Boly gaye alfaz batni kefiyat ka aks hoty hain article by Rafia Siddique

عنوان :

بولے گے الفاظ  باطنی کیفیت کا عکس ہوتے ہیں

از قلم :- رافیہ صدیق

دکھائی گئی کہانی میں بہت سے کردار پائے جاتے ہیں جن میں کچھ مثبت کچھ منفی  اور کچھ مثبت اور منفی دونوں کا مجموعہ  ہوتے ہیں کچھ حقیقی کردار جب کے کچھ غیر حقیقی کردار ہوتے ہیں بالکل اسی طرح کچھ عارضی اور کچھ مستقل کردار واسطہ پڑتا ہے  کوئی بھی کہانی کوئی بھی کردار صرف مثبت ہی مثبت یا صرف منفی ہی منفی اجزا کا مجموعہ  نہیں ہو سکتا کچھ کردار جو پسندیدگی کے مرتبے پہ فائض ہو جاتے ہیں  انکے تمام تاریک پہلو ؤں کو نظر انداز کرتے ہوئے  صرف و صرف روشن پہلو ؤں کو دیکھا جاتا ہے اور جو نا پسند ہوتے ہیں انکی تمام اچھا ئیوں کو پس پشت ڈال کر صرف برائیوں کو ہی مد نظر رکھا جاتا ہے اور کچھ تو ایسے ہوتے ہیں جو نہ تو پسند اور  صورتی ہی ہمارے بولے گے الفاظ اخذ کیے گئے نتائج اور کیے گئے فیصلوں کی آ ئینہ دار ہوتی ہے اپنی ذات میں لاکھ بڑائیاں سہی مگر دوسرو ں کی ذات کو ہمیشہ مکمل ہی دیکھنا چاہتیں ہیں   خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں خدا اپکا حامی و ناصر ہو ۔۔۔

*******

Comments