"غیر مسّلم روایت"
تحریر:(میرا خواب) فیضی جٹ
Juttfazi928@gmail.com
جیسے کے ہم سب اس بات سے واقف ہیں کہ دسمبر ختم ہوتے ہی لوگ نئے سال کی تیاری اور خوشی منانے میں مصروف ہو جاتے ہیں۔۔مگر اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ہم عیسوی سال کی شروعات ہندوؤں کی طرح شروع کرنے لگے ہیں ۔۔دوسری طرف اسلامی سال کے شروع ہونے پر ہمیں خبر تک نہیں ہوتی اور نہ ہی اسلامی سال کے شروع پر کوئی خوشی یا کوئی خاص منانے کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔۔
ہم لوگ غیر "مسّلم روایات" اپنا کر خود کی تمام "اسلامی روایات" بھول چکے ہیں۔۔ہم اپنے بچوں کو اسلامی روایات سیکھانے کی بجائے سٹیلش بننا سیکھاتے ہیں سٹیٹس کا لیول رکھنا بتاتے ہیں۔۔مگر دوسری طرف ہم اس بات سے انجان رہتے ہیں کہ جو ہم ان کو سیکھا رہے ہیں وہ ان بچوں کے لئے فائدہ مند ہے یا نقصاندہ؟؟
نئے سال پر لوگ ہر طرح کی بےحد مستی،شراب، نوشی اور فائرنگ وغیرہ کرکےنئے سال کا آغاز کرتے ہیں۔نئے سال پر تیز گاڑیوں کی ریس اور فائرنگ کی وجہ سے کتنے لوگ زخمی اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔۔اس کے ساتھ ہم اللّه کے آگے بھی گنہگار ہوتے ہیں ۔۔
اب کس "اسلام" میں لکھا ہے کہ لڑکیاں بغیر پردے کے آدھی آدھی رات غیر مردوں کے ساتھ کلب میں ناچیں اور باقی فضول کاموں میں مشغول ہوکر اپنی زندگی اپنے ہی ہاتھوں تباہ و برباد کردیں۔ جبکہ آج کا جدید انسان اس کو فیشن کا نام دےرہاہے۔۔
کیا آپ نے "قرآن پاک" کی "سورہ نساء" کا ترجمہ اور تفسیر نہیں پڑھی جس میں اللہ پاک نے واضح بتایا کہ عورت کے محافظ کون اور اس کا محرم کون ہے۔ یعنی کس کے سامنے سامنے جانا چاہیئے اور کس کے سامنے نہیں ۔
اسلام پر عمل کرنے والوں نے تو مرد معلم سے بیٹی کو منع فرمایا کہ کہیں کوئی غلطی سرزد نہ ہوجائے۔ یعنی اس قدر احتیاط برتنے کو ترجیح دی۔
کون سا فیشن ہے جس میں تمہارے ہی بچے تمہاری عزت کا جنازہ نکال رہے ہیں۔۔
اور لڑکے شراب اور نشے والی چیزیں استعمال کر رہے ہیں اور اس کو فیشن کا نام دیا جاتا ہے۔۔کہاں کا فیشن ؟؟؟کس کا فیشن ۔؟؟؟
ارے لعنت ہے ایسے فیشن اور غیر مسّلم روایات پر جو ہم لوگوں نے اپنا لیا ہے ۔۔۔یہ سب ہمہاری غلطیاں ہیں کہ ہم اسلام پر عمل کرنے کی بجائےغیر مسّلم روایات کو اپنا کر نہ صرف اسلام کی توہین کر رہے ہیں بلکہ اپنے بچوں اور خود کو فضول روایات کا عادی بنا رہے ہیں ۔۔
ابھی بھی وقت ہے توبہ کر لو اور ان "غیر مسلم روایات" کو چھوڑ کر "اسلامی اصولوں" پر عمل پیرا ہو۔ جس پر عمل کرنے کا حکم خدا اور اس کے رسولﷺ نے دیا ہے ۔۔
نئے سال پر نفل نماز ادا کرکے گزرے ہوۓ سال کے گناہوں کی معافی مانگنے کی بجائے ہم لوگ آنے والے سال کے لئے
بھی گناہ کر لیتے ہیں ۔۔۔
اس لئے ہم سب مسلمانوں کو بیدار ہونا چاہیئے اور ایسے فضول کاموں کو چھوڑ کر اپنے اسلام کے مطابق زندگی گزاریں کیوں کہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان کبھی حرام کام نہیں کرتا ۔۔۔
جزاک اللّه ۔۔۔
تحریر:(میرا خواب) فیضی جٹ
Juttfazi928@gmail.com
جیسے کے ہم سب اس بات سے واقف ہیں کہ دسمبر ختم ہوتے ہی لوگ نئے سال کی تیاری اور خوشی منانے میں مصروف ہو جاتے ہیں۔۔مگر اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ ہم عیسوی سال کی شروعات ہندوؤں کی طرح شروع کرنے لگے ہیں ۔۔دوسری طرف اسلامی سال کے شروع ہونے پر ہمیں خبر تک نہیں ہوتی اور نہ ہی اسلامی سال کے شروع پر کوئی خوشی یا کوئی خاص منانے کا اہتمام کیا جاتا ہے ۔۔
ہم لوگ غیر "مسّلم روایات" اپنا کر خود کی تمام "اسلامی روایات" بھول چکے ہیں۔۔ہم اپنے بچوں کو اسلامی روایات سیکھانے کی بجائے سٹیلش بننا سیکھاتے ہیں سٹیٹس کا لیول رکھنا بتاتے ہیں۔۔مگر دوسری طرف ہم اس بات سے انجان رہتے ہیں کہ جو ہم ان کو سیکھا رہے ہیں وہ ان بچوں کے لئے فائدہ مند ہے یا نقصاندہ؟؟
نئے سال پر لوگ ہر طرح کی بےحد مستی،شراب، نوشی اور فائرنگ وغیرہ کرکےنئے سال کا آغاز کرتے ہیں۔نئے سال پر تیز گاڑیوں کی ریس اور فائرنگ کی وجہ سے کتنے لوگ زخمی اور اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں ۔۔اس کے ساتھ ہم اللّه کے آگے بھی گنہگار ہوتے ہیں ۔۔
اب کس "اسلام" میں لکھا ہے کہ لڑکیاں بغیر پردے کے آدھی آدھی رات غیر مردوں کے ساتھ کلب میں ناچیں اور باقی فضول کاموں میں مشغول ہوکر اپنی زندگی اپنے ہی ہاتھوں تباہ و برباد کردیں۔ جبکہ آج کا جدید انسان اس کو فیشن کا نام دےرہاہے۔۔
کیا آپ نے "قرآن پاک" کی "سورہ نساء" کا ترجمہ اور تفسیر نہیں پڑھی جس میں اللہ پاک نے واضح بتایا کہ عورت کے محافظ کون اور اس کا محرم کون ہے۔ یعنی کس کے سامنے سامنے جانا چاہیئے اور کس کے سامنے نہیں ۔
اسلام پر عمل کرنے والوں نے تو مرد معلم سے بیٹی کو منع فرمایا کہ کہیں کوئی غلطی سرزد نہ ہوجائے۔ یعنی اس قدر احتیاط برتنے کو ترجیح دی۔
کون سا فیشن ہے جس میں تمہارے ہی بچے تمہاری عزت کا جنازہ نکال رہے ہیں۔۔
اور لڑکے شراب اور نشے والی چیزیں استعمال کر رہے ہیں اور اس کو فیشن کا نام دیا جاتا ہے۔۔کہاں کا فیشن ؟؟؟کس کا فیشن ۔؟؟؟
ارے لعنت ہے ایسے فیشن اور غیر مسّلم روایات پر جو ہم لوگوں نے اپنا لیا ہے ۔۔۔یہ سب ہمہاری غلطیاں ہیں کہ ہم اسلام پر عمل کرنے کی بجائےغیر مسّلم روایات کو اپنا کر نہ صرف اسلام کی توہین کر رہے ہیں بلکہ اپنے بچوں اور خود کو فضول روایات کا عادی بنا رہے ہیں ۔۔
ابھی بھی وقت ہے توبہ کر لو اور ان "غیر مسلم روایات" کو چھوڑ کر "اسلامی اصولوں" پر عمل پیرا ہو۔ جس پر عمل کرنے کا حکم خدا اور اس کے رسولﷺ نے دیا ہے ۔۔
نئے سال پر نفل نماز ادا کرکے گزرے ہوۓ سال کے گناہوں کی معافی مانگنے کی بجائے ہم لوگ آنے والے سال کے لئے
بھی گناہ کر لیتے ہیں ۔۔۔
اس لئے ہم سب مسلمانوں کو بیدار ہونا چاہیئے اور ایسے فضول کاموں کو چھوڑ کر اپنے اسلام کے مطابق زندگی گزاریں کیوں کہ ہم مسلمان ہیں اور مسلمان کبھی حرام کام نہیں کرتا ۔۔۔
جزاک اللّه ۔۔۔
Comments
Post a Comment