Umeed ki kiran by Hijab Bint e Faiz

امید کی کرن



شروع کرتی ہوں اس پاک ذات کے بابرکت نام سے جس نے کارخانہ عالِم کو وجود بخشا۔ جو خالق کائنات ہے جو مالک دو جہان ہے۔جس کے ہاتھ میں زمین و آسمان کی بادشاہت ہے۔ جو  نیک و صالح کو عطا کرتا ہے اور گناہ گار کو بھی خالی ہاتھ نہیں لوٹاتا۔جو اسکے حکم کی تعمیل کرتے ہیں وہ جھولیاں انکی بھی بھرتا ہے۔ جو سارا دن اسکی نافرمانی کرتے ہیں بهوکا انھیں بھی  سونے  نہیں دیتا۔

"بے شک وہی سب کا  رازق ہے" 

خدا ہی وہ واحد ذات ہے جس کی صفت ہی عطا کرنا ہے۔ 
  
وہ برترو بالا تر ہے۔جو انسان کو پستی کے اندھیروں سے نکال کر امید کی کرن دکھاتا ہے۔ وہی ہمارا رب ہے،جو کسی بھی حال میں اپنے بندوں کو مایوس نہیں ہونے دیتا،تنہا نہیں چھوڑتا،جو ہماری شہ رگ سے بھی قریب ہے۔ 

ہمارا رب جو سب سے طاقت ور ہے  دنیا جس کے "کن "کی محتاج ہے۔
جو کہتا ہےتو بس ہو جاتا ہے ۔

جو وحدہ لاشریک ہے اپنی ذات میں يكتا ہے۔ 

مختصرا یہ کہ اللّه امید ہے یقین ہے  
اللّه کی رحمت کے سمندر ہر وقت جوش میں رہتے ہیں اور مانگنے والوں کی جھولیاں خدا کی رحمت سے بھر دی جاتی ہیں۔ 

مگر نہایت افسوس سے یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ آج جب پوری کائنات میں  "کرونا وائرس " جیسی وبا پھیلی ہوئی ہے تو اس مشکل وقت میں لوگ  خدا سے مدد مانگنے کی بجائے زمینی خداؤں کے سامنے جھک رہے ہیں۔
یہ بالکل سچا اور حقیقت پر مبنی واقعہ ہے کہ جب وائرس پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے چکا ہے۔ ہرامیر غریب بچے بوڑھے جوان اس کی ذد میں ہیں ۔تو ان حالات میں بھی کچھ شر پسند لوگ خدا پہ یقین نا کرتے ہوئے زمینی خداؤں کا پرچار کر رہے ہیں ۔
باقاعدہ مسجدوں میں اعلان کروائے جا رہے ہیں کہ "فلاں پیر صاحب کی بیعت کرنے والے کرونا کی بیماری سے محفوظ رہیں گے اور  فلاں بزرگ سے تعویز لینے والے مردو حضرات کو کرونا چهو بھی نہیں سکتا"۔ 
ایسی حرکتيں اور ایمان کی کمزوری کو دیکھتے ہوئے دل خون کے آنسو روتا ہے۔
قلم لکھنے سے انکاری اور  ہونٹ آپس میں پیوست ہیں۔ آنکھیں بے یقینی اور حیرت کا مجسمہ بنی ہوئی ہیں۔ 
افسوس ہو رہا ہے اپنے مسلمان ہونے پر کہ ایسے حالات میں ہمیں اپنے پاک پروردگار سے رجوع کرنا چاہئے اس سے مدد مانگنی چاہئے 
"بیشک اللّه بہترين مددگار ہے "

مگر ہم زمینی خداؤں کی قدم بوسی کر رہے ہیں جو ایک جالا بنانے والی کمزور مكڑی بنانے پر بھی قادر نہیں ہیں۔ ان سے مدد مانگ کر ہم نا صرف اپنا ایمان کمزور ہونے کی نشان دہی کرواتے ہیں بلکہ اپنی آخرت بھی خراب کرتے ہیں۔ 
ارشاد ربانی ہے 
ترجمہ :
"جن لوگوں نے اللّه کو چھوڑ کر دوسرے رکھوالے بنا رکھے ہیں،ان کی مثال مکڑی کی سی ہے،جس نے کوئی گھر بنا لیا ہؤ،اور کھلی بات ہے کہ تمام گھروں میں سب سے کمزور گھر مکڑی کا ہوتا ہے۔کاش کے یہ لوگ جانتے۔"
(سورہٴ العنکبوت آیت 41)   
آج ضرورت ہے کائنات کے سب لوگوں کو فرقہ واریت کے تصور کو ختم کرتے ہوئے ایک خدا کو مانتے ہوۓ ایک نبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم  کی امت بن کر جھک جائیں اپنے رب کے سامنے اور اجتماعی توبہ کریں۔ اگر یہ وبا خدا کا عذاب ہے تو اس سے نجات کی مدد مانگیں۔
وہ معاف کرنے پر قدرت رکھتا ہے۔
آج ضرورت ہے ایک دوسرے کو امید کی کرن دکھانے کی جہالت کی تاریکیوں سے نکلنے کی، نا کے مایوسی پھیلانے کی۔ 
تو آئیں خدا کی زمین پر ایک آسمان تلے کھڑے هو کر اپنے رب سے گڑگڑاتے ہوۓ آنکھوں سے ندامت کے آنسو بہاتے ہوۓ اس امید اور یقین کے ساتھ توبہ کریں اور مدد مانگيں کہ ہمارا رب جو حضرت یونس کو مچھلی کے پیٹ سے نجات دلا سکتا ہے ۔جو یوسف کو کنویں سے نکال سکتا ہے۔  وہی رب ہمیں اس وبا سے بھی بچا سکتا ہے

کیوں کہ وہ قادر ہے۔ 

ہم مانگتے ہیں اپنے رب سے پیارے حبیب صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم  کا صدقہ اہل بیت کا صدقہ پنجتن پاک کا صدقہ بی بی فاطمہ  کی حیا والی چادر  یعنی چادرتطہیر کا صدقہ۔ حضرت حسن اور حسین کی شہادت کا صدقہ اور اسماعیل کی قربانی کا صدقہ ۔

پھر بلا شبہ ہمارا رب عطا کرے گا ہمیں اپنی رحمت کا صدقہ اپنی بڑائی اور پاکیزگی کا صدقہ۔

دعا کیجئے
" اے پاک پروردگا! تو دلوں کے حال خوب جانتا ہے لیکن پھر بھی ہم زبان سے اقرار کرتے ہوئے دعا مانگتے ہیں کہ ہمارے حال پر رحم فرما یا اللّه ہم گناہوں سے بھرے ہوئے ہیں اپنی پاکی کے صدقہ سے معاف فرما دے ۔
یا اللّه نبی صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم کی امت تکلیف میں ہے یا اللّه ہماری تکلیف دور فرما۔ 
یا اللّه تو ہی ہمارا واحد مالک ہے ہم تیرے آگے سجدہ ریز ہوتے ہیں تجھ
سے ہی مدد مانگتے ہیں۔ 
تیرے در کے سوالی ہیں اس یقین کے ساتھ کہ تو ہماری جھولی کو اپنی رحمت سے بھر دے گا۔ 
یا اللّه ہم سیاہ کار ہیں ہمیں تو مانگنے کا طریقہ بھی نہیں آتا۔ یا رب جو مانگا عطا کر جو نہیں مانگا بن مانگے عطا کر۔ 
یا اللّه تو ہمارا واحد مالک ہے۔ 
مولا !
تو عطا نہیں کرے گا تو ہم کس کے در پر جائیں گے۔ ہم کس سے مدد مانگیں گے مولا تیرے سوا ہمارا کون ہے جو ہماری داد رسی کر سکے۔
ایک ماں جو اپنے بچے کے کچھ مانگنے پر ہر طرح کے حالات سے لڑ کر اسے وہ چیز مہیا کرتی ہے جس کی بچے نے فرمائش کی ہو۔ایک ماں اپنے بچے کو مایوس نہیں کرتی اسکا دل نہیں توڑتی  تو مولا آپ تو ستر ماؤں سے بھی زیادہ محبت کرنے والے ہیں۔ 
ہم مایوس نہیں ہونگے تیرے در پر جھکے رہیں گے تب تک، جب تک تو ہمیں اس وبا سے محفوظ نہیں فرماتا ۔
یا اللّه ہم آسانی کے منتظر ہیں 
ارشاد باری ہے۔ 
ترجمہ 
"ہر مشکل کے بعد آسانی ہے "

یا اللّه سب کو ہدایت کا راستہ دکھا اور اپنے حفظ و امان میں رکھ ۔
آمین ثم آمین۔

Comments