Qaid e tanhai Article by Sidra Manzoor Hussain

قیدِ تنہائی

سدرہ منظور حسین

 

کبھی کبھی ذہنی اور جسمانی سکون حاصل کرنے کے لئے خاموشی اور تنہائی ضروری ہوتی ہے مگر جب یہ دونوں  تاویل      ہوجائے تو کسی عذاب سے کم نہیں-  "تنہائی "پڑھنے یا سننے والے کے لیے صرف ایک "لفظ" ہے مگر اس لفظ سے آشنائی رکھنے والوں کے لیے ایک "وحشت"- تنہائی لوگوں سے کٹ کے رہنے یا خود کو کسی جگہ قید کرنے کا نام نہیں بلکہ پوری دنیا میں لوگوں کے ہجوم میں صرف ایک ہی جذبے کے زیر اثر خود کو بے بس محسوس کرنا تنہائی ہے -تنہائی سے وابستگی رکھنے والوں کو زندگی ادھوری کہانی جیسی معلوم ہوتی ہے تنہائی بے وجہ میسر نہیں آتی بلکہ یہ روئیوں لہجوں اور لفظوں کے نشتر کی دین ہے جو انسان کو مکمل طور پر   غائل  کر دیتی ہے اور ایسا انسان غم کی مثال نظر آتا ہے انسان کو چاہیے کہ وہ کبھی بھی غم کی مثال نہ بنے کیونکہ زندگی تو نشیب و فراز کا نام ہے جو انسان اس سے چھٹکارا حاصل کرنا چاہتا ہے وہ زندگی سے بھاگنا چاہتا ہے کچھ لوگوں کے حوصلے اس قدر پست ہوتے ہیں کہ چھوٹے چھوٹے گھروں کو بھی گہری کھائیاں سمجھ لیتے ہیں کارخانہ قدرت میں موسم کو بدلنے میں بھی وقت آتا ہے مگر انسان بھی کتنا عجب ہے کہ اس کے اندر کے موسم کو بدلنے میں پل بھر کا وقت نہیں لگتا کبھی برسات بن کر برس جاتا ہے تو کبھی سرد موسم کی طرح کی یخ بستہ .کبھی بہار بن کے کھل اٹھتا ہے تو کبھی خزاں کے موسم میں اس سوکھے پتے کی طرح جسے ہوا جہاں چاہے اڑا کر لے جائے جس کی کوئی منزل نہ ہو یا پھر منزل  گم   ہو جائے ایسی کشتی ہو جس کو کوئی ملا ہی نہ ملتا ہو جو سمندر میں طوفانی رات کی زد میں آئی کشتی کو نکال سکے- اگر لفظوں جذبوں اور احساس کی کوئی قیمت نہ ہوتی تو انسان بھی ایک درندہ ہوتا اسی لیے اگر زندگی کو محسوس کرنے کا نام دو گے تو تمہارا ہر چیز سے تعلق     جائے گا پرائے اپنے ہو جائیں گے نفرت محبت میں بدل جائے گی دشمن دوست بن جائیں گے بے چینی سکون میں بدل جائے گی بس اپنے دل کی آنکھ   کو کھلا رکھیں تو چھپی ہوئی چیزیں بھی نظر آنے لگے گی-لفظوں اور لہجوں سے دوسروں کو قیدِ تنہائی کے سپرد نہ کریں بلکہ ان کا درست استعمال کریں-کیونکہ یہ لفظ اور لہجے ہیں قید تنہائی سے آزاد کرواتے ہیں-ہمیشہ ذات کی عزت کریں خواہ وہ اپنی ذات ہویا  سامنے والے   کی-  کسی کی عزت کریں یا نہ  کریں مگر اس کی ذات کی عزت  ضرور کریں کیوں کہ ہر ذات کے ساتھ خدا کی ذات جوڑی ہوتی ہے  ذات کی عزت کرنے کے بعد انسان خود کو اور دوسروں کو قیدِ تنہائی سے آزاد کر دیتا ہے

****************

Comments