France Article by Qamar- un-Nisa

تیرا خیال گر نہ ہو میری نماز کا امام

میرا قیام بھی حجاب میرا سجود بھی حجاب

این اے او سی کے ترجمان نے ایک حالیہ بیان میں فرانس کے ناپاک فعل کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک گھناؤنا فعل قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی اقدار اور اصولوں مذہب اور عقیدے کی آزادی کے منافی ہے۔ لیکن صد کروڑ افسوس ان چند (یاد رہے چند لوگ ورنہ اس ملک میں بڑے غیور مسلمان بستے ہیں)نام نہاد مسلمانوں پر جو فرانس کے فعل پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے غامدی جیسے قادنیت کی تائید اور ترجمانی کرنے والے شخص کی دلیل پیش کر رہے ہیں۔ او اللہ عزوجل کے بندوں پہلے اس شخص کو جان تو لو جس کی دلیل مان رہے ہو یہی ہونا ہے جب ہم نے دین بھی گوگل سے سیکھنا ہے تو ایسا ہی رد عمل ہو گا ہمارا۔ کچھ اپنے ایمان کی فکر کریں جب ہم دین سیکھنا تو دور کی بات دین کو سونگے گے ہی نہیں تو یہی ہو گا آپ کے خیال میں 1400سال سے جس عقیدے پرعلماء و مشائخ متحد و متفق چلے آ رہے ہیں وہ سب نعوذباللہ غلط ہیں اور قادنیت کی تائید کرنے والا میڈیا سکالر غامدی صحیح ہے۔خدارا ایک بات کا نہیں پتا تو خاموش تو رہے اپنا ایمان تو تباہ نہ کریں۔ یا بولنے کا اتنا ہی شوق ہے تو دین کے بنیادی عقیدے ہی سیکھ لیں جن پر ایمان کی بنیاد ہے انہیں ہی جاننے کی زحمت گوارہ کر لیں اس کے بعد بات کریں اسلام کوئی بچوں کا کھیل نہیں ہے نہ ہی ان پڑھ لوگوں کے تخیلات و تصورات کی آماجگاہ ہے کہ آپ اس کو جانے بغیر لب کشائی فرماتے رہے کسی نے میٹرک ہی نہ کیا ہو اور وہ آپ کو میڈیکل پڑھانے لگے تو آپ اسے سن لے گے ہر گز نہیں تو آخر ہم نے دین جیسے حساس معاملے کو ہی کیوں مذاق بنا لیا ہے بغیر دین کا علم حاصل کیے ہر بندہ مفتی اعظم پاکستان بن جاتا ہے یہاں۔ یہ ابو بکر و عمر وعثمان علی رضی اللہ عنہم امام عالی مقام گیارہ سو سلاسلِ طریقت کے بزرگ اور چودہ صدیوں سے ایک عقیدہ پر متفق علماء کرام چاروں آیمہ امام ابوحنیفہ،امام مالک امام شافعی امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ امام بخآری امام مسلم امام حجر عسقلانی مجدد الف ثانی شیخ عبد القادر جیلانی معین الدین چشتی اجمیری مولانا رومی و جامی ابن عربی جلال الدین سیوطی فرید الدین گنج شکر بہاوالدین زکریا ملتانی داتا گنج بخش شمس العارفین بایزید بسطامی باہو سلطان مہر علی شاہ نصیرالدین نصیر شاہ ( کس کس کا نام لیا جائے) یہ سب نعوذباللہ نہیں جانتے تھے اور ہم جن کو چھ کلمے پڑھنے نہیں آتے جو ہر مسئلہ کے لیے گوگل سے رجوع کرتے ہیں ہمیں زیادہ پتا ہے مسئلہ ختم نبوت اور ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کا؟؟؟ کچھ ہوش کے ناخن لیں کیوں اپنا ایمان برباد کرتے ہیں ہم اگر ایک سطحی سی اپروچ ہی کر لیتے یہی سوچ لیتے کہ اگر ہم صبح اٹھے اور ہماری گلی محلوں کی دیواروں پر ہمارے ماں پاپ کے کارٹون بنے ہوتے ان کے لیے برا بھلا لکھا ہوتا تو ہمارا رد عمل کیا ہوتا تو جواب دل سے ہی مل جاتا۔ یہی سوال میں نے ایک سٹوڈنٹ سے کیا تو اس نے کہا میم میں اسے قتل کر دیتی جو میری ماں کے لیے کچھ کہتا ۔ڈوب مرنا چاہیے ایک مسلمان کو اگر وہ اپنے نبی کریم ﷺ کے لیے اپنی ماں جتنی بھی غیرت نہیں رکھتا واضح حدیث موجود ہے تمہارا ایمان اس وقت تک کامل نہیں ہو سکتا جب تک تم مجھ سے اپنے مال و جان والدین اور اولاد سے بڑھ کر محبت نہ کر لو ۔ لیکن ہم ایمان کامل تو دور کی بات منافقت پر اتر آئے ہیں خلاف قرآن عقیدہ پر دلیل دیتے ہے اور خود کو مسلمان بھی کہتے ہیں حسینیت کی بات کرتے ہیں اور وقت آنے پر پوری توانائیوں کے ساتھ یزیدیت کا ساتھ بھی دیتے ہیں جب لاہور کی سڑکوں پر ہمارے جسم کے ٹکڑوں ہمارے مسلمان بھائیوں کے خون کی ہولی کھیلی گئی تب تو ہمیں ظلم کے خلاف ایک پوسٹ تک کرنے کی توفیق نہیں ہوئی اور اب ہم نے عمران خان کے دفاع کا منصب سنبھال لیا ہے واہ کیا اپروچ ہے

یاد رکھیں آپ کا دل حکومت وقت کے ساتھ دھڑک رہا ہیں تو اس سے قرآن کا فرمان نہیں بدلیں گا

 

بدلے گآ زمانہ لاکھ مگر قرآن نہیں بدلا جائے گا

ہے قول محمد ﷺ قول خدا فرمان نہیں بدلا جائے گا

ڈرو خدا سے ہوش کرو کچھ مکر و ریا سے کام نہ لو

یا اسلام پہ چلنا سیکھو یا اسلام کا نام نہ لو

ایک دفعہ تنہائی میں بیٹھ کر اچھی طرح سوچ کر اچھی طرح تحقیق کر کے ایک واضح موقف بنا لیں اپنا یہ دوہرے معیار دنیا میں چلتے ہے اللہ رب العزت کے ہاں ہر گز نہیں چلتے جب کہ ہمارا حال یہ ہے کہ ہمیں خود نہیں پتا ہم چاہتے کیا ہے کر کیا رہے ہیں کہہ کیا رہے ہے آپ ابھی غور کریں آپ حیران ہو جائیں گے آپ دراصل یہ ہی نہیں جانتے کہ آپ کا واضح موقف کیا ہے ۔ دل دکھتا ہے مسلمانوں کی جاہلیت پرایک مسلمان کا درد بھرا مشورہ ہے ایسے لوگوں کو ایمان کو بچانا ہے تو خاموشی اختیار کریں نہیں تو آگے بڑھے تھوڑی محنت کریں علم سیکھیں قرآن سیکھیں پھر اپنی رائے دیں قرآن پڑھا ہوتا تو ہمیں معلوم ہوتا حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کی توہین ہوئی تھی تو قوم پر عذاب آ گیا تھا یہاں پر محبوب خدا کی توہین پر آپ غامدی اور عمران خان جیسے بہروپیوں کی دلیلیں لاتے ہیں ہفتے کے دن مچھلیاں پکڑیں گئیں تھیں تو قوم بندر اور خنزیر بن گئیں تھیں اگر ہم پر عذاب نہیں آیا تو یہ اسی کریم نبی ﷺ کے کرم کا صدقہ ہے کل قبر و حشر میں انہوں نے پوچھ لیا کی میری ختم نبوت پر ڈاکہ پڑا تو کیا کیا تھا کیا جواب دیں گے

عشق قاتل سے بھی مقتول سے ہمدردی بھی

یہ بتا کس سے محبت کی جزا مانگے گا

سجدہ خالق کو بھی ابلیس سے یارانہ بھی

حشر میں کس سے عقیدت کا صلہ مانگے گا

قمرالنساء قمر

***********

Comments