صدقہ عین عبادت ہے
صدقہ
زندگی میں ایسے ضروری ہے،جیسے زندہ رہنے کے لیے سانس کا لینا۔ ہر نیک کام میں ہمیں
اپنا کردار نبھانا ہے، ہمیں اپنے لیے محنت کرنی ہے، دوسروں کی طرف نہیں دیکھنا،کس نے
کتنا دیا؟ کیوں دیا؟ کیسے اور کب دیا؟ یا اس نے اتنا دیا تو میں زیادہ دوں تا کہ میری
واہ واہ ہو سکے۔ دیکھیں زیادہ دینا اور واہ واہ کروانا Metter
نہیں کرتا ہے۔ صرف خالص نیت کے ساتھ دینا metter
کرتا ہے۔ اللّه کے لیے دینا سب سے زیادہ اہم ہے۔
صدقہ
کیا ہے؟ ہم صدقہ کیسے دے سکتے ہیں؟ آئیے تھوڑا سا اس بارے میں جان لیتے ہیں:_
ہمارے
اصل میں مائنڈ سیٹ ہیں کہ صدقہ صرف وه ہی ہے جو ہم پیسوں کےذریعے کرتے ہیں یا کسی کو
راشن دلا دیتے ہیں۔
کیا
آپ بھی یہ ہی سوچتے ہیں؟
لیکن
ایسا بالکل بھی نہیں ہے۔ ہر وه کام جو خالصتاً صرف اللّه کے لیے کیا جائے وه صدقہ ہے۔
جیسا
کہ اگر آپ کسی وجہ سے پیسے نہیں دے سکتے یااستطاعت نہیں رکھتے تو آپ کچھ یوں بھی اپنا
کردار نھبا سکتے ہیں:
اپنی
کوئی بہت زیادہ عزیز چیز جو آپ کے استعمال میں نہیں ہے وه اپنے بھائی، بہن کو دے دیں
یا کسی ایسے شخص کو دے دیں جسے اس چیز کی ضرورت
ہے۔ یہ بھی صدقہ ہے۔ آپ نے اپنے دل کو مار کر وه چیز دی ہے تو اس کا اجر صرف اللّه
ہی دے سکتے ہیں۔ انسان بدلے میں شکریہ ہی ادا کر دیں یہی بہت ہے۔
اگر
یہ بھی نہیں کر سکتے تو گھر کے کاموں میں والدین کا ہاتھ باتیں سنائے بغیر لڑائی جھگڑا
کیے بغیر صرف اجر کی نیت سے بٹا دینا بھی صدقہ ہے۔ اپنے نفس پہ قابو پا لینا خود کو
وقتی لذت سے بچا لینا بھی صدقہ ہے۔ اگر آپ کو غصہ آ رہا ہے اور آپ نے اس پر قابو پا
لیا سکت کے باوجود بھی آپ نے اگلے بندے کو جواب نہیں دیا یہ بھی صدقہ ہے۔ اگر بچے تنگ
کر رہے ہیں آپ نے خود کو روک لیا مارنے سے اور پیار سے بات کی یہ بھی صدقہ ہے۔ آپ کا
کوئی بڑا آپ کی غلطی نہ ہونے کے باوجود بھی آپ پہ غصہ کر رہا ہے، آپ کو ڈانٹ رہا ہے
آپ کو سنا رہا ہے جواب دینے کا حق رکھتے ہوئے بھی چپ ہو کر آپ نے سب سن لیا یہ بھی
صدقہ ہے۔
نماز
کے لیے پہلا قدم اٹھانا بھی صدقہ ہے۔ ثواب کی نیت سے گھر والوں پر خرچ کرنا بھی صدقہ
ہے۔بہرے سے اونچی آواز میں بات نہ کرنا بھی صدقہ ہے۔ یہاں تک کے سلام میں پہل کرنا
بھی صدقہ ہے۔ کسی کو مسکرا کر دیکھنا بھی صدقہ ہے۔
کیا
آپ ان میں سے کوئی ایک کردار بھی نہیں نھبا سکتے؟
دین
اسلام تو بہت ہی آسان ہے۔ ہر چیز میں صدقہ رکھ دیا ہے۔ یہاں تک کے روز مرہ میں جاگنے
سے لے کر سونے تک ہر چیز میں کہیں نہ کہیں صدقہ ضرور ہے، تو ہم بحثیت انسان اور مسلمان
اتنے ہی گئے گزرے ہیں کہ ان میں سے کچھ بھی نہ کر سکیں؟
ہم
عورتوں کے لیے تو اللّه نے اور بھی آسانیاں رکھی ہیں جیسا کہ شوہر کو مسکرا کے دیکھ
لینا، بچوں کے لیے نیند خراب کرنا، کھانا پکانا روٹین کے کام کرنا سب صدقہ ہے۔ شرط
یہ ہے کہ نیت خالص اللّه سی اجر پانے کی ہو کوئی دنیاوی فائدہ نہ ہو۔
اچھا
سوچنا بھی صدقہ ہے، بے شک آپ وه نیک کام کر سکیں یا نہ کر سکیں لیکن نیت کر لینا ہی
اور اچھا سوچ لینا بھی صدقہ ہے۔
تو
پیارے لوگوں جو اللّه کی راہ میں اللّه کے لیے دیتا ہے اللّه بدلے میں دگنا کر کے نوازتا
ہےاور ہمیں کیا ہی چاہئیے۔ اللّه کی اس سے بڑی مہربانی کیا ہی ہو گی؟
فرمان
نبویﷺ ہے :
إِنَّ
الصَّدَقَةَ لَتُطْفِي غَضَبَ الرَّبِّ
بے
شک صدقہ رب تعالیٰ
کے
غصہ کو ٹھنڈا کر دیتا ہے،
وَتَدْفَعُ
مِيْتَةَ السُّوءِ.
اور
بری موت
کو
دور کرتا ہے۔
ہم
جتنے گناہ گار ہیں اللّه کو غصہ دلاتے تو ضرور ہیں اور دیکھیں اللّه کے غصے کو ٹھنڈا
کرنے کا حل بھی صدقہ ہے۔(سبحان اللّه)
کتنے
مہربان ہیں اللّه اگر اپنے غضب کا بتایا تو ساتھ حل بھی بتا دیا۔
تو
میرے پیارے لوگوں آئیے عہد کریں کہ آپ صدقہ کرنے میں اپنا کردار ضرور نبھائیں گے۔
پیسے
دینے کی استطاعت رکھتے ہیں تو ضرور دیں گے۔
آپ نے تو اللّه کے دیئے میں سے دینا ہے اپنے میں سے تو نہیں دینا تو پھر ڈر کیسا؟ اللّه
آپ کے دیئے ہوئے ایک روپیے کو بھی جانتا ہے وه آپ کو دوگنا کر کے واپس کرے گا۔
وقال
تعالى : " وَمَا تُقَدِّمُوا لِأَنفُسِكُم
مِّنْ خَيْرٍ تَجِدُوهُ عِندَ اللَّـهِ
هُوَ خَيْرًا وَأَعْظَمَ أَجْرًا ۚ
وَاسْتَغْفِرُوا اللَّـهَ
ۖ إِنَّ اللَّـهَ
غَفُورٌ رَّحِيمٌ " ﴿ سورة المزمل٢٠﴾
اور اللہ تعالی نے فرمایا:
" اور جو نیکی تم اپنے
لیے آگے بھیجو گے اسے اللہ تعالیٰ کے ہاں بہتر سے بہتر اور ﺛواب
میں بہت زیاده پاؤگےاللہ تعالیٰ سےمعافی مانگتےرہو۔ یقیناًاللہ تعالیٰ بخشنےواﻻمہربان
ہے۔
از
قلم:سائرہ جمیل
**********
ماشاءاللہ بہت خوبصورت
ReplyDelete❤✨
اللہ سبحانہ و تعالیٰ اس لکھت کو آپ کے حق میں بہترین صدقہ جاریہ بنا دیں آمین ثم آمین یارب العالمین
بہت پیارا لکھا ہے ❤