Mohabbat e mustafa article by Iqra Tariq

"""محبت مصطفیٰ"""

ازقلم: اقرا طارق

اللّٰہ پاک فرماتے ہیں,

ترجمہ

""اگر باقی لوگ بھی اس طرح ایمان لائیں ، جس طرح اصحاب محمدؐ تم ایمان لاےہو تو ہدایت پا جائیں گے،""

ہم آج رسوا اس وجہ سے ہو رہیں ہیں، کہ صحابہؓ کی زندگیوں کو چھوڑ کر اختلافی مسائل اور بدعات کی طرف چل پڑے ہیں، عاشقان مصطفیٰ صحابہ اکرام کا یہ حال تھا کہ رسول کے پروانے شمع رسالت کا طواف کیے رہیتے تھے،جسم مبارک سے وضو کا پانی جدا بھی نہیں ہونے پاتا تھا کہ یہ پروانے اسے اپنے ہاتھوں سے روک لیتے تھے،کسی نے شوق محبت میں اپنا دامن پھیلا دیا، تا کہ وضو کا غسالہ نصیب ہو جاے،رسول لعب  دہن زمین پر ڈالتے مگر یہ اسے بھی زمین پر نہیں پہنچنے دیتے،بلکہ کوئی اس کو چہرے ہر مل رہا ہے اور کوئی سینے پر اور کوئی جسم کے دیگر حصوں کو فیض پہنچا رہا ہے،اپ کا موے مبارک اگر ٹوٹتا، تو یہ دیوانے اس کے حصول کے لیے متصادم ہو جاتے،لڑتے جھگڑتے،

نبی پاک کی شان میں اگر کوئی گستاخی کرتا تو یہ نیلام سے تلواریں نکال لیتے، ڈھال بن جاتے، اور گستاخی کرنے والی کا سر تن سے جدا کرنے پہ در پہ ہوجاتے،یہ تھی محبتِ مصطفیٰ"

اور آج اگر خوش قسمتی سے کسی جاگتے ضمیر والے لوگوں نے محبتِ مصطفی کا دعوا کیا،

وہ ناموس رسالت پہ جان وارنے کو تیار ہوے، تو نام کے امیتوں اور مسلمانوں کو توہینِ انسانیت لگ رہی ہے، عشق مصطفیٰ دھوکہ اور جہالت لگ رہی ہے

 

ایسے لوگوں کے لیے تالیاں ہیں اور ایسوں  کےلیے جوتوں  کے ہار ہیں تالیاں یہ خود پہ بجائیں اور ہار گلے میں ڈال کر گدھا گاڑی ہر بیٹھ جائیں

 

... ہوتے کون ہو تم لوگ جو یہ کہتے ہو،،کیا تم لوگ امت محمد ہو؟؟؟؟یا مسلمان؟؟؟

 مجھے نہیں لگتا ایسے لوگ کچھ بھی ہیں، ایسے لوگ ایک چولہے کی خاک کے ذرے سے بھی کم وزن ہیں، بے حیثیت ہیں ارے اگر عشق مصطفیٰ نہیں تو ان کو چاہیے اپنا مزہب بدل لیں۔

 یا چھت سے چھلانگ لگا کر خود کشی کر لیں،  اگر ایسا بھی نہیں کر سکتے تو چلو بھر گندے پانی میں ناک ڈبو لیں،،

بس امت محمدؐ نا کہلوائیں،

 

 "ربی" امتی کہتے ہوے محمدؐ اٹھیں گے،اور تمہاری سفارش کرنے والے محمدؐ ہوں گے، تمہارے یہ نام کے حکمران نہیں"نا وہ تنظیمییں جن کے تم پجاری بنے ہوے ہو....

یہ تو ایسے ہوگیا گویا ایک والدین کا ہم کھاتے ہیں پہنتے ہیں وہ والدین ہم پہ تن من جان وارتےہیں، کوئی اٹھ کے ان کو برا بھلا کہہ دے اور ہم مصالحت کی وجہ سے چپ رہیں،  (چلو جی چاچا ماما اے وڈا اسی کی کہہ سکدیں آں )جو چپ رہے گا وہ منافق ہوگا اور منافقوں کی ہمارے دین میں مزہب میں کوئی گنجائش نہیں،

ارے میں کہتی ہوں جو نبی تمہارے لیے راتوں کو جاگ کر رویا، "ربی امتی" کہتے ہوے جس کے لب خشک ہو گے

 چہرہ آنسووں سے تر بتر ہوجاتا جس نبی نے اپنی تمام دعوائیں اپنی امت پہ نچھاور کر دیں....

وہ امت آج کہتی ہے نبی سے محبت جاہل لوگوں کا پیشہ ہے،

نبی کی محبت میں بولنے والے مولوی قاری علماء دین سب جاہل ہی،، پانچ وقت کی نماز پڑھنے والے قاری جاہل ہیں.....

اللّٰہ کی راہ کی طرف بلانے والے علماء دوغلے ہیں...

اور ناانصافی کرنے والے ظلم کرنے والے لوگوں کا خون چوسنے والے حکمران سیدھے راستے پر ہیں،...

توہینِ رسالت کرنے والوں کو پناہ دینے والے انسانیت کے علمدار ہیں،؟؟؟؟؟

اور حشر کے دن معلوم ہوگا جیتا کون اور ہارا کون...

😥😥**************😥

 

Comments