تبدیلی
Written by:𝕄𝕚𝕤𝕤 𝔸𝕙𝕞𝕖𝕕
کبھی
کبھی لوگ ہمیں کہہ دیتے ہیں:
"تم
پہلے جیسے نہیں رہے، تم بدل گئے ہو۔"
اور
ہم فوراً دل چھوٹا کر لیتے ہیں، خود پر شک کرنے لگتے ہیں، اور خود کو الزام دینے لگتے
ہیں۔
مگر
کیا واقعی بدل جانا کوئی جرم ہے؟
نہیں!
بدل
جانا زندہ ہونے کی دلیل ہے۔
کائنات
کی ہر شے کا ایک اصول ہے۔
حرکت
جو
چیز رُک جائے، وہ ختم ہو جاتی ہے۔
ایسا
ہی اصول انسان کی زندگی پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ ایک شخص جو وقت کے ساتھ نہیں بدلتا، وہ
اپنی سوچ، فکر، علم اور شخصیت میں جمود کا شکار ہو جاتا ہے۔
جیسے
جوہڑ کا پانی۔
آپ
نے جوہڑ دیکھا ہےکبھی۔۔۔؟
وہ
پانی جو کہیں رُک جائے، نہ بہے، نہ ہلے۔ کچھ عرصے میں وہ بدبو دار ہو جاتا ہے۔ اس میں
مچھر، کیڑے اور بیماری جنم لیتی ہے۔ لوگ اُس کے قریب بھی نہیں جاتے۔
کیوں۔۔۔۔۔۔۔؟
کیونکہ
اُس میں زندگی کی علامت یعنی حرکت نہیں ہوتی۔
اب
ایک لمحے کو چشمے کا تصور کریں ذرا۔۔۔۔۔۔
بہتا
ہوا، شفاف، گرتا، گاتا ہوا چشمہ۔ اس کا پانی پینے والا تروتازہ ہو جاتا ہے۔ وہ پھولوں
کو سینچتا ہے، سبزہ اگاتا ہے، اور اردگرد کو زندگی بخشتا ہے۔
چشمہ
بھی پانی ہے، جوہڑ بھی
فرق
صرف حرکت کا ہے۔
اسی
طرح انسان بھی اگر زندگی میں رُک جائے، پرانی باتوں اور یادوں میں اٹک جائے، لوگوں
کو خوش کرنے کے لیے اپنے آپ کو جمود میں رکھے تو وہ بھی اندر سے سڑنے لگتا ہے۔
اس
کی خوشیاں، امنگیں، خواب، سب بدبو دار ہو جاتے ہیں۔
اسی
لیے جب کوئی کہے:
"تم
بدل گئے ہو"
تو
شرمندہ ہونے کے بجائے فخر سے کہیے:
"ہاں!
میں بدلا ہوں، کیونکہ میں جوہڑ نہیں، چشمہ ہوں۔"
دنیا
کا ہر کامیاب انسان وقت کے ساتھ بدلا، سیکھا، گرا اور اٹھا۔ اگر وہ لوگوں کے خوف سے
جامد ہو جاتا، تو کبھی بلند نہ ہوتا۔
ہمیں
جانناچاہیے کہ:
تبدیلی
کمزوری نہیں، طاقت ہے۔
جو
بدلے بغیر جیتا ہے، وہ صرف سانس لے رہا ہوتا ہے، جیتا نہیں۔
جو
لوگ خود کو بہتر بنانے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں، وہی دراصل روشن لوگ ہوتے ہیں۔
قرآن
مجید میں بھی ارشاد ہے:
ترجمہ:
"بے
شک اللہ اُس قوم کی حالت نہیں بدلتا جو خود اپنی حالت نہ بدلے۔"
یہ
آیت اس بات کا ثبوت ہے کہ تبدیلی کا آغاز اپنے اندر سے ہوتا ہے۔ کائنات بھی اسی کو
عزت دیتی ہے جو خود کو بہتر بنانے کا ارادہ رکھے۔
تو
اے دل! بدلتا رہ، سیکھتا رہ، بہتا رہ۔
اور
جب کوئی تجھ سے کہے:
"تم
بدل گئے ہو"
تو
مُسکرا کر کہنا:
"ہاں!
کیونکہ میں چاہتا ہوں کہ میرا وجود ایک بہتے چشمے کی مانند ہو، نہ کہ بدبو دار جوہڑ
کی طرح۔"
******************
Comments
Post a Comment