A mere bande kahan ja rahy ho Article
by Syeda Noor ul ain
اللہ کو چھوڑ کر کہاں جا رہے ہو؟...
اللہ
پاک قرآن شریف میں فرما رہے ہیں کہ....
اے
میرے بندے تم مجھے چھوڑ کر یہ کہا جا رہے ہو؟.....
اس
کا سہی مطلب کیا آپ جانتے ہیں....
بے
شک میں خود بھی آپ سب کی طرح علم بہت ہی کم اور ناقص رکھتی ہوں.
مکمل
پورا اور سہی علم تو صرف اللہ کے پاس ہے..
پر
اللہ تعالیٰ نے ہمیں قرآن مجید کے ذریعے سے ہدایت دی اور سمجھنے کے لئے عقل اور شعور
عطا کیا اور مزید یہ کہ پھر فرمایا کے غور کرو سوچو...
پر
سوال یہ ہے کے سہی طرح کیسے سوچا جائے؟...
سب
سے پہلے تو اس مقدس کتاب قرآن پاک کو ترجمے کے ساتھ پڑھا جائے اور وہی رک رک کر سمجھے
غور کر کے کے ہر بات صرف کافروں کے لئے نہیں ہیں...
ہم
کیا کرتے ہیں سال میں جس نے پانچ پر قرآن پڑھ لیا (مطلب عربی) تو پھر وہ بہترین انسان
ہے پر ایسا نہیں ہے بلکہ وہ برا بھی نہیں ہے بس اس کے پاس سہی گائڈلاینز نہیں ہے....
دیکھے
عربی ہماری فرسٹ لینگوچ نہیں ہے اور ہمیں سمجھ واقعی نہیں آتی عربی کو سیکھنے سمجھنے
میں کافی وقت لگتا ہے تو کیا جب تک ہم یہ نہیں سمجھے گے کے اللہ پاک ہم سے کیا باتیں
کر رپے ہیں؟
ضرور
سیکھے عربی ضرور حفظ کرے قرآن پاک پر جب تک صاف صاف اللہ کے احکامات نہ پڑھے نہ سمجھے
اور نہ ہی عمل کرنے کی پوری کوشش کی تو یہ سب کار آمد نہیں ہے....
آپ
دھیان دیتے ہیں بچوں پر بہت کے فلاں کے بچے نے قرآن حفظ کیا تو بیٹا تم بھی کرو اور
ہم نے بس اپنے حساب سے ان باتوں پر توجہ کی رکھی ہے بے شک اللہ اجر و ثواب ہر معاملہ
میں دیتے ہیں اور قرآن حفظ کرنا آسان نہیں ہے تو اجر بھی بڑا ہے...
پر
کیا آپکو پتہ ہے اللہ کے احکامات پر عمل کرنا زیادہ مشکل ہے کیونکہ ہمارے ساتھ شیطان
اور ہمارا اپنا نفس لگا ہے جو ہمیں بس بہکاتا ہی رہتا ہے...
تو
ایسے میں سوچے اچھی نیت سوچ ارادے اور عمل کر جانے پر کیسا اجر و ثواب ہوگا...
قرآن
عام کتاب نہیں اللہ کا کلام ہے آپ نماز میں اللہ سے باتیں کرتے ہیں پر جب آپ قرآن پڑھتے
ہیں تو اللہ پاک آپ سے باتیں کر رہے ہوتے ہیں قرآن میں موجود بیان کئے قصے ہماری موٹیویشن
کا سبب بنتے ہیں ہمیں اطمینان قلب نصیب ہوتا ہے اللہ پاک ہمیں حوصلہ دے رہے ہوتے ہیں
ہمیں سمجھا رہے ہوتے ہیں ہماری اصلاح کر رہے ہوتے ہیں اور اگر آپ غور کرے تو اپکو آپکی
زندگی میں ہونے والے معاملات کے جواب مل رہے ہوتے ہیں.....
ہم
لوگوں سے کیوں مشورہ لیتے ہیں؟ ہمیں دعا کے ذریعہ سے اللہ پاک کو اپنی ساری باتیں بتانی
چاہئے اور جواب پھر قرآن میں ڈھونڈنا چاہئے اور ضرور ملے گا مجھے بھی ملے ہیں.....
اپنے
جیسے عام اور کم عقل انسانوں پر بھروسہ کرنے کی بجائے اس ذات کے ساتھ اپنے معاملات
ڈسکس کیا کیجئے وہ مدد بھی کرتے ہیں سوالوں کے جواب اور تسلی بھی دیتے ہیں اور ہم معاملہ
کا پورا اور کامل اختیار تو صرف اور صرف اللہ کے ہی ہاتھ میں ہے....
قرآن
میں مختلف طرح سے دعائیں ہیں پڑھتے وقت ہمیں اس پر آمین کہنا چاہئے.....
آج
کل کے بہت سے انسان چوہے کر طرح سے برتاؤ کرنے لگے ہیں اب یہ سمجھے وہ کیسے؟...
دیکھے
چوہے کی کوئی ڈیفینیٹ منزل نہیں ہوتی ہے جب اس کے پیچھے بلی لگتی ہے تو وہ بس بھاگتا
ہے اور نہ ہی اسے راستوں کا پتہ ہوتا ہے آ ج کا انسان بھی یہی کر رہے ہیں نہ منزل کا
تعین ہے نہ ہی راستوں کا کچھ پتہ ہے بس بھاگے جا رہے ہیں....
اور
اسپیشلی مجھے حیرت ہوتی ہے ان مسلمانوں پر جن کے پاس اللہ کے دی کتاب ہے پر پھر بھی
وہ بے راہ ہے اور اصل ٹھکانے آخرت کی کوئی فکر نہیں روز اموات ہوتے دیکھتے ہیں پر نماز
کو اہمیت نہیں دیتے دنیا لوگ چیزیں کچھ بھی ساتھ نہیں جاتی سب یہی تک ہے....
جبھی
تو اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا ہے کہ کہا جا رہے ہو تم میرے بندے یہ مجھے چھوڑ کر کیونکہ
آنا تو تمھے میرے ہی پاس ہے رحمت کا سایا صرف میں ہی دوں گا کوئ سفارش نہیں چلے گی
اپنا ایمان اور اعمال ساتھ لے کر آنا کیونکہ دنیا میں جب تمھے کامیابی کی طرف بلایا
جا رہا ہوتا تھا تم سیر و تفریح کو دنیا کی رونق کو اپنے کاموں کو اہمیت دیتے تھے اور
ہمیں نظر انداز کرتے تھے.....
تو
برائے مہربانی سب سے گزارش ہے کہ ان باتوں پر غور کرے توجہ دے عمل کرنے کی انتہائی
حد تک کوشش کرے اور اپنا تعلق اپنے رب کے ساتھ قائم کرے وہی بہترین سہارا ہے دنیا و
آخرت دونوں می....
اور
اس تحریر میں اگر کوئی غلطی ہو کسی بھی اعتبار سے تو معافی اللہ سے اور آپ سب سے بھی
چاہتی ہوں چونکہ علم ناقص ہے تو ممکن ہے غلطی ہو مگر میں نے اپنی سہی نیت اور ارادے
کے ساتھ جو زندگی میں سیکھا سمجھا اللہ نے توفیق دی سمجھنے کے اور سمجھانے بس آپ تک
پہنچھانے کی نیت سے یہ آرٹیکل لکھا مجھے اپنی دعاؤں میں ضرور یاد رکھا کیجئے....
تحریر : سیدہ نورالعین
https://youtube.com/@syedanoor-ul-ainofficial?si=3ILfnR1NsAdWPyiL
Comments
Post a Comment