Dil ke makeen article by Rafia Siddique

عنوان:-

دل کے مکین

از قلم :- رافیہ صدیق

یہ جو دل کے مکین ہوتے ہیں نہ دل کے اعلی منصب پر فائز۔ تو ایک دم سے کوئی بھی اتنے اونچے منصب پہ جا  مکین نہیں ہو سکتا ۔پسندیدگی،  محبت اور محبت سے عشق کی منزل تک رسائی ایک دم سے ممکن نہیں ہوتی۔ پہروں سوچ بچار کے بعد جذبات کو سینت سینت کے  آبیاری  کے دوران دماغ  کو نا کارہ کرتے جاتے ہیں۔ اسکے بعد کوئی بھی بات پہ کان نہیں دھرتے۔ بالکل اسی طرح کوئی ایک دم سے دل سے نکل نہیں جاتا ۔جذبے ایک دم سے ماند نہیں پر جاتے بہت سے ان کہے دکھ بہت سی  ان کہی اذیتیں  جب ملتی ہیں ،نا پھر سب بے معنی لگنے لگتا ہے بے مول لگنے لگتا ہے سب جیسے آگ سے نکلنے والے شعلے جب بجھنے لگتے ہیں تو فضا میں دھواں تحلیل ہونے لگتا ہے جو وقعتی توڑ پر آنکھوں کے لئے تو اذیت کا باعث بنتا ہے اور یہ اذیت سیال مادہ کی صورت آنکھوں کے راستے باہر نکل جاتی ہے پھر کیا ہوتا ہے فضا میں دھواں  تحلیل ہوتے ہوتے ایک وقت ایسا آتا ہے کے دھویں کا نام و نشان تک نہیں رہتا بالکل اسی طرح جیسے برس جانے والی بارش کے بعد نا صرف ہر شے نکھری اور اجلی  ہو جاتی ہے بلکہ مطلع بھی صاف ہو جاتا ہے ایک جذبہ جسے لوگ احساس کہتے ہیں جب احساس ہی مر جائے تو لاکھ محبوب شے ہی سہی آنکھوں کے سامنے بھی پڑی  ہو تو  بے وقعت بے مول ہو جاتی ہے یہ صرف ایک دماغی  کھیل ہے دل خالی کشکول کی مانند لگنے لگتا ہے اس لئے خدارا اگر کسی کیلئے اہم ہیں تو کوئی بڑی بات نہیں ہے یہ جو دل میں بٹھاتے ہیں نا دل سے نکال بھی سکتے ہیں کچھ  انمول رشتے مفت میں ہی میسر آ  جاتے ہیں مگر ہم  اپنی نا قادری سے کھو دیتے ہیں ۔۔خوش رہیں اور خوش رہنے دیں ۔

*******

Comments