Qabile Goor Baat article by Muhammad Arsalan


عنوان : قابل غور بات
از قلم: محمد ارسلان مجددی

عدم خلوص یا احساس کے باعث تیزی سے گھر بکھر رہے ہیں۔ یہ موجودہ دور کا مسئلہ نہیں کہ گھروں میں بےاتفاقی ہے۔ فرق یہ ہے کہ ترجیحات اور سوچنے کے زاویے بدل چکے ہیں۔ سڑک پر پریشان موٹرسائیکل سوار کی اکثر لوگ بلاوجہ مدد کرتے نظر آتے ہیں۔ لیکن وہی لوگ اپنے گھر میں اہل و عیال کی مدد کا نہیں سوچتے۔ ایسا کیوں؟ انسان کبھی بے حس نہیں ہوتا۔ وہ احساس و محبت کہیں نا کہیں کسی نا کسی صورت میں ضرور ظاہر کررہا ہوتا ہے مگر چند مرتبہ اس بات کا اقرار نہیں کرتا۔ ایک بزرگ اپنی اولاد کی بےادبی کی شکایت کر رہے تھے۔ ساتھ بیٹھے انکے قریبی ہم عمر نے سمجھاتے ہوئے کہا '' بھائی ہماری تربیت اور بات چیت کے طور طریقے بدل چکے ہیں۔ ہم حکم دینا اور اپنی بات منوانے پسند کرتے ہیں جو غلط طریقہ ہے''.
ہم اپنی نئی سرگرمی سے متعلق غیروں سے ڈھیروں مشورے طلب کرتے ہیں۔ مگر اپنے قریبی و محسن افراد کو شریک کرنا بھی گوارہ نہیں کرتے۔ سماجی و معاشرتی برائی کی ایک وجہ گھروں میں بےاتفاقی بھی ہے۔ ہمیں اپنے بڑوں اور چھوٹوں سے نہایت اداب و احترام سے پیش آنا ہوگا۔ ہمیں احساس اور خلوص بے حد دینا ہوگا کہ وہ ہم سے باغی ہوکر سماجی درندوں کی بھوک کا شکار نہ ہوں۔ ہماری قوم کے ہر گھر ایک باشعور فرد ضرور موجود ہے۔ ہر شخص اپنی حصے کا کام کر دے تو گھروں میں جنت کی فضا اور معاشرے میں خوشی کی لہر پھیل جائے گی۔



Comments