اس
لڑکی کی سنجیدگی اور دنیا سے بیزاریت کوئی بھی پہلی نظر میں اس کے چہرے پر دیکھ سکتا تھا اب وہ بھی ان لوگوں میں شمار ہوتی ہے جن کو دل کھول کر ہنسے ہوئے ہفتے بھی نہیں مہینوں
گزر جاتے ہیں اس کے پاس ایسے لوگ نہیں رہے تھے جن سے وہ کبھی لڑتی جھگڑتی رہتی تھی،سب
کی طرح ہنستی کھیلتی تھی۔۔۔۔ ہاں، یاد آیا یہ وہی لڑکی تھی جو کبھی مسکرانا جانتی تھی
جینا جانتی تھی زندگی کو۔۔۔۔ وہ اب روتی بھی نہیں ہے پر اس کی تنہائیاں اکثر بھیگ جایا
کرتی ہیں اور صرف بھگونا ہی نہیں وہ اس کو گہرائیوں میں لے جاتی ہیں ایسی جہاں اس کو
تیرنا بھی نہیں آتا اور وہ یاد کرتی ہے ان لوگوں کو جو اس کے کنارے تک تو نہیں لا سکتے
تھے پر اس کے ساتھ ان تنہائیوں میں ڈوب جانے کے دعوے دار تھے ۔۔۔۔۔۔۔
سیدہ
خدیجہ زاہد
**************
Comments
Post a Comment