"جائز سے٠٠٠٠٠ ناجائز تک“
تحریر٠٠٠ملک اسلم ہمشیرا
جدید
کہاوت ھے کہ ّ
”اگر
قسمت خراب ھو تو٠٠٠ جاز کے کھمبے پر بھی چڑھ جاٶ
تو پھر بھی کتا کاٹ لیتا ھے“
میرے
ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ھوا،غالِباً 12 جولاٸی
کی ایک حسین شام کو چار بجے” 0308 “والے انجان نمبر سے کال آٸی
،چنانچہ میری ٹھرکیاتی حِس نے فورا باور فرما دیا کہ ایسے کوڈ ”زنانے“ استعمال میں
ہوتے ھیں تو جنابِ والہ ایک ہاتھ میں موباٸل
اور دوسرا ھاتھ دل پر رکھتے ھوٸے
٠٠٠آواز کو نقلی معزّزانہ انداز میں باوقار بناتے ھوٸے
”ھیلو“ کیا تو ٠٠٠٠٠دوسری طرف سے توقع کے عین مطابق واقعی لڑکی ہی تھی ،آپ کو تو پتہ
ہی ھے جب فون پر لڑکی ہم ٹھرکیوں سے مخاطب ھو تو٠٠٠٠٠ ھمارے ہر فقرے میں 5 من گُڑ
2 من چینی،دس من شیرا راب شامل ھو جاتا ھے
،چنانچہ
منہ سے بہتی رال کی گنگا کا رُخ اپنی آسین سے موڑتے ھوٸے
”جی فرماٸیے
جی٠٠٠کہا
٠٠٠آپ
محمد اسلم صاحب بات کر رہے ہیں؟اس نے استفعار کیا
میں٠٠٠٠جی
،میں اسلم ہی بات کررھا ھوں،
لڑکی٠٠٠جی
میں جاٸز
دفتر سے بات کر رہی ہوں اور آپ ہمارے گولڈن کسٹمر ہیں اور اس عظیم رشتے کی آبیاری اور
خیر سگالی کیلیے ہم آپ کو پندرہ سو منٹ، پندرہ سو ”ایس ایم ایس “اور پندرہ سو ”ایم
بیز“ دے رھے ھیں،کیا آپ کو قبول ھیں ؟
صنف
نازک کے منہ سے ایسے الفاظ ”ویرانے میں چپکے سے بہار ثابت ہوٸے،چنانچہ
عالمِ بے خودی میں بندہ نے موباٸل
کو کندھے کے سہارے کانوں سے لگایا اور دونوں ھاتھوں کو سینے سے لگاتے ھوۓ
بے اختیار کہا٠٠٠٠قبول ہیں،قبول ھیں قبول ھیں٠٠٠٠
اس
کے بعد اس نے حق مھر معجل کی طرز پر مجھ سے تصدیقی کوڈ مانگا٠٠٠٠جو میں نے پلک جھپک
میں بتا دیا٠٠٠٠٠٠٠بس دوستو ! وہ کوڈ بتانے کی دیر تھی ٠٠٠٠اس کے بعد چراغوں میں روشنی
نا رھی٠٠٠٠٠٠
جنابِ
والا٠٠٠٠ اس کے بعد نیٹ ورک سگنل ایک ایک کر کے رحلت فرمانے لگے.٠٠٠٠تھوڑی دیر بعد
آٶٹ گوٸنگ
کال کی سہولت ختم ھو چکی تھی،ساری رات کھیسانی بلی کی طرح کھمنبا نوچتا رھا ،
صبح
نہار منہ جاز فرنچاٸز
کے گیٹ پر آ کر بیٹھ گیا،8 بجے دفتر کھلا تو پہلا فریادی میں ھی تھا،پوری درد دل کی
داستاں سننے کے بعد منیجر نے بتایا کہ آپ کی سم ”پری پیڈ “سے ”پوسٹ پیڈ “کے اعلی ترین
منصب پر فاٸز
ھوچکی ھے اور واپسی کیلیے کشتیاں بھی جلا چکی ھے لہذا اب ماھانہ بل ادا کرنا
ھوگا،چنانچہ ھزاروں نماٸندگان
کو شکایات درج کروا دیں مگر ڈھاک کے وہی تین پات٠٠٠٠٠ ”مرتا کیا نا کرتا“ گھر آ گیا
سم
اب دوبارہ آن ھو چکی تھی مگر i.m.f طرز کی کڑی شراٸط
پر٠٠٠
مجبوراً
نمبر چلانا پڑا کیوں کہ اب نمبر ہر جگہ پھیل چکا تھا،ایک ماہ بعد 2000ہزاری منصب پر
فاٸز ھوچکا تھا،دوبارہ 1000 بھر
کر کھلوایا دو دن بعد پھر بند ٠٠٠اب بلیک میلنگ کا ایک نا تھمنے والا سلسلہ شروع ھوچکا
تھا،ھفتے بعد 3000 کا٠٠٠٠بِل گوش گزار کروا دیا گیا،جس کو اب روز بروز سود لگنا شروع
ھو چکا تھا،مگر میں بھی اب اس بلیک میلنگ کے خلاف سینہ سپر ھوچکا تھا ،
چار
دن بعد سم بند ھو چکی تھی میں نے دوسرا نمبر لے لیا ھفتے بعد وہ بھی بند کر دیا گیا،
تو
میرے عظیم ھم وطنو!
یہ
صرف میری داستانِ غم نہیں بلکہ مجھ جیسے ہزاروں صارف ایسے ھونگے جن کو ایسے بے وقوف
بنایا ھوگا ،اب یہ کمپنی سادہ لوح پاکستانیوں سے رقم بٹورنے کے لیے اوچھے ھتھکنڈوں
پر اتر آٸی
ھے میری اعلی حکام بشمول چیف جسٹس سے اپیل ھے کہ اس طرح کی گھٹیا بلیک میلنگ سے صارفین
کو بچایا جاٸے،پلیز
میری اس پوسٹ کو اتنا شیٸر
کریں کہ اعلی حکام تک پہنچ جاٸے
اور مزید لوگ نقصان سے بچ سکیں
اللہ
آپ سب کا حامی و ناصر ھو
دعا
گو ٠٠٠ملک اسلم ہمشیرا
******************************
Comments
Post a Comment