مضمون برائے لکھاری
حکومت
پاکستان کی طرف سے ۲۴ مئ ۱۹۶۲ءکوایک
قرارداد کےزریعے مرکزی اردو بورڈ وجود میں
آیاپھر ۱۹۸۲ء میں نئے مقاصد کے تحت اسے
اردو سائنس بورڈ کا نام دے دیا گیا بورڈ قومی ورثہ وثقافت ڈویژن،حکومتِ پاکستان کے تحت کام کر رہا ہے. بورڈ کا صدر دفترلاہورجبکہ
پشاور، حیدرآباد اور کوئٹہ میں تین شاخ قائم
ہیں۔
ملک کے
نامور علمی ادبی اور تحقیقی شخصیات بورڈ کی سربراہی کا فریضہ سر انجام دے چکی ہیں
ان میں کرنل مجید ملک،اشفا ق احمد ،
حنیف رامے، امجد اسلام امجد، کشور ناہید اور ڈاکٹر خالد اقبال یاسر شامل ہیں ۔
: اردوسائنس بورڈکے اغراض ومقاصد
اردوسائنس
بورڈکے درج ذیل اغراض ومقاصدہیں۔
سائنس، ریاضی اورتکنیکی کے
میدان میں اردوزبان میں موجود کمی کو دُورکرنا اورابتدائی ، ثانوی اور اعلیٰ
ثانوی سطح کے اسکولوں ، خواندگی اوربالغ خواندگی کے مراکز کے علاوہ تکنیکی اداروں
کے لیے تعلیمی موادتیارکرنااورشائع کرنا۔
ملک بھر میں اساتذہ کے تربیتی اداروں میں پڑھائے جانے والے سائنس،
ریاضی اورتکنیکی مضامین کے لیے تعلیمی مواد تیارکرنااورشائع کرنا۔
قومی مرکزبرائے آلات تعلیم کے لیے اردوزبان میں مواد تیارکرنے کی
غرض سے اس ادارے سے تعاون کرنا۔
ملک میں اردوسائنسی اورفنی تعلیم کی ترقی کے لیے کام کرنے والے
تمام اداروں کے ساتھ مل کر کام کرنا۔
اردوسائنس بورڈنے اب تک آٹھ سوسے زائد کتب ،قاموس العلوم، لغات اورتعلیمی
چارٹس شائع کیئے ہیں ۔ بورڈنے دس جلدوں پر مشتمل اردوسائنس انسائیکلوپیڈیاتیارکیا۔
اس میں خوبصورت تصاویر، ڈایاگرامزاورسائنسی معلومات شامل ہیں ۔یہ ثانوی اوراعلیٰ
ثانوی سطح کے طلباء اور طالبات ، اساتذہ اورتحقیق دانوں کے ساتھ ساتھ عام افرادکے
لیے بھی یکساں مفید ہے ۔اردوسائنس بورڈسہ ماہی اردوسائنس میگزین بھی
باقاعدگی سے شائع کرتاہے ۔
اس بورڈ
نے انٹرنیٹ پر اپنی ویب سائٹ بھی اپ لوڈ کی ہے
http://urduscienceboard.org/ اس
ویب سائٹ پر بورڈکی تمام معلومات دستیاب ہیں
لائبریری نے انسانی ذہن اور عقل
ودانش کے ارتقا ءمیں اہم کردار ادا کیا ہے موجودہ دور میں لائبریریاں تعلیم یافتہ
اور مختلف علوم کےمایرین کے لیے یکساں مفید ثابت ہو رہی ہیں۔ لائبریریاں سائنس،
ادب اور دیگر علوم میں اضافی اور ملک و قوم کی ثقافتی اور معاشرتی ترقی میں اہم
کردار ادا کر رہی ہیں۔ اردوسائنس
بورڈکے قیام کے بعداس میں لائبریری
قائم کی گئ جس میں تقریبا ۱۲۰۰۰ ہزار سے زائدکتب موجود ہیں
اور
50000 سےزائد برقی کتب بھی ہیں جس
میں زیادہ تر سائنسی کتب ہیں، اس کے علاوہ ادب،کمپیوٹر، فلسفہ،اسلام، تاریخ اور تکنیکی اور لغات/ قاموس العلوم کے
موضوعات پرکتب موجود ہیں اور مختلف رسائل
اردو سائنس میگزین ، اخبار اردو، گلوبل سائنس ، عملی سائنس، حکمت بالغاں، ترجمان
القرآن، قومی زبان اور کمپیوٹنگ بھی موجود ہیں۔ اردو سائنس بورڈ کی لائبریری ایک
ریفرنس لائبریری ہے لائبریری میں مختلف سکالرز ریسرچ کے لیے آتے ہیں -ان کو مطلوبہ
مواد مہیا کیا جاتا ہے اس کے علاوہ محقیقین، طلباء ، اساتذہ اور عام
قارئین http://www.koha.pastic.gov.pk:5519 پر
لائبریری میں موجود کتب کے بارے میں
معلومات حاصل کر سکتے ہیں جو قاری لائبریری میں آتا ہے اس کو لائبریری میں
بیٹھ کر پڑھنے اورفوٹو کاپی کی سہولت فراہم کی جاتی ہے لائبریری کا سالانہ بجٹ تقریبا تیس ہزارروپے ہے۔ قارئین مطالعہ اور ریسیرچ کے
حوالے سے اس سے استفادہ حاصل کرنے آتے ہیں
لائبریری کے اوقات صبح نو سے شام پانچ بجے تک ہیں
لائبریری کےسٹاف میں ایک لائبریرین
اور ایک نائب قاصد ہے انعام الرحمن ایک
پروفیشنل لائبریرین کے طور پر اس ادارے میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں ان کا تعلق
چونیاں ضلع قصور سے ہے مختلف محکموں میں خدمات سرانجام دے چکے ہیں ۔ 2007ء میں
لائبریری ملازمت کا آغاز کالج آف اپھتھمالوجی اینڈ آلائیڈ ویژن سائنسز میو ہسپتال
لاہور بطور لائبریری اسسٹنٹ سے کیا، تقریباڈیڑھ سال بعد مینجمینٹ پروفیشنل
ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کی لائبریری کو جوائن کیا اور 2010
میں اردو سائنس بورڈ کی لائبریری میں ملازمت شروع کی ۔2017 میں امریکن انسٹیوٹ آف پاکستان سڈیز کے
زیر اہتمام “Cataloguing of
Archival and Library Materials” چار روزہ ورکشاپ بھی کر چکے ہیں۔ پاکستان لائبریری
ایسویسی ایشن کے ممبر بھی ہیں
انعام الرحمن
لائبریرین
اردو سائنس بورڈ
لاہور
inamrehman490@gmail.com
Best of luck and keep it up Mr. Inam-ur-Rehman
ReplyDelete