رحمت
کالم نگار ام ایمان
Rehmat article by Umme Eman
کیا
آپ کو معلوم ہے کہ رحمت بھی مختلف اقسام کی ہوتی ہے ۔
ایک
ہوتی ہے وہ رحمت جو واضح ہوتی ہے جس میں پوشیدہ حکمت صرف ان پر شکر کرنا ہوتی ہے مثلا
والدین ،اولاد ،گھر ،کاروبار وغیرہ ۔یہ رحمت ہے جس پر شکر الحمد اللہ کہنا چاہیے ۔
پھر
ایک قسم ایسی ہے جس کی حکمت پنہاں ہوتی ہے وہ ہمیں نہیں معلوم ہوتی ہم اس رحمت کو مشکل
سمجھتے ہیں یا پھر برا مانتے ہیں ۔اکثر جیسے ہمیں لگتا ہے کہ مجھے اتنی محنت کے باوجود
بھی اگر اپنا مقصد نہیں ملا تو ہم مایوس ہو جاتے ہیں مگر درحقیقت بعد میں ہمیں معلوم
ہوتا ہے کہ وہ ہمارے حق میں بہتر نہ تھی وہ بھی ایک رحمت ہے ۔
ایک
قسم اور ہے جو رحمت سے زحمت بدلنے میں وقت نہیں لیتی۔جیسے کہ کثرت دولت وہ بھی رحمت
ہے لیکن اگر ہم اس کا صحیح استعمال نہ کریں خیرات نہ دیں غرور کریں خدا سے بےخوف ہو
جائیں اس سے دوری اختیار کر لیں تو یہ رحمت زحمت بن جائے گی۔
رحمت
اپنے اندر پوشیدہ حکمت کے باعث مختلف ہوتی ہیں ۔ہر رحمت میں کوئی نہ کوئی حکمت ہوتی
ہے ۔ کچھ خیر میں شر اور شر میں خیر کی طرح ہوتی ہیں جن کا ہمیں بعد میں علم ہوتا ہے
۔کچھ براہ راست شکر کے لیے اور کچھ امتحان کے لیے ہوتی ہے جیسے دولت امتحان کے لیے
رحمت بن کر آتی ہے۔
چاہیے
حکمت پوشیدہ ہو یا نہ ہو ہمیں یا تو شکر کرنا چاہیے ورنہ صبر کا دامن نہ چھوڑنا چاہیے
۔ہمیں بہت سی چیزوں کو تقدیر سمجھ کر تسلیم کر لینا چاہیے کیا معلوم وہ ہمارے حق میں
رحمت ہو۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Comments
Post a Comment