب ہے نرم ہر کسی کے ساتھ اچھا برتاؤ کرنے والا خواہ وہ
کوئی بھی ہو کسی بھی رنگ نسل اور ذات سے تعلق
رکھتا ہو۔جب کہ رحم کرنے والے کا مطلب ہے کسی ایک انسان پر خصوصی کرم کرنا یہ صفت مومنین
کے لیے خاص طور پر بیان کی گئی ہے۔ جب انسان اللہ کی صفات بیان کر کے ان کا نام لے
کر کوئی کام شروع کرتا ہے تو اللہ فرشتوں سے کہتے ہیں کہ جاؤ میرے بندے کہ اس کام میں
برکت ڈالو اُس کا یہ کام اُس کی مرضی کے مطابق کرو اُس کو اس کام کا اجر دو میرے بندے
نے مجھے رحیم کہا ہے اُس کے اس کام میں کوئی خرابی نہیں آنی چاہیے۔
سُبْحَانَكَ
اللّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، وَتَبَارَكَ اسْمُكَ، وَتَعَالَى جَدُّكَ، وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ
- اے اللہ! تو پاک ہے، میں تیری حمد کرتا ہوں، تیرا
نام بابرکت ہے، تیری شان بلند ہے، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں
جب
بندہ یہ کلمات کہتا ہے تو اللہ کہتے ہیں کہ میرے بندے نے میری حمد کی ہے مجھے یکتا
مانا ہے فرشتوں گواہ رہنا میں نے اسے معاف کیا
سورۃ
الفاتحہ کے ذریعے براہِ راست بات
نبی
کریم ﷺ نے فرمایا کہ:
اللہ
تعالیٰ فرماتے ہیں: میں نے نماز کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان دو حصوں میں تقسیم
کر دیا ہے، اور میرے بندے کو وہ ملے گا جو وہ مانگے گا۔"
جب
بندہ کہتا ہے:
-
*"الحمد للہ رب العالمین"* →
تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں جو تمام جہانوں کا رب ہے ۔
اللہ فرماتے ہیں: میرے بندے نے میری حمد کی۔ پس میں اس سے راضی ہوگیا۔
حمد اعمال کے ترازو کو بھر دیتی ہے اور گناہوں کو مٹا دیتی ہے ۔
-
*"الرحمٰن الرحیم"* →جو
نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے
اللہ فرماتے ہیں: میرے بندے نے میری ثنا کی۔ میری صفات بیان کی پس اس کی
زندگی کو اُن سے بھر دو ۔
-
*"مالک یوم الدین"* →جو
قیامت کے دن کا مالک ہے۔
اللہ فرماتے ہیں: میرے بندے نے میری بڑائی بیان کی۔ اور قیامت پر ایمان
لایا تو فرشتوں گواہ رہنا میں نے اپنے بندے کہ اجر لکھ دیا۔
-
*"ایاک نعبد و ایاک نستعین"* →
ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تُجھ سے ہی مدد مانگتے ہیں۔
اللہ
فرماتے ہیں: یہ میرے اور میرے بندے کے درمیان ہے۔میرا بندہ کتنی عاجزی سے کہ رہا ہے
کہ رہا ہے کتنی اُمید سے میری مدد کا طالب ہے تو آج سے میں نے اس کی مدد کی ۔
-
*"اھدنا الصراط المستقیم..."* →
ہمیں ہدایت دے اور سیدھا راستہ دکھا۔
اللہ
فرماتے ہیں: یہ میرے بندے کے لیے ہے، اور میں نے یہ اسے عطا کیا۔فرشتوں آج سے میرے
بندے پر کرم رکھو اس نے مجھ سے ہدایت طلب کی ہے سیدھا راستہ مانگا ہے تو آج سے اسے
بھٹکنے سے بچانا ہے ۔
*صِرَاطَ
الَّذِيْنَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ*
ان
لوگوں کا راستہ جن پر تو نے انعام فرمایا۔
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں کہ میرے بندے نے میری نعمت کا سوال کیا ہے اور
آج سے یہ میری نعمت اور میری طرف سے ہدایت پائے گا ۔
*غَيْرِ
الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّيْنَ*
نہ
کہ ان کا جن پر غضب کیا گیا، اور نہ گمراہوں کا۔
اس
پر اللہ فرماتے ہیں کہ میرے بندے نے میری عذاب اور گمراہی سے پناہ مانگی ہے تو فرشتوں
گواہ رہنا میں نے اسے پناہ دی ۔
سورہ
اخلاص
قُلْ هُوَ اللّٰهُ أَحَدٌ
کہہ
دو: وہ اللہ ایک ہے۔
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں میرے بندے نے میرے یکتا ہونے کی گواہی دی ہے میری
توحید کی گواہی دی ہے پس اس کو اس کا اجر دیا جائے گا ۔
.
اللّٰهُ الصَّمَدُ
اللہ
بے نیاز ہے (یعنی سب اس کے محتاج، وہ کسی کا محتاج نہیں)۔
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ کہتے ہیں کہ میرے بندے کے لیے اب سے یہ خوش خبری ہے کے میں
نے اسے دوسروں کی محتاجی سے بچا لیا اور میرا بندہ اس یقین کے ساتھ میرے سامنے آیا
ہے کہ میں بے نیاز ہوں کچھ بھی کے سکتا ہوں تو آج سے میرے بندے کا ہر کام سنوارا دو۔
لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ
نہ
اس سے کوئی پیدا ہوا، اور نہ وہ کسی سے پیدا ہوا۔
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ کہتا ہے خوشخبری ہے میرے بنائے کیلئے جو شرک سے بچ گیا ۔
.
وَلَمْ يَكُن لَّهُ كُفُوًا أَحَدٌ
اور
نہ کوئی اس کا ہمسر ہے
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو وہ اللہ کی قدرت کو بیان کرتا ہے اور جب بندہ اللہ کی قدرت بیان
کرتا ہے تو اللہ اُس کو ایسا نوازتا ہے کہ وہ حیران ہو جاتا ہے
نبی
کریم ﷺ نے فرمایا:
"سورۃ
الاخلاص ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔"
رکوع
سُبْحَانَ
رَبِّيَ الْعَظِيمِ
-میرا
عظمت والا رب پاک ہے۔
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں میرے بندے نے میری عظمت بیان کی ہے اور میں اس
سے راضی ہوا۔
قیام
*سَمِعَ
اللّٰهُ لِمَنْ حَمِدَهُ*
اللہ
نے اس کی سن لی جس نے اس کی تعریف کی۔
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ فرماتے ہیں کہ بے شک میں نے سن لی اپنی حمد ۔
*رَبَّنَا
لَكَ الْحَمْدُ*
اے
ہمارے رب! سب تعریف تیرے لیے ہے
تو
اللہ کہتے ہیں کہ دیکھو میرے بندے نے میری طرف کی ہے اور میں اپنے بندے سے خوش ہوا۔
سجدہ
-سُبْحَانَ
رَبِّيَ الأَعْلَى
-
میرا رب بلند مرتبہ والا پاک ہے
جب
بندہ یہ کہتا ہے تو اللہ کہتے ہیں کہ میرے بندے نے میری پاکی بیان کی ہے تو اب اسے
و سب ملے گا جو یہ چاہے گا۔
-
سجدہ وہ مقام ہے جہاں بندہ ا للہ کے سب سے قریب ہوتا ہے۔ جیسا کہ حدیث میں آیا ہے:
سجدے
کی حالت میں بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے، لہٰذا اس وقت زیادہ دعا کیا
کرو۔
تشہد
یہ
اللہ اور رسول کے درمیان کی گفتگو ہے جو معراج کے وقت ہوئی اور پھر اللہ نے اسے نماز
میں شامل کر دیا۔
اَلتَّحِيَّاتُ
لِلّٰهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ،
اَلسَّلَامُ عَلَيْكَ اَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ وَبَرَكَاتُهُ،
اَلسَّلَامُ
عَلَيْنَا وَعَلٰى عِبَادِ اللّٰهِ الصَّالِحِيْنَ،
اَشْهَدُ اَنْ لَّا اِلٰهَ اِلَّا اللّٰهُ، وَاَشْهَدُ اَنَّ مُحَمَّدًا
عَبْدُهُ وَرَسُوْلُهُ۔
رسول اللہ صلی االلہ علیہ وسلم -»تمام قولی عبادتیں، تمام جسمانی عبادتیں
اور تمام مالی عبادتیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔
اللہ
تعالی -» اے نبی! آپ پر سلام ہو، اور اللہ کی رحمت اور برکتیں۔
رسول
اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم -»سلام ہو ہم پر اور اللہ کے تمام نیک بندوں پر۔ میں
گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور محمد ﷺ اللہ کے بندے اور رسول ہیں۔
جب
انسان یہ پڑھتا ہے تو وہ معراج پر اپنا یقین بتاتا ہے
درودابراھیمی
*اللَّهُمَّ
صَلِّ عَلٰى مُحَمَّدٍ وَعَلٰى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلٰى إِبْرَاهِيمَ
وَعَلٰى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ۔ اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلٰى مُحَمَّدٍ
وَعَلٰى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلٰى إِبْرَاهِيمَ وَعَلٰى آلِ إِبْرَاهِيمَ،
إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ۔*
اے اللہ! محمد ﷺ اور ان کی آل پر رحمت نازل فرما، جیسا کہ تو نے ابراہیمؑ
اور ان کی آل پر رحمت نازل فرمائی۔ بے شک تو تعریف کے لائق، بزرگی والا ہے۔ اے اللہ!
محمد ﷺ اور ان کی آل پر برکت نازل فرما، جیسے تو نے ابراہیمؑ اور ان کی آل پر برکت
نازل فرمائی، بے شک تو تعریف کے لائق، بزرگی والا ہے ۔
سلام پھیرنا:
السَّلَامُ
عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللّٰهِ
تم
پر سلامتی ہو اور اللہ کی رحمت ہو۔
اللہ
اپنے بندے کے سلام کے جواب میں اس پر سلامتی بھیجتے ہیں ۔
دعا
کے ذریعے ذاتی بات چیت ہوتی ہے اپنی دلی کیفیت اللہ کو بتائی جاتی ہیں
از
قلم
اریبہ
خالد
**************
Comments
Post a Comment