آج کی حدیث
سود کے
ستر درجے ہیں اور سب سے نچلا درجہ ماں سے بدکاری کرنے کے برابر ہے اور سب سے بڑا درجہ
کسی مسلمان کی عزت خراب کرنا ہے۔
اللہ اکبر!!!
ہمارا المیہ
یہ ہے کہ
ماں سے
بدکاری کو بڑا گناہ سمجھتے ہیں لیکن کسی مسلمان کی توہین کرنے کو، اسکا مذاق اڑانے
کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔
رسول اللہ
صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کی طرف اشارہ کرکے فرمایا کہ اے بیت اللہ یقینا تیری
بڑی عزت و حرمت ہے لیکن ایک مومن کی عزت و حرمت تجھ سے بڑھ کر ہے۔(سنن ترمذي:2032)
کعبے کو
گالی دینا بڑا گناہ سمجھتے ہیں لیکن مسلمان کو گالی دینے کو گناہ ہی نہیں سمجھتے۔۔۔!!!
آج ہماری
مجلسیں ایک دوسرے کے عیب بیان کرنے، غیبت اور چغلی سے بھری ہوتی ہیں۔
واللہ یہ
بہت بڑی تباہی ہے۔
اللہ تعالیٰ
ہمیں ان گناہوں سے بچنے اور ایک دوسرے کی عزت کرنے کی توفیق عطاء فرمائے۔
آمین ثم
آمین
Comments
Post a Comment