پاکستان کی تاریخ میں قلم
آج جب میں نے قلم اٹھایا تو میں سوچ رہی تھی آخر یہ قلم ہے کیا چیز؟
یہ بظاہر صرف تین الفاظ یعنی ”ق“ ،”ل“اور ”م“ کا مجموعہ ہے لیکن جب یہ لکھتا ہے تو لکھ دیتا ہے کسی کو سربلند کرتا ہے تو کسی کا سر قلم کرتا ہے
جب یہ قلم ذوالفقارعلی بھٹو کےہاتھ میں آیاتو پاکستان دنیا کی ساتویں بڑی ایٹمی طاقت بن گیا اور پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہو گیا
جب یہ قلم بے نظیر بھٹو کے ہاتھ میں آیا تو اس نے تھوڑا بہت عوام کے لیے کام کیا لیکن اسکے NRO کے ایک غلط فیصلے نے ملک کا بہت بڑا نقصان کیا
پھر یہی قلم جب آصف زرداری کے ہاتھ میں آیا تو اس نے ملک کو بے پناہ لوٹا سر پیلس جیسےمحلات بناۓمفاہمت کی ایسی پالیسی بنائی جوکہ ملکی مفاد میں کسی لحاظ سے درست نہیں تھی سینٹ الیکشن میں بولی لگنے لگی عوامی نمائندے چند روپوں کے عوض اپنے ووٹ بیچنے لگے
جب یہی قلم نواز شریف کے ہاتھ میں آیا تو اس نے بھی ملک کو لوٹنے میں کوئی کثرنہ چھوڑی اس کا قلم ملک میں زیادہ تر سڑکوں کا جال بنانے کا سبب بنا سب سے اہم اور برا فیصلہ جو اس کے قلم نے کیا چار سال تک ملک کا وزیر خارجہ نہیں لگایا
اور اب جب یہ قلم عمران خان کے ہاتھ میں ہے تو وقت فیصلہ کرے گا کہ اس کے قلم نے صحیح فیصلے کیے یا غلط
اب فوج کے حوالے سے اس قلم کے کردار کا جائزہ لیتے ہیں
جب یہ قلم جنرل ایوب خاں کے ہاتھ میں آیاتو اس نے 1956ء کاآین منسوخ کر کے ملک میں مارشل لأ لگا دیا ایوب خاں نے بظاہر عوام کے حق میں فیصلے کیے لیکن مارشل لأکسی بھی ملک کیلئے فائدہ مند نہیں ہوتا
جب یہ قلم جنرل نیازی کے ہاتھ میں آیااس نے 1971ءکی جنگ میں ہتھیار ڈال کر شکست تسلیم کر لی جوکہ کسی بھی ملک کیلئےشرمندگی کا باعث ہوتی ہے
جب یہ قلم ضیأالحق کے ہاتھ میں آیاتو اس نے نہ صرف مارشل لأ لگایا بلکہ ایک عظیم عوامی لیڈر ذوالفقار علی بھٹو کو تختہ دار پر لٹکایا جو کہ تاریخ کا سیاہ ترین فیصلہ تھا
جب یہ قلم پرویز مشرف کے ہاتھ میں آیاتو اس نے جہاں بہت سے محاظ پر کامیابی حاصل کر کے دنیا میں نام کمایا وہیں 1999ء میں ایمرجنسی نافذ کر کے ملک کو نقصان پہنچایا سب سے زیادہ میرے لیے حیرت کا باعث اس کا وہ فیصلہ تھا جس میں پرویز مشرف صاحب مارشل لأ لگانے کے بعد خود صدر تھے اور پھر خود ہی اپنے عہدے یعنی آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کی مدت ملازمت میں تو سیع کی
جب یہ قلم جنرل راحیل شریف کے ہاتھ میں آیاتو آپریشن ضرب عضب شروع ہوا جس میں بہت بڑی کامیابیاں حاصل ہوئیں اور آہستہ آہستہ دہشتگردی ختم ہونے لگی
اور جب یہ قلم آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہاتھ میں آیا توامن کا سفیر بن گیا آپریشن ردالفساد شروع ہواجو آخری دہشتگرد کےخاتمے تک جاری رہے گا
باجوہ ڈاکٹرائن وجود میں آئی جس کا مقصد نہصرف ملک میں امن و سلامتی کا قیام بلکہ تمام دنیا میں پاکستان کو ایک ایسی عظیم ریاست کے طور پر ابھارنا ہے جو کہ قائد اعظم کا خواب تھا
اس قلم نے پاکستان میں بہت سے غلط فیصلے کیے ہیں مگر اب وہ وقت آگیا ہے جب تمام اداروں کے قلم صحیح فیصلے کریں
اے قلم چل انصاف کے تقاضوں پر
بس تجھ سے ہے میری یہی التجا
. (عائشہ اعوان)
Comments
Post a Comment