Gheebat say rishto ka qatal Amna Zahid Article

غیبت سے رشتوں کا قتل


آج کل ایک چیز بہت زیادہ دیکھنے میں آرہی ہے کہ لوگ دوست اور رشتہ دار بہت بنا لیتے ہیں لیکن انکو یہ نہیں پتا ہوتا کہ انکے کیا حقوق و فرائض ہیں کیا ہم ایسے تعلقات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں یا پھر یہ صرف ہمارے لیے دنیا میں بدنامی اور آخرت میں ذلت کا سماں ہیں ۔۔

ہمارا کام ہی یہ بن گیا ہےکہ اگر ہم دو لوگ آپس میں بیٹھے ہیں تو اس میں کسی تیسرے کی ذاتی کو نشانہ ضرور بنائیں گے (شائد اسکے بغیر ہمارا گزارا ہی نہیں )

لیکن ان دونوں میں سے کوئی بھی اس(غیبت) والے تیسرے انسان سے ملیں گا تو ایسے ملیں گا جیسے اس سے اچھا کوئی نہیں اور پھر اس ساتھ(حسب عادت ) اپنے کسی اور عزیز کی برائی کریں گا ۔۔

اور اس طرح وہ سب کی نظروں میں اچھا بنا رہے گا لیکن جب کبھی اسکی اصلیت لوگوں کے سامنے آ تی ہے اپنی غلطی ماننے کی بجائے ان سے قطع تعلق کر لیتا ہے اور اپنی غلطی ماننے سے بھی انکاری ہوتا ہے ۔ ۔۔

کیا ایسے لوگ عزت کے حقدار ہیں جو لوگوں میں رنجیش پیدا کرکے انہیں ایک دوسرے سے بد گمان کریں ۔۔

ایسے لوگوں کو خدا کا خوف کرنا چاہیے جو دنیا کے ساتھ ساتھ اپنی آخرت بھی خراب کر رہے ہوتے ہیں

بحیثیت انسان میں خود بہت گناہ گار ہو پر آ ج خود سے ایک عہد کرتی ہو اپنی زبان سے کسی کی برائی نہیں کریں گے کسی کو کسی کے بارے بد گمان نہیں کریں گے کسی میں کوئی عیب دیکھے بھی اسکی تذلیلکرنے کی نیت سے لوگوں کو نہیں بتایں گے

اللہ ہمیں دوسروں کی غیبت اور برائی کرنے سے بچائے نیکی کی ہدایت دیں اور اپنے نیک لوگوں میں شامل کریں

آمین

دعا گو

1. حافظہ آمنہ



Comments