تاریخی ملاقات کا احوال
گیارہ مارچ ٢٥١٩کو بلاول بھٹو کی ملاقات نواز شریف سے اڈیالہ جیل میں ہوئی جیل میں ایسے بیٹھے ہوۓ تھے جیسے وزیر اعظم آفس میں بیٹھے ہوں اس ملاقات کو کچھ لوگوں نے بھٹو کے نواسے اور ضیاألحق کے منہ بولے بیٹے کی ملاقات قرار دیا
بلاول صاحب جیل میں پہنچے تو نواز شریف نے کھڑے ہو کر استقبال کیا
آئیے ان کی ملاقات کا احوال ان کی زبانی سنتے ہیں
بلاول:اسلام و علیکم! میاں صاحب
نواز شریف:وعلیکم اسلام کیسے ہو بیٹا؟
اور آپ کے والد صاحب کیسے
ہیں؟
بلاول:اللّلہ کا شکر ہے میں تو ٹھیک ہوں باقی میرے والد صاحب کا تو آپ کو پتہ ہی ہے کرپشن کرکر کے ان کا پیٹ ہی نہیں بھرتا بس آجکل وہ جعلی اکاؤنٹ کیس کے سلسلے میں نیب کی ذد میں ہیں آگے آپ خود سمنجھدار ہیں؛مسکراتے ہوۓ
نواز شریف:جی بیٹا مجھ سے بہتر کرپشن کے معاملات کون جانتا ہو گا
بلاول:آپ سنائیں کیسے ہیں؟ ویسے آپ کو جیل میں دیکھ کر دلی خوشی ہوئی کہ کوئی تو ہے جو میرے بابا کہ نقش قدم پر چل رہا ہے
نواز شریف:شکریہ بیٹا آپ نے میری اتنی تعریف کی ویسے آجکل میں اپنی بیماری پہ سیاست کر رہا ہوں آپ نے دیکھا نہیں میں نے کیسے پنجاب اور وفاقی حکومت کو انگلیوں پہ نچا رکھا ہے ؛ قہقہ لگاتے ہوۓ
بلاول: آپ تو کمال کے ایکٹر ہیں کچھ بھی کر لیں میرے بابا کا مقابلہ نہیں کر سکتے؛مسکراتے ہوۓ
نواز شریف:جی بیٹا میں نے کرپشن کی ہے اور ڈٹ کے کی ہے آخر کو میرا حق بنتا تھا کہ میں ایک دفعہ کا وزیر اعلی ،ایک دفعہ کا وزیر خزانہ اور تین دفعہ کا وزیر اعظم رہ چکا ہوں
لیکن ذرداری صاحب نے ایک دفعہ صدر ہو کر جتنا ملک کو لوٹا اتنا تو میں اتنے عہدوں پر رہنے کے باوجود بھی نہ لوٹ سکا جس کا مجھے افسوس رہے گا
بلاول:آپ اس بات کو تسلیم کرتے ہیں نہ جو کرپشن میرے بابا نے کی اس کا کوئی ثانی نہیں؟
نواز شریف: نہ صرف تسلیم کرتا ہوں بلکہ خراج تحسین پیش کرتا ہوں
بلاول:اسی بات پہ میرے بابا کو کرپشن پہ پاکستان کا اعلی سول ایوارڈ ستارہ امتیاز ملنا چاہیے;قہقہ لگاتے ہوۓ
نواز شریف: اگر میری بیٹی کی حکومت آئی تو یہ ایوارڈ ہر صورت دلوا کر رہوں گا آخر ان کا حق ہے میں نا انصافی نہیں کرتا
بلاول: بہت شکریہ آج میں آپ کو اپنے نانا کا خون معاف کرنے اور ”میثاق مک مکا“ پہ سائن کرنے کو تیار ہوں
نواز شریف:شکریہ بیٹا بہت احسان ہے آپ کا
بلاول:ملاقات کا وقت ختم ہو رہا ہےانشأاللّلہ پھر جلد ملاقات ہو گی
نواز شریف:بیٹا آپ کا توپتہ نہیں لیکن آپ کے والد سے ملاقات کے آثار بہت زیادہ ہیں کیونکہ وہ منی لانڈرنگ کیس میں جلد گرفتار ہونے والے ہیں
بلاول:جی کافی امید ہے عمران خان جھاڑو پھیر دے گا کیونکہ خلائی مخلوق اس کے ساتھ ہے;ذومعنی اشارہ کرتے ہوۓ
ویسے اگر میرے بابا جیل میں آجائیں تو میری سیاست چمک جائیگی
نواز شریف:یہ تو ہے میری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں
بلاول: خدا حافظ میاں صاحب
نواز شریف:خداحافظ بیٹا اپنے والد صاحب کو جلدی بھیجنا
بلاول بھٹو ہنستے ہوۓ چل دیۓ اور یوں ملاقات اختتام پزیر ہوئی
ضروری نوٹ:
میرا کسی سیاسی جماعت سے تعلق ہے نہ ذاتی دشمنی میں نے یہ ازراہ مزاق لکھا ہے اگر پھر بھی کسی کی دل آزاری ہوئی ہو تو معزرت کی طلبگار ہوں
( عائشہ اعوان)
Comments
Post a Comment