کالم
نگار...........
اقراء رشید
کے ایف سی سے اشتراک کی وجہ سے پی ایس ایل کا بائیکاٹ...............!
کچھ
لوگ پوچھتے ہیں کہ اس سے کیا ہوگا؟
ہمارے
بائیکاٹ سے بہت کچھ ہوتا ہے۔ سب سے پہلا اثر تو یہ ہوا ہے کہ جو پی ایس ایل اپنے سوشل
میڈیا اکاؤنٹس پر خوشی سے اناؤنس کر رہی تھی کہ کے ایف سی ہمارا سنیک پارٹنر ہے اس نے ساری پوسٹس ہٹادی ہیں۔ ایک دو دن یہ مہم
جاری رہی تو کے ایف سی کا لاگو بھی ہر جگہ سے ہٹا دیا جائے گا اور باقاعدہ پوسٹس کر
کے بتائیں گے کہ ہم نے کے ایف سی سے اشتراک ختم کر دیا ہے۔
دوسرا
فائدہ یہ ہوا ہے کہ کے ایف سی نے اشتراک اس لیے کیا تھا کہ اس کی سیل زیادہ ہو لیکن
اس بائیکاٹ مہم کی وجہ سے الٹا بائیکاٹ والی مہم پھر سے تروتازہ ہوگئی ہے جس سے انھیں
فائدہ کی بجائے نقصان ہی ہوگا۔
تیسرا
اور بڑا فائدہ یہ ہے کہ عالمی سطح پر جن کمپنیوں نے بھی مظلوم فلسطینیوں کی بجائے ظالموں
کا ساتھ دینے کے اعلانات کیے تھے، وہ سب مان رہی ہیں کہ ان کے کاروبار کو شدید نقصان
کا سامنا ہے۔ اس نقصان کا بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ اسی نقصان کے ڈر سے دوسری بہت سی
کمپنیاں اس طرح ظالموں کا ساتھ دینے سے پیچھے ہٹ جاتی ہیں اور یہی اصل مقصد ہے ۔
چوتھا
فائدہ یہ ہے کہ فلسطین کے اس اہم معاملے پر خاموشی نہیں چھاتی بلکہ دنیا کے سامنے ان
کے مظالم آتے رہتے ہیں۔ پھر مظلوموں کو ایک آس رہتی ہے کہ بہت سے لوگ ہمارے ساتھ
ہیں۔ یہ ایک لمبی جدوجہد ہے اور ہر جگہ اور ہر ممکن طریقے سے اس میں حصہ لینا چاہیے۔
اسی وجہ سے یہ ممکن ہو پایا ہے کہ ساؤتھ افریقہ نے ظالم اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت
میں مقدمہ چلایا ہے اور وہاں بھی اس کے خلاف بات ہو رہی ہے۔
پانچواں
فائدہ یہ ہوتا ہے کہ میڈیا میں یہ معاملہ پھر سے آنے سے بہت سے لوگ مظلوم فلسطینی
بھائیوں کے لیے مالی امداد بھی بھجوانے لگتے ہیں اور اس سے ان کا ڈائریکٹ فائدہ ہوتا
ہے۔
یہ
چند ایک ہیں جو میں نے گنوائے ہیں۔ اس مہم کو جاری رکھیں۔
یہ
ایمان کا کمزور درجہ ہی سہی، لیکن اثر رکھتا ہے۔
کے
ایف سی کا بائیکاٹ ہمیشہ کے لیے اور پی ایس ایل کا تب تک ، جب تک کہ پی ایس ایل کے
ایف سی کی تشہیر بند نہیں کر دیتی۔ تب تک پی ایس ایل کا نہ ٹکٹ خریدیں گے نہ کوئی میچ
دیکھیں گے نہ ان میچوں پر کوئی تبصرہ کریں گے اور جو یہ میچ دیکھے گا یا ان پر تبصرے
کرے گا اسے بھی انفرینڈ یا سنوز کر دیں گے۔
دشمن
کا دوست بھی دشمن ہی ہوتا ہے اس لیے جب تک پی ایس ایل کے ایف سی کی سپانسرشپ ختم نہیں
کرتا اس کا بائیکاٹ جاری رہنا چاہیے۔
Comments
Post a Comment