"سوشل میڈیا سے تباہ ہوتی زندگیاں"
تحریر: "فیضی جٹ"
جیسا
کہ سب جانتے ہیں کہ فیس بک ہر کوئی استمعال کر رہا ہے۔ لیکن ہر چیز کو استمعال
کرنے کا انسان کا مقصد ہوتا ہے۔ کوئی اچھے کے لئے استمعال کرتے ہیں اور کچھ لوگ
دوسروں کی عزت خراب کرنے کے لئے یا پھر یوں کہہ لیجیے وقت گزاری کرنے کے لئے اور
سب سے بڑی حقیقت یہ بھی ہے کہ "فیس بک" پر لوگ محبّت کے نام پر رشتوں کا
تماشا بناۓ
ہوۓ ہیں۔ رشتے بنانا غلط بات
نہیں رشتوں کو استمعال کرنا بہت غلط بات ہے۔ جو آج کل کے لوگ کر رہے ہیں۔ خاص طور
پر "لڑکے" کرتے ہیں ۔۔ مجھے بھی اس حقیقت کا کچھ دن پہلے علم ہوا۔۔میری
ایک ایسی لڑکی سے بات ہوئی جو "فیس بک" سے ملنے والے لڑکے سے محبّت کرتی تھی ۔۔پہلے تو بات چیت
سے محبّت کا آغاز کیا اور بعد میں ویڈیو کال کرتے رہے اور لڑکے نے اس قدر لڑکی کو
اپنی محبّت کا یقین دلا دیا کہ وہ اس لڑکے کے لئے سارے رشتے چھوڑنے پر تیار ہو گئی
تھی۔۔کچھ دن بعد لڑکے نے اس لڑکی کو ملنے کی ضد کی تو وہ لڑکی بغیر سوچے سمجھے اس
کی بتائی ہوئی جگہ پر ملنے چلی گئی۔۔پہلی ملاقات میں لڑکے نے لڑکی کو یوں محسوس
کروایا جیسے لڑکی کی عزت کی حفاظت اس سے زیادہ کوئی اور کر ہی نہیں سکتا۔ مگر
حقیقت کچھ اور تھی جس سے لڑکی انجان تھی۔۔ملاقات کا سلسلہ جاری رہا اور محبّت کے
نام پر وہ ساری حدیں پار کر دی۔ جن کے "اسلام" سخت خلاف ہے۔۔کچھ ہی دن
بعد لڑکے نے رابطہ کرنا کم کر دیا تھا اور ایک دن لڑکی نے جب کال کی تو اس کا نمبر
بھی بند تھا اور جب فیس بک پر بات کرنی چاہی تو لڑکے نے اسے بلاک کرتے ہوۓ
بولا :اگر اب رابطہ کیا تو تمہاری ساری تصویریں اور ویڈیو انٹرنیٹ پر ڈال دونگا۔
لڑکی اب گھر والوں کی عزت بھی پہلے ہی خراب کر چکی تھی اس لئے خاموش ہونا ہی بہتر
سمجھا ۔۔اس ساری بات کا مقصد یہ نہیں کہ اکیلے لڑکے کی ہی غلطی تھی اصل میں غلطی
اور اس گناہ کی ذمہ دار لڑکی ہے ۔۔اور میں ہر اس لڑکی کو گناہگار کہوں گی۔ جو اپنی
عزت ایسے لڑکوں کے لئے خراب کرتیں ہیں۔ جن کا پتہ تک نہیں ہوتا۔ سوائے فیس بک
اکاؤنٹ یا فون نمبر کے ۔۔ایسی بہت سی لڑکیوں کے ساتھ ہوا ہے۔ مگر اس کے باوجود بھی
لڑکیاں سبق حاصل نہیں کرتیں ۔۔اور محبّت کے نام پر گھر والوں کی "عزت کا
جنازہ" نکالتی ہیں اور بعد میں بات یہاں ختم نہیں ہوتی. ساری زندگی ماتھے پر
لگا داغ ان کو برداشت کرنا پڑتا ہے اور گھر والوں کی الگ بدنامی جو معاشرہ کرتا ہے
۔۔ان سب باتوں کے باوجود بھی لڑکیاں کچھ نہیں سوچتیں۔۔سب کہیں گے میں سارے گناہ کا
ذمہ دار لڑکیوں کو ہی کیوں ٹھہریا لڑکے بھی تو برابر کے گناہگار ہوتے ہیں پھر ان
کو گناہگار کیوں نہیں کہا ؟؟
کیوں
کہ جو لڑکی صرف لڑکوں کی باتوں سے متاثر ہو کر اپنے والدین جنہوں نے اس کی پرورش
کی ہوتی ہے۔ اسے ہر طرح کی خوشی دینے کی کوشش کرتی ہیں۔ اس کے باوجود لڑکی اپنا سب
کچھ کسی لڑکے کو سونپ دیتی ہے۔ تو وہاں لڑکے کا اتنا قصور ہے کہ اس نے لڑکی کو ہر
وہ بات کہی جس سے لڑکی کو خوشی ملتی ہے اور چند ایسی خوائش پوری کرنے کا وعدہ کیا
جو اس کے والدین نہیں کر سکتے تھے۔
لیکن لڑکیاں یہ بھول جاتی
ہیں کہ مرد ذات کی فطرت ہوتی ہے عورت کو دیکھنا یا اس کی تعریف کرنا ۔۔کیا عورت
اتنے کچے ایمان کی ہوتی ہیں کہ کسی بھی مرد کی باتوں میں آکر خود کی عزت کو خراب
کر لیتی ہے۔ خدارا اپنی عزت کی حفاظت خود کریں یہاں کوئی ایسا فرشتہ نہیں آئے گا۔
جو آپ کی عزتوں کی حفاظت کرے گا ۔۔اور جو لڑکے لڑکیوں کی عزت خراب کر کے سمجھتے
ہیں۔ کہ وہ پاک صاف ہیں تو ایسا کچھ نہیں گناہ دونوں کا برابر کا ہوتا ہے۔ مگر
ہمہارے معاشرے میں لڑکیوں کی غلطی پر اس کے گھر والوں کو ذلیل کیا جاتا ہے اور سزا
صرف لڑکی کو ہی ملتی ہے اسی لئے ان سب لڑکیوں کو سمجھانا چاہتی ہوں کہ آپ لوگ جو
غلطی کرتیں ہیں اس میں گناہگار صرف آپ کو ہی مانا جاۓ
گا اس لئے اپنی عزت کی حفاظت خود کریں لڑکوں پر یقین اس وقت کریں جب وہ نکاح کی
صورت میں محبّت کو پروان چڑھاے اللّه پاک سب بیٹوں کی عزت محفوظ رکھے اور ان کو
ہدایت دے ان سے سب چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے ہمیں ایک مثبت مقصد کے تحت سوشل میڈیا
استعمال کرنا چاہیئے۔ مثلاً ہزاروں لوگ کاروباری مقصد کےلیے استعمال کرتے ہیں،
اسلام کی خدمت کے لیے اور تعلیمی مقاصد یا ادب کے حصول کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہ تو صرف
تین مثالیں ہیں۔ آپ جدید ترین ٹیکنالوجی ضرور استعمال کریں لیکن اس طرح کہ آپ کی
شخصیت کو کوئی اذیت نہ پہنچا سکے۔ امید ہے میری یہ تحریر فائدہ مند ثابت ہوگی۔إن
شاء الله ۔جزاک اللّه ۔۔
*******************
Comments
Post a Comment