میرے دکھ کی دوا کرے کوئی .
عورت قربا نی کا دوسرا نام ،
نا پیسے کی فکر نا اپنی
.
فکر اور سوچ تو بس گھر بنانے کی
.
شوہر اور بچوں کی
.
شوہر کے پاس اس کے لیئے وقت نہیں ہوتا .
اس نے کبھی غور نہیں کیا کہ وہ صبح سے شام تک مصروف تھی
رات کو اسے آرام سے چند لمحے بیٹھ کر باتیں کرنی ہیں یا اسے بھی کوئی پریشانی ہے .
شوہر جس کی خاطر وہ ہر وقت مستعدی سے مصروف عمل ہوتی ہے
یہ تک نہیں پوچھتا کہ تم نے کھانا کھایا ؟
پورے گھر کو عورت کی ضرورت ہوتی ہے مگر بس اپنے اپنے
کام کی حد تک .
شوہر جس کی خاطر وہ اپنے باپ کے پاس بیٹھنا چھوڑ دیتی
ہے وہ اپنے دوستوں کی خاطر ایک گھنٹہ نکال سکتا ہے مگر بیوی کے لیئے اسکے پاس چند
لمحات بھی نہیں ہوتے .
ہاں ہماری شادی شدہ زندگی بہت اچھی گزر رہی ہے .
کوئی پوچھے تو یہ جواب دیتی ہے عورت.
کیوں؟
کیونکہ وہ میرے سونے کے بعد گھر آتا ہے
اور میرے جانے کے بعد سو کر اٹھتا ہے .
مجھے پیسے اسکی مدر دیتی ہیں اس لیئے میری ضروریات کا
اسے نہیں پتہ اور لڑائی تو تب ہو جب میں اس سے زیادہ کچھ مانگوں .
میں تو اس سے وقت مانگتی ہوں اور وقت کی کیا لڑائی .
بیوی کی کچھ قدر ہوتی بھی ہے جب وہ ...
Source of Man'S needs.
ہے تو اتنی سی قدر تو ہوتی ہے اور ہاں تب بھی اس کا
خیال رکھا جاتا ہے جب وہ تخلیق کے عمل سے گزر رہی ہوتی ہے کیونکہ وہ وارث دینے
والی ہوتی ہے ہاں بعد میں بے شک وارث ہی اسے لاوارث قرار دے دے .
ابن مریم ہوا کرے کوئی
.
میرے دکھ کی دوا کرے کوئی.
مریم چوھدری .
********************
Comments
🌼🌼🌼🌼🌼
ReplyDeleteHeart touching