اگرچہ
ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھنا خاصا آرام دہ محسوس ہوتا ہے لیکن کیا یوں کرنا آپ کی صحت
اور آپ کی ہڈیوں اور اعصاب کے لیے بُرا ثابت ہوتا ہے۔ چلیے اس کے لیے کچھ تجربات پر
نظر ڈالتے ہیں۔ تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر آپ آلتی پالتی مار کے بیٹھتے ہیں تو
آپ کے کولہے اوپر نیچے ہو سکتے ہیں اور ان کا توازن خراب ہو سکتا ہے۔ اس سے آپ کا ایک
کولہا اوپر اور دوسرا نیچے ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ آپ کے نچلے دھڑ میں خون کی گردش
کی رفتار متاثر ہو جاتی ہے جس سے خون جمنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔اکثر تحقیق میں یہ دیکھا
گیا ہے کہ ٹانگ پر ٹانگ چڑھانا، ٹخنے پر ٹخنہ چڑھا کر بیٹھنے سے زیادہ خراب ثابت ہوتا
ہے۔ دراصل اس طرح بیٹھے رہنے سے رگوں میں خون جمع ہونے کی وجہ سے ہمارے بلڈ پریشر میں
اضافہو سکتا ہے اور اس سے بچنے کے لیے دل کو زیادہ کام کرنا پڑتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ
جب ڈاکٹر یا نرسیں آپ کا بلڈ getty
پر یشر لیتے ہیں تو وہ آپ کو اپنے پیر زمین پر لگائے رکھنے کا کہتے
ہیں۔ جسم پر اثر اتماہرین کہتے ہیں کہ آپ جتنی دیر تک ٹانگیں کراس کرimages
کے بیٹھے رہیں گے، آپ کے پٹھوں کی لمبائی اور پیٹ کی ہڈیوں کی ترتیب
میں طویل مدتی تبدیلیوں کا امکان اتنا ہی زیادہ ہو جائے گا۔ گردن کی ہڈیوں میں تبدیلی
کی وجہ سے سر کی پوزیشن خراب ہو سکتی ہے کیونکہ ہماری ریڑھ کی ہڈی کی کوشش یہ ہوتی
ہے کہ ہمارے جسم میں کشش ثقل کا مرکز جسم کے عین ٹانگ چڑھائے بیھٹے رہتے ہیں تو اور
میان میں رہے لیکن جب ہم ٹانگ پ ریڑھ کی ہڈی پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ مزید یہ کہ انسانی
ڈھانچے کی ساخت ایسی ہے کہ ٹانگوں کو ایک دوسرے پر چڑھا کر بیٹھنے سے ہماری ریڑھ کی
ہڈی اور کاندھے بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ یوں بیٹھنے سے آپ کی گردن بھی متاثر
ہو سکتی ہے کیونکہ ہماری گردن جسم کی باقی ہڈیوں کے مقابلے میں کمزور ہوتی ہے۔ اسی
قسم کی توازن کی کمی کئی لوگوں میں اکثر کمر کے پٹھوں اور کمر کے نچلے حصے میں بھی
دیکھی جا سکتی ہے، جس کی وجہ بیٹھنے کا غلط انداز ہوتا ہے۔ یہی عدم توازن عام طور پر
کمر کے پٹھوں اور کمر کے نچلے حصے میں بھی دیکھا جاتا ہے جس کی وجہ خراب پوزیشن ہوتی
ہے اور ساتھ ہیکر اس ٹانگوں کے بیٹھنے کی وجہ سے پیدا ہونے والے تناؤ میں بھی اضافہ
ہوتا ہے۔
****************
ReplyDelete👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻👌🏻