Topic ...Khuda ki mohabbat
بہت
پیار آتا ہے مجھے اپنی ماں پہ جب وہ کہتی ہے روتی کاہے کو ہے جھلی نہ ہوۓ
تے یہ دنیا ہے تو نہیں سمجھ سکتی اسکی رنگنیوں کو یہ تو احساس والوں کو ایسے ہی روند
دیتی ہے جب وہ خود بیمار ہوتی ہے لیکن میری پرواہ کرنا نہیں بھولتی کبھی مان سے کبھی
لاڈ سے کبھی غصے سے اور کبھی نا راضگی سے ایسے لگتا ہے وہ مجھے ہر رنگ سے متعارف کروا دینا چاہتی ہے ہمارے پاس ڈگریوں کے انبار
بھی ہوں لیکن ہم ہر ضروری بات اپنی ماں سے ہی سیکھتے ہیں یہ ایک ماں کے محبت سے لبریز احساس سے بھر پور الفاظ
ہیں لیکن اس سے بھی زیادہ پیار آتا ہے مجھے اس ذات پہ وہ جو ستر ماؤں سے زیادہ پیار
کرتا ہے جب بھی اس کے بندے میرے لئے تکلیف
کا باعث بنتے ہیں نہ تو میرا رب مجھے دلاسہ دیتا ہے کہ غم نہ کر تیرا رب تیرے ساتھ
ہے جب کسی چیز کے کھو جانے پہ رونے لگوں نہ تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وہ تهپكی دے کر۔
اپنے ہونے کا فیصلہ احساس دلا رہا ہے کہ عنقریب
تیرا رب تجھے اتنا عطاء کرے گا کہ تم خوش ہو جاؤ گی اور یہ سلسلہ یہی نہیں رکتا جب اس کے بندوں کی اس سے شکایت کروں نہ تو فرماتا ہے کہ تیرا رب نہیں بھولتا کچھ بھی
وہ تو ان آ نسوؤں سے بھی با خبر ہے جو آنکھوں کے رستے بہنے کی بجاۓ
گلے میں ہی اٹک کے دم توڑ جاتے ہیں اور نہ ہی ان آ نسوؤں کا کارن بننے والوں کو کون کہتا ہے کہ معجزات نہی
ہوتے معجزات تو اب بھی ہوتے ہیں وہ تو ہر لحظہ ہر لمحہ ہماری سنتا
ہے ہم ہی نہیں سنتے ہم ہی اپنی بھول بھلیوں میں اس قدر کھو جاتے ہیں کہ کچھ
یاد ہی نہیں رہتا نہ آنے کا مقصد نا بیجنے کا موجب میرے رب کی اچھی صفت یہ ہے کہ وہ
کسی کو بھی نہیں چھوڑتا تبھی تو خدائی روپ
میں ماں عطاء کر دی ۔۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بکھیر یں.....
بنت صدیق ۔۔۔۔۔۔
****************
Comments
Post a Comment