Topic:
The power of know
Writer : aqsa
falak
Part
1...
"آپکی ذات خدائی مقصد کو ظاہر کرنے کیلیے ھے
(echart tolle)
یہ قول کتاب the
power of know کے پہلے ورق پر لکھا تھا یہ کتاب
کسی غیر مسلم کی لکھی گئ ھے جو کہ اب
اردو ترجمہ میں ہر جگہ دستیاب ھے, بات کرتے ہیں اس قول کی جسکا ذکر ابھی اوپر کیا گیا , ہم خدائی مقصد کیلیے تخلیق کیے گئے ہیں, کیا مطلب؟؟
اسکا جواب تلاش کرنے کیلیے پہلے لاشعور کا کانساپٹ ذہن میں رکھنا بہت ضروری ھے میں
پہلے بھی اس پر اپنی تحریر (لاشعور) میں بہت
تفصیل سے ذکر کر چکی ہوں کہ ہمارے دماغ کا 99% حصہ لاشعور پر مشتمل ھے جسکا تعلق براہ
راست کائنات سے ھے لاشعور میں اللہ سبحان وتعالی نے تمام کائنات کا علم چھپا دیا ھے
ہمارا لاشعور ایک بہت بڑی پاور ھے یہ بات ہمیشہ ذہن میں رکھیں. تو اب اس خزانے والے
لاشعور کو اپنے ذہن میں رکھتے ہوئے ذکر کرتے ہیں اس مقولہ کی کہ ہمیں خدا نے کسی مقصد
کے تحت پیدا کیا, ہم خدائی مقصد کو ظاہر کرنے کیلیے تخلیق کیے گئے ہیں, ان دونوں کا آپس میں بہت گہرا تعلق ھے , دیکھیے
غور کیجیے اللہ سبحان وتعالی نے ہمیں تخلیق کیا اور ہمارے لاشعور میں تمام کائنات کا
علم اور راز چھپاکر یہ بتایا کہ انسان کو میں super
being تخلیق کیا, اور اسکی دو دلیلیں ہم قرآن مجید سے لیتے
ہیں, ارشاد ربانی(مفہوم)
"اور ہم نے آدم کو چند اسماء سکھا دیے پھر فرشتوں سے کہا کہ بتاو
وہ کون سے اسماء ہیں تو انہوں نے کہا بے شک اللہ بہتر جانتا ھے"
"اور ہم نے انسان کو اپنا نائب بناکر دنیا میں بھیجا "
آپ
خود ہی غوروفکر کیجیے بھلا وہ چند اسماء اللہ سبحان وتعالی نے حضرت آدم علیہ سلام کو
کون سے سیکھائے, جو کہ باقی تمام مخلوقات سے پوشیدہ ہیں, وہ کائنات کاتمام علم تھا
جو اللہ تعالی نے حضرت آدم علیہ سلام کو سیکھایا,
اور یہی علم انسان کو تمام مخلوقات سے افضل بناتا ھے, دوسری چیز کہ اللہ سبحان
وتعالی نے قرآن مجید میں ذکر کیا کہ ہم نے انسان کو اپنا نائب مقرر کیا تو بتائیے اللہ
کا نائب کیا کوئی عام انسان ہوگا , کیا کوئی
گھٹیا صلاحیتوں کا مالک اللہ تعالی کا نائب یعنی خلیفہ ہوسکتا ھے؟؟ نہیں بالکل نہیں
پھر اسی طرح قرآن میں ذکر ھےکہ ہم نے انسان کو اشرف المخلوقات بنایا, یعنی ہر مخلوق سے افضل, اللہ نے سورج کو تخلیق کیا
سورج اگر نا نکلے تو دنیا تو بے رنگ و بے جان ہوجائے, شاید کائنات کا سارا نظام رک جائے, چاند اور تارے جس نے آسمان کی خوبصورتی میں بےتحاشہ
اضافہ کیا ہوا گویا موتیوں سے بھری اک تھال ھے ,
درخت جو کہ ہمیں آکسیجن دیتے ہیں, کاربن
ڈائی آکسائڈ کی مقدار کو کم کرتے ہیں, زمین
میں پانی کی مقدار کو برقرار رکھتے ہیں, اسکی
گم کئی بیماریوں کا علاج ھے , اسکے پھل خوراک کا ذریعہ ہیں, اور پھر اسکے پھلوں کے
بےتحاشہ الگ سے فوائد ہیں جو میں لکھنے بیٹھوں تو پوری کتاب الگ سے تیار ہوجائے , اسکی لکڑی سے فرنیچر بنتا ھے , پھر لکڑی سے کوئلہ
بنتا ھے, پھر کوئلے سے الگ فوائد حاصل کیے
جاتے ہیں جس میں ایک تو یہ کہ کوئلے سے ہیرا بھی تیار کیا جاتا ہے , اگر درخت کی ایک
چیز سے جو فائدے حاصل ہوتے ہیں ان پر بات کئ جائے تو ہر ہر فائدے پر اک کتابیں تیار
ہوجائے, اللہ اکبر , کائنات میں اللہ سبحان وتعالی نے سینکڑوں مخلوقات تخلیق فرمائی
پھر ان سینکڑوں مخلوقات کے الگ سے سیکنڑوں فوائد ہیں, پھر ان سب میں سے اللہ تعالی
قرآن میں انسان کا ذکر کرکے فرماتے ہیں کہ انسان احسن التخلیق ھے (جسکو سب سے بہتر
اور مکمل تخلیق کیا گیا) اللہ تعالی قرآن میں فرماتے ہیں کہ اپنی تمام مخلوقات کو چھوڑ
کر کہ انسان کو ہم نے اپنا خلیفہ( نائب) بناکر
دنیامیں بھیجا, اب یقیناً آپ کو سمجھ آئے گی
کہ انسان کو اللہ نے اشرف المخلوقات بنایا کئ علوم اسکو سیکھائے تاکہ وہ ان کے ذریعے
دنیا خود کو ثابت کرے, اللہ نے انسانی عقل کو اتنا وسیع بنایا کے اس میں کروڑوں لائبریاں
باآسانی محفوظ کی جاسکتی ہیں, اللہ نے انسان کو بے تحاشہ صلاحیتوں سے نوازہ تاکہ وہ
انہیں تلاش کرے, پھر ان پر محنت کرکے ان میں master
بنے اور پھر دنیا میں یہ بات ثابت کرے کہ وہ اللہ کا master piece ھے . لیکن سب سے پہلے ضروری
ھے کہ انسان خود کو پہچانے کہ وہ کون ھے ؟ اسے کیوں تخلیق کیا گیا ؟ اپنے اندر جھانکے
اور ان سب میں اک سب سے بڑی رکاوٹ over thinking
جسکی وجہ سے انسان خود کو
تخلیق نہیں کرسکتا بلکہ وہ ایک بیکار اور نکما انسان بن جاتا ھے. یہ کتاب ( the
power of know) اسی پر لکھی گئ کہ ہم over
thinking کو کس طرح سے کم کرسکتے ہیں اور کیسے ہم لمحہ موجود میں رہ
کر اپنی زندگی کو بہتر بناسکتے ہیں .
To
be continued.............
٭٭٭٭٭٭
Comments
Post a Comment