میں
نے کسی ناول میں پڑھا تھا کہ زندگی میں کچھ بھی ضروری نہیں ہوتا نا مال نہ اولاد اور
رتبہ...بس آپ ہونا چاہیے اور آپ کا اللہ سے ہر پل بڑھتا ہوا تعلق ہونا چاہیے...مجھے
یہ بات
پہلے
تو سمجھ نہیں آئی تھی لیکن اب آگئی ہے ہم انسان گرنے کے بعد ہی سمجھ پاتے ہیں کہ اللہ
کیا ہے اللہ کی رحمت کیا ہے...اللہ کا ظرف کتنا بڑا ہے وہ ہمیں گرنے کے بعد بھی تھام
لیتا ہے...اور ہم جب تھم جاتے ہیں تو اس کی رحمت اور اس کی محبت کو پہچاننے لگتے ہیں
اور اسی پہچان میں ہمیں اللہ کی محبت کی قدر معلوم ہونے لگتی ہے لیکن ہوتا کیا ہے کہ
جب ہم گرتے ہیں تو ہم تکلیف میں ہوتے ہیں اور گرنے کے بعد کی جو تکلیف ہوتی ہے وہ اللہ
اپنی رحمت سے ختم کر بھی دیتا ہے..ہم دوبارہ اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کے قابل ہونے لگتے
ہیں لیکن پھر ہمیں ایک اور ظرب لگتی ہے اور جانتے ہیں کہ یہ ظرب کس کی وجہ سے ہوتی
ہے ہمارے خود کی وجہ سے..ہم خود غرض ہیں بہت... تکلیف ہونے تک اللہ یاد رہتا ہے اس
سے محبت رہتی ہے لیکن جب وہ ہمیں کھڑا کر دیتا ہے تو ہم دوبارہ اللہ کو بھول کر اس
ہی دنیا میں قدم رکھ دینا چاہتے ہیں جو دنیا ہمیں زمیں پر گرانے کا سبب بنی تھی...آپ
یقین کریں دنیا کے آدھے سے زیادہ لوگ اس عمل سے گزرتے ہیں اپنی کوتاہیوں کی وجہ سے
اللہ کو بھول بیٹھتے ہیں...میں سمجھتی ہوں اس دور میں سب سے زیادہ جس چیز کی ضرورت
ہے انسان کو وہ اللہ کی محبت کی پہچان ہے..وہ پہچان جس کے بعد کوئی دنیا کی خواہش نہ
ہو صرف اللہ سے محبت ہو اور اس کی محبت پانے کی چاہت ہو...اپنے آس پاس دیکھیں...کتنے
ہی ایسے لوگ ہیں کہ ان کے پاس کوئی نہیں ہے جو انہیں بتا سکے کہ اللہ کی مدد کیسے آتی
ہے..اللہ کی رحمت انسانوں پر کیسے اترتی ہے...انہیں بتائیں کہ آسمان کو دیکھے اسے کون
روکا ہوا ہے کون ہے جو ہمیں رزق دے رہا ہے کون ہے جو ہمیں سن رہا ہے کون ہے جو ہماری
آہو بکا پر کان دھرتا ہے کون ہے جو ہمیں مایوسی کے اندھیروں سے نکال کر روشنی میں لا
کھڑا کرتا ہے کون ہے جو جب بھی موجود ہوتا ہے جب ہمیں ہر طرف قبر کا سا سناٹا محسوس
ہوتا ہے. کون ہے جو جب بھی ہمارے ساتھ ہوتا ہے جب سب ہاتھ چھوڑ دیتے ہیں..صرف اللہ
ہوتا ہے نہ ؟ صرف اللہ کی ذات...جب اللہ ہماری اتنی کوتاہیوں اور ہماری غفلت کے بعد
بھی ہمارا ساتھ نہیں چھوڑتا...ہمارے اگے سے رزق نہیں کھینچتا..بتاتا نہیں..جتاتا نہیں..تو
کیا اس کا اتنا بھی حق نہیں بنتا کہ ہم اس کی رحمت سے مایوس نہ ہوں..صرف اسی پر یقین
رکھیں صرف اسی سے مانگیں پورے یقین کے ساتھ اور وہ دے گا بھی...لوگ کہتے ہیں عبادت
نہیں کر سکتے نماز نہیں پڑھ سکتے قرآن نہیں پڑھ سکتے...میں صرف ایک سوال کرتی ہوں کہ
جب ہم فرض ہی ادا نہیں کر پاتے تو پھر اللہ سے دعا کی قبولیت میں جلدی کیوں کرتے ہیں
اپنی طرف دیکھیں پرکھیں خود کو جانیں خود کو کہ ہم اپنے فرض میں کہاں کوتاہی کر رہے
ہیں کہا ہمیں ضرورت ہے محنت کی..دیکھیں صرف چاہ لینے سے اللہ کی محبت نہیں مل جایا
کرتی اس کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے کوشش کرنی پڑتی ہے..پوری جان لگا دیں خون بہا دیں
لیکن ہار نہ مانیں..کبھی تو کامیاب ہوں گے...دکھ درد, پریشانی ڈپریشن اس کو مد نظر
رکھتے ہوئے اگر اللہ کے لیے عبادت کریں گے تو یہ تو خود غرضی ہوئی..بلا غرض اللہ کی
محبت پانے کے لیے کوشش کریں..کوشش نہیں کوششیں کریں...اللہ نیت دیکھتا ہے چاہت دیکھتا
ہے اور اگر ہم اس کے محبت پانے کے لیے اللہ سے محبت کریں گے اور اللہ کی عبادت کریں
گے تو وہ سارے دکھ درد, پریشانی سب ختم کر دے گا آپ کے پاس صرف خیر ہی خیر ہوگی...
بسس ہار نہیں ماننی گرتے رہیں اور اٹھتے رہیں صرف اس امید پر کہ جو گناہوں کوتاہیوں
کے باوجود بھی آپ سے با خبر ہے آپ کو رزق دے رہا ہے وہ آپ کو خود کی محبت بھی دے دیگا...دیکھیں
اس پر غور کریں کہ جو محبت اللہ ہم سے کرتا ہے وہ محبت اس کی رحمت سے نظر آتی ہے اس
کے عمل سے نظر آتی ہے ہر اس چیز سے نظر آتی ہے جو وہ ہمیں عطا کرتا ہے یہ سب چیزیں
اللہ کی محبت کو ڈیفائین کرتی ہیں اب خود پر غور کریں کیا ہمارے اعمال بھی یہ بات واضح
کرتے ہیں کہ ہمیں اس سے محبت ہے؟ شاید نہیں ہم کبھی اس لیول پر نہیں جاسکتے کہ اللہ
سے اللہ جتنی محبت کر سکیں...لیکن ہم کوشش تو کر سکتے ہیں نہ اور ہمیں کوشش ہی کرنی
ہے اپنی کوشش سے کر دیکھانا ہے کہ دیکھیں اللہ آپ کی محبت میرے لیے دنیا کی ہر چیز
سے بڑی ہے اور اللہ کوشش دیکھتا ہے محبت دیکھتا ہے اور اس کے بدلے میں دنیا کے اندر
اور آخرت میں بھی آپ کو وہ اتنا کچھ دیتا ہے کہ آپ سنبھالتے سنبھالتے تھک جائیں گے...اور
اخری بات کے ہر دوسرے انسان کی ہمت بنیں ہر دوسرے انساں کو اللہ کی پہچان کروائیں..ہر
دوسرے انسان کو اللہ سے محبت کرنا سکھائیں اور جس چیز کی انسان شدد سے خواہش کرتا ہے
وہ چیز ہمیں دوسروں کو بھی باٹتے رہنا چاہیے پھر وہ چاہے محبت ہو امید یا کچھ اور..
.!
********************
ماہین
نور الامین
Splendid words and thoughts. MashAllah you have talent to express the feeling into words. I always think ke Allah kaise apne bandon ko musibat mein daalta hai jabke hum unki pasandeeda mata hai?? Lekin Allah bhi kya khoob kehta hai ke mein insaan ko parakhta bhi Azmaish se hoon...!! Toh aazimish toh aati rahyinge. Allah azmaishon mein sabitqadam or sabar deta rahy bakki Allah ki Naimaton ka Shukar adaa karein. Allah sabroshukar karne ke tofeeq de Ameen..!!
ReplyDeleteMashaAllah amazing words may Allah bless you more ameen
ReplyDelete