"رشتہ داری اور صلہ رحمی"
رشتہ
دار ایسے لوگ جب کے ساتھ ہمارا رشتہ ہوتا ہے - ایسا رشتہ جو کبھی بھی نہیں ٹوٹ
سکتا نہ ہی ہم چاہ کر اسے توڑ سکتے اور نہ ہی قرآن و سنت اور ہماری شریعت اس بات
کی اجازت دیتی کہ رشتہ داری کو توڑا جاۓ-
ایسا شخص جو رشتہ داری توڑ دے اس کےلئے سخت وعید ہے-وہ انسان کبھی جنت نہیں جاسکتا
چاہے اس نے دنیا جہان کی نیکیاں ہی نہ کیوں کی ہوں-
رشتہ
داروں کی بھی کئی اقسام ہیں -
ایک
وہ جو واقعی سب کے ساتھ مخلص ہوتے اور سب کا بھلا سوچتے ایسے لوگ کم ہیں لیکن ہیں
ضرور-
ایک
وہ جن کو صرف اپمی زندگی سے غرض ہوتا کوئی جو مرضی کرتا پھرے- ایسے لوگ بہت ہی کم
ہیں -
اکثریت
ان کی ہے جو ہر وقت ٹوہ میں لگے رہتے، جو بس ہر کسی کی زندگی پر تبادلہ خیال کرتے-
ایسے
بھی ہیں کہ جو لوگوں کو مصیبت کے وقت گدھے کوباپ بنانا جانتے اور کام نکلنے کے بعد
تو کون میں کون-
آج
کل کے نفسا نفسی کے دور میں ہر انسان صرف اپنی ضروریات کو پورا کرنے کی کوشش کرتا
ہے-بیشتر انسان ہی اپنے رشتے داروں سے منہ موڑ لیتے-اس کی بھی کئی وجوہات ہیں-
کوئی اپنے رشتے داروں کی عادتوں سے تنگ ہیں - کئی رشتے دار دوسروں کو اس جگہ تکلیف
دیتے جو اس کی زندگی کا سب سے بڑا مسئلہ ہوتا یا یوں کہا جاسکتا ہے کہ اس کی دکھتی
رگ کو پکڑتے اور پوری زندگی ان کو طعنے ہی دیتے رہتے، لیکن ان میں سے سب سے بڑی
وجہ یہ ہے کہ کہیں ہمیں رشتے داروں کے ساتھ صلہ رحمی نہ کرنی پڑجاۓ-
صلہ
رحمی کیا ہے؟؟ صلہ رحمی کو بہت سے طریقوں سے سمجھا جا سکتا ہے جیسے کہ کوئی انسان
جو آپ کے ساتھ اچھا کرے لیکن بدلے میں آپ اس کو سواۓ
تکلیف کے کچھ نہ دیں مثال کے طور پر آپ کے کسی بھی رشتہ دار کے مالی حالات خراب
ہیں -
اب آپ جو بھی اپنے گھر میں
بنائیں جو بھی آپکی ضرورت سے زائد ہو وہ ان کو دے دیں نا کہ فریز کر لیا جاۓ-
ایسا تو ہمارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ جو ضرورت سے زائد
ہو وہ صدقہ کر دیا جاۓ
- رشتے داروں کو دینے کا بھی ویسے بھی ڈبل ثواب ہے ایک صدقہ کا ثواب اور ایک رشتہ
داری پر خرچ کرنے کا ثواب لیکن صلہ رحمی اس سے بھی آگے کی چیز ہے -
ہمارے ایسے رشتہ دار جن کی
مدد بھی کی جاۓ
لیکن بدلے میں جب ان کے حالات بہتر ہو جائیں یا کوئی بھی بات جو ان کی زات پر گراں
گزرے وہ ایک لمحہ بھی نہیں گزارتے سب کچھ بھلانے میں اور آپ کی ایسی عزت افزائی
کرتے کہ آپ خود بھی دنگ رہ جاتےایسے حالات میں خاموش رہ کر سب برداشت کر لینا اور
نم آنکھوں سے اوپر والے کو دیکھنا یہ ہے اصل رحمی - آجکل کے دور میں سب یہی سمجھتے
کہ کوئی آپ کو سناۓ
آپ ان کو چار سنائیں -
کچھ
لوگ ایسے ہوتے ہیں جو واقعی اس صلہ رحمی کے بدلے ان کےلئے دعا کرتے- ان. کے دل سے
شکر گزار بھی ہوتے-
خدارا
اگر آپ کے ساتھ اس مشکل اور فتنوں بھرے دور میں کوئی صلہ رحمی کا رویہ بناۓ
ہوۓ ہے، اور اگر ان کی کوئی
بات گراں بھی گزرتی ہے تو ایک وقت میں برداشت کر لیں اور اس کو پیار سے حل کر لیں،
لیکن ان لوگوں کی زندگی اجیرن نہ بنائیں -
صلہ
رحمی انسان کے رزق اور دراز عمر کا باعث بنتی ہو سکتا ہے کہ آپ کو جو رزق مل رہا
ہو وہ اسی صلہ رحمی کی وجہ سے مل رہا ہو-
آپکی
دعاؤں کی طلب گار
عائشہ
صدیقہ
*******************
Well said 😍😍
ReplyDeleteits amazing ayesha.....keep it up & show ur bestest.... ALLAH bless u always
ReplyDelete