موضوع :
حجاب ڈے
افسانہ نگار اللّٰه کی لاڈلی
آج
ثنیہ 14 فروری ہے پتہ ہے مجھے آج ابراہم سب کے سامنے مجھ پرپوز کر گا، مسکرانے کی کیا
بات ہے اس میں گناہ ہے اسلام اجازت نہیں دیتا اس بات کی یہ اس دن کو ماننے کی کیا اگر
اس دن ہم میں کوئی مر جائے تو پھر کیا جواب دے گے اللہ کو ہم ہم اسلام کی شہزادیاں
ہیں کیوں اپنے باپ کی اور بھائیوں کی عزت کا
خیال نہیں رہتا ہم ہر وہ گناہ کرتی ہیں جس کی اسلام اجازت نہیں دیتا ہمیں یہ دن ماننے کےلئے اللہ نے بجھا ہے اس دنیا میں مجھے افسوس ہوتا ہے سب کسے کسے تحفہ دے رہے ہیں
چاہیے لڑکیاں بھی ہیں گناہ تو گناہ ہوتا چاہیے وہ لڑکا لڑکی کو تحفہ دے ، ارم یہ گناہ
ہمیں جہنم میں لے جائے گا میں تمہارے احساسات کو سمجھتی ہوں مگر ایسے کرنے سے پیار
ہوتا ہے کیا اگر اتنا پیارا ہے ایک لڑکے کو لڑکی سے تو اپنے ماں باپ اس کے گھر بھیج
کر اسلام کے مطابق نکاح کرے ، دیکھوں میں تمہیں
قرآن مجید کی آیات بتاتی ہوں ،
سورت
النور (آیات نمبر 19)
"ان الذین یحبون ان تشیع الفاحشتہ فی الذین امنو الھم عذاب الیم'
لا فی الدنیا والاخرت 'ط واللہ یعلم وانتم
لا تعلمون
ترجمہ:
یاد رکھو کہ جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ ایمان والوں میں بے حیائی پھیلے، ان کےلئے دنیا اور آخرت میں درد ناک عذاب ہے ، اور
اللہ جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ۔
اب
بتاؤ کیا ویلنٹائن ڈے ماننے چاہیے، نہیں یار
شکر ہے تم نے مجھے بتا دیا میں ایسے گناہ کر رہی تھی شکریہ۔
آج
کے دن اگر کسی کو تحفہ دینا بھی حجاب دے دوں کیا پتہ ہمارا ایک تحفہ کسی کی زندگی بدل
دے کوئی ہمارے تفحہ کی وجہ سے پردہ کرنے لگ جائے یہ اچھی بات ہے نہ ہاں یہ بھی صحیح ہے۔
اور آخرت کے دن ہم سے یہ سوال خاتون جنت حضرت فاطمہ الزیرہ سلام اللہ علہہا کریں
گی ،
کہ
میرے بابا کا دین اتنا مشکل تھا کہ تم پردہ بھی نہ کر سکیں ۔
اس
وقت ہم کیا جواب دے گے جنتا مشکل نہیں ہے پردہ کرنا آج کے دور میں ہم نے بنادیا ہے
سچ کہو میں جب سے پردہ کرنے لگی ہوں میں خود
کو محفوظ سمجھی ہوں ایسے لگتا ہے میں جنت کی حور ہوں خود کو شیطان سے محفوظ سمجھتی ہوں ۔
حجاب صرف تین عورتوں کےلیے فرض ہے:
1:نبی کی بیویوں کےلئے
2:نبی کی بیٹیوں کےلئے
3:مومنہ عورتوں کےلئے
ان
میں سے تم ہو یا نہیں فیصلہ خود کرلو۔۔
اللہ
تعالی فرماتے ہیں:
اے
نبی ، اپنی بیویوں اور بیٹیوں اور مومنین کی عورتوں سے کہہ دو کہ (باہر نکلا کریں تو)
اپنے (مونہوں ) پر چادر کے پلو لٹکا لیا کریں۔
سورت
الاحزاب؛ (آیات نمبر 9)ارم س لئے نہیں بتا رہی تم میری سہیلی ہوں نہیں میں ہر ماں
بیٹی بیوی سے کہتی ہوں خود کو پردہ
رکھے اور اپنی بیٹیوں کو آج جو بتاو گی کل
کو وہی کر گی ، انہیں پردہ کا بتائے تاکہ کل کو وہ ہمیں جہنم میں نہ جائے آج ہم اپنی بیٹیوں کواسلام کے مطابق زندگی گزارنے کی
تربیت دے گی خود کو پردہ میں رکھے گی کسی نہ
محرم کی باتوں میں نہیں آئے گی ۔ اپنے باپ بھائی کی عزت کو کسے نہ محرم کے کہنے پر
باہر قدم نہیں رکھے گی ۔ اسلام کی شہزادی جو
خود کو اللہ کے ڈر سے خود شیطان سے دور رہے گی ۔ میری ہر ماں بہن سے گزارش ہے اپنی
بیٹیوں کو پردہ کروائے ۔
اپنی
بیٹیوں کو بتا کہ کبھی بھی ابن آدم کی باتوں میں نہ آئے بنت حوا کی عزت بہت اہم ہے
ابن آدم اگر ہمدرد ہوتا تو آج نبت حوا ایسے نہ ہوتی۔ اے بنت حوا
جب خدا نے تمہارے لئے ہمسفر
بنا رکھا ہے ۔
تو
تم اوروں سے محبت کی بھیک کیوں مانگتی ہو۔۔۔
*****************
Comments
Post a Comment