*اَسَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحَمَةُ
اللهِ وَبَرَكَاتُهُ*
*آج
سے کوئی بھی اس وباء کا نام نہیں لےگا ان شاءاللہ*
میری
جنہوں نے اس میں مدد کی میں ان کی شکر گزار ہوں
اس
وباء کے نام سے یہودیت ہمیں گمراہ کررہیں ہیں
*ہمارا
ایمان ہے کہ اللہ رب العزت واحدہ لاشریک ہے اس کا کوئی شریک نہیں اس لیے ہمارا فرض
ہے کہ ہم ایک دوسرے کی اصلاح کریں اور خود بھی عمل کریں اللہ رب العزت ہمیں عمل صالح
کرنے کی توفیق عطا فرمائیں آمین یارب العالمین*
اور
میری التجا ہے خدارا لفظ مسیحا مت استعمال کیا کریں ہم مسلمان کسی کی بھی مدد کرنے
پر اسے مسیحا کا نام دیتے ہیں ڈاکٹرز اساتذہ ہر اچھے انسان کے بارے میں یہ الفاظ استعمال
کیا جاتا ہے
اپنے
لفظوں پر آج سے غور سے کیجئے گا پلیز
*کرونا نام یہ اتفاق
نہیں خفیہ انتخاب ہے*
*وہم
اور خوف سے دنیا میں پھیلائے گئے باطل نظریات کو "کرونا وائرس" کہا جاتا
ہے۔ کیا آپ جانتے ہیں یہ لفظ "کرونا" یہودیوں کی مذہبی کتاب "تلمود"
میں بھی بڑے معنی خیز انداز میں موجود ہے۔ کرونا کو عبرانی میں קרא נא ایسے
لکھا جاتا ہے اسکی معنی ہے "پکارنا یا آواز لگانا"۔ کس کو پکارنا؟ اسکا جواب
ہے، یہودیوں کا مسیحا۔ آرتھوڈوکس یہودیت کے مطابق مسیحا جسے انگلش میں Moshiach یا
Hashem کہتے ہیں، دجال نہیں بلکہ ایک ایسا لبرل یہودی
النسل رہنماء ہوگا جو مسجد اقصی کو شہید کرکے اسکی جگہ دجال کیلیے "ہیکل سلیمانی"
تعمیر کرے گا یہودیت کے مطابق جب وہ مسیحا آئے گا تو اس وقت سب لوگ گھروں میں چھپے
ہوئے ہوں گے، اسے پکار رہے ہوں گے یعنی ہر کوئی اسے ان الفاظ سے پکار رہا ہوگا کہ کروناکرونا
کرونا کرونا....... یعنی اے ہمارے مسیحا آجاؤ، آجاؤ، اب آجاؤ، آجاؤ۔ اسکے علاوہ نئے
کرونا وائرس کو (COVID-19) کا
نام بھی یہودیوں نے دیا ہے اور آپ اسے بھی ہرگز اتفاق نہ سمجھیں*
*میں ہمیشہ سے بتاتی
رہوں کہ یہودی ہمیشہ ذو معنی الفاظ ایجاد کرتے ہیں جن کا ظاہری مطلب کچھ اور جبکہ اصل
مطلب کچھ اور ہی ہوتا ہے۔ لیکن میری اس بات کو ہمیشہ میری دوست دل آہ زاری کا نام دیتی
کہ مجھے کوئی حق نہیں یہودیت کے بارے میں بات کرنے کی لفظ
COVID یہودی مذھبی کتاب "تلمود" کے پانچویں
باب Masechet Berachot کے
پہلے پیراگراف میں کچھ اس طرح موجود ہے، "אין עומדין להתפלל אלא מתוך כובד דראש"
اسکی معنی ہے کہ "کسی شخص کو اس وقت تک نماز کے لئے
نہیں اٹھنا چاہیئے جب تک کہ اس کو کووڈ COVID نہ
ہو۔ کووڈ کیا ہے؟ یہودی علماء اسکی تشریح کرتے ہوئے بتاتے ہیں کہ اس کا مطلب ہے عاجزی،
یعنی آپ کا اس بات پر ایمان ہو کہ ہم کچھ بھی نہیں ہیں اور ہاشم (مسیحا) کے بغیر ہم
کچھ کر بھی نہیں سکتے اس لیے ہمیں اس کو "کووڈ"
COVID کے ساتھ پکارنا ہوگا، عاجزی سے اسے آواز دینی
ہوگی اور کیا آواز دینی ہوگی؟ اسکا جواب ہے 19۔ اب یہ 19 کیا ہے؟*
*19.
Sim Shalom ("Grant Peace") - asks God for peace, goodness, blessings,
kindness and compassion.*
*یہاں
19 کا مطلب تلمود میں موجود یہودی نماز کا انیسواں کلمہ ہے۔ یعنی ہمیں کرونا کے ساتھ
19 واں کلمہ دہراتے رہنا ہوگا جب ہی ہمارا مسیحا آکر مسجد اقصی گرا کر وہاں دجال کے
لیے ہیکل سلیمانی تعمیر کرے گا۔ اب آپ کو سمجھ آگئی ہوگی کہ صیہونی اپنے پلانز کو کس
طرح خفیہ "ذو معنی الفاظ" بناکر پیش کرتے ہیں۔ اب آپ اسرائیلی وزیر صحت اور
وزیر دفاع کے بیانات ذہن میں لاکر ان پر غور کریں، جس میں ایک کہتا ہے کہ ہمیں کرونا
سے کوئی پریشانی نہیں اور دوسرا کہتا ہے کہ ہمیں نجات دلانے والا "مسیحا"
جلد آنے والا ہے۔ اسکے علاوہ اسرائیل کے چیف ربی نے بھی اعلان کیا ہے کہ مسیحا اسی
سال آئے گا پچھلے دنوں آپ نے ٹویٹر پر اسکا ٹرینڈ بھی دیکھا ہوگا جو پاکستان میں قادیانیوں
نے بنایا تھا اور یہودیوں کے وہ نظریاتی باطل غلام جو اس وقت پاکستان میں موجود ہیں
انہوں نے اس پر خوب محنت کی تھی۔ جی ہاں 100% بالکل ٹھیک سمجھ رہے ہیں آپ اسی لیے سب کو گھروں میں قید کروا کے ہر جگہ کرونا
کرونا کروایا جارہا ہے۔ یہ محض اتفاق نہیں ڈیجیٹل دور کے آغاز میں اس کرونا کے نام
پر آپ کے لئے جو ویکسین تیار کی گئی ہے اس سے آپ کے دماغ سے حقیقی معبود کا خیال نکال
کر آپ کو دجال کی پیروی پر آمادہ کیا جارہا ہے لہذا اس لفظ کو بھی استعمال کرنے سے
روکیں کیوں کہ کرونا وائرس نہیں صرف یہودیوں کا پیدا کیا گیا ایک باطل نظریاتی وہم
ہے، اور اس وقت پوری دنیا میں اموات کی وجہ کرونا کی بجائے وہ خوف ہے جو ایک صحت مند
انسان کس بھی چند دنوں میں قبر میں پہنچا سکتا ہے اللہ رب العزت کی ذات پر بھروسہ کیجئے
گا پلیز اللہ رب العزت سمیع وبصیر ہے حلم والا ہے کرم والا ہے رحم والا ہے*
آخر
میں ان انگلش کا شوق رکھنے والے اپنے بہن بھائیوں سے گزارش کروں گی کہ بہت سارے ایسے
الفاظ ہے جو ہم انگلش میں ایک دوسرے کے بارے میں استعمال کرتے ہیں لہذا غور وفکر کیجئے
دنیا کچھ بھی نہیں ہے محض چند خوبصورت پل لمحات دن مہینے سال صدیاں
جیسے
ہمارے والدین ہمیں کسی دور علاقے میں بھیج دیں تعلیم کیلئے تو ان کا مقصد ہمیں تعلیم
دلوا کر دنیا میں جینا سکھانا ہے
اور
جب ہم ان کے اس فیصلے سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں تو ان کا مان ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ
والدین اس لیے بھیجتے ہیں انہیں اپنی تربیت پر قرب اعتماد ہوتا ہے انکا یہ ماننا ہے
کہ ہم جیسے بھی حالات ماحول میں چلے جائیں ہم بہک نہیں سکتے لیکن ہم بہک جاتے ہیں اور
ہماری عاقبت خراب ہوتی ہے ایسے ہی ہم دنیا میں عیش و عشرت فحش گوئی حرام کھانے کمانے
نہیں آئے اس لیے اللہ رب العزت کے نیک متقی پرہیز گار صابر شاکر لوگ دنیا کی ان رنگینوں
مال ودولت آسائشات سے متاثر نہیں ہوتے کیونکہ ان کا ایمان اللہ رب العزت کی رحمت سے
ان کے نفس پر غالب ہے
اللہ
رب العزت ارشاد فرماتے ہیں:
*کہ
میری رحمت میرے غضب پر غالب ہے*
اللہ
رب العزت ہمیں دین اسلام پر قائم و دائم فرمائیں آمین یارب العالمین
اللہ
رب العزت اپنے پیارے محبوب صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم کے صدقے ہمارا خاتمہ ایمان
پر فرمائیں آمین یارب العالمین
🍃🍃🍃🍃🍃
*YA
NABIII Salam O Alaika Ya Rasool Salam O Alaika Ya Habeeb Salam O Alaika*
*صَلَّى
اللهُ تَعَالى عَلى حَبِيْبِهِ مُحَمَّدٍ وَّآَلِهِ وَاَصْحَابِهِ وَبَارِكْ وَسَلَّمْ*
آپ
کی دعاؤں کی طلبگار
*حافظہ ارم شاہین*
Comments
Post a Comment