Aurat harti nahi hai Article by Zainab Shabir

عورت ہارتی نہیں ہے

عورت ہارتی نہیں ہے اگر اسے کوئی ہرانا بھی چاہے تو وہ ہار کر بھی جیت جاتی

اگر اس کا محافظ شخص اسے منہ موڑ لے وہ اسے کے حصے کے احساسات کی اور

کے نام واقف کر دے

اس کا وقت کسی اور دینے لگ جائے تو بھی عورت ہارتی نہیں ہے

بس اتنا سا ہے کہ عورت رونا جانتی ہے اور وہ خوب روتی ہے اتنا روتی ہے کہ

اپنے اندر کی معصوم سی لڑکی کا گلہ دبا دیتی ہے بس وہ ڈرتی ہے کہ اس معصوم

کی لڑکی کا گلہ دبانے سے سسکیوں کی آواز باہر کے لوگوں کو ستائی نا دے

وہ اپنے راز کو راز رکھنے کے لیے آنسو بہاتی ہے اتنے آنسو کے وہ اپنے اندر بہنے

قبرستان میاس لڑکی کو اکیلے ہی وقت آتی ہے

چھوڑنے والا مرد سمجھتا ہے کہ وہ عورت اس کا کیا بگاڑ لے گئی

لیکن وہ نہیں جانتا کہ عورت مرد سے بے نام سے جیت جیتنا نہیں چاہتی ہے

بلکہ وہ اس کے سامنے ہار کر اپنے اندر کی معصوم سی لڑکی کو قتل کر کے دل کے

قبرستان میں دفنا کر جیت جاتی ہے

عورت مرد سے محبت کرنا نہیں چھوڑتی بلکہ وہ اس محبت کی مکمل حقدار بن جاتی

 

اور مرد اس عورت کو چھوڑ کر محبت کرنا ہمیشہ کے لیے بھول جاتا ہے ---!!

 

از قلم:

زینب شبیر

Comments