سو لفظی کہانی
"حناء! تم کیوں میری بات نہیں مانتی؟ نامحرم
کی محبت فقط رسوائی کے اور کچھ نہیں دیتی۔"
چھت پہ کھڑی سسکیاں روکے، سرخ آنکھوں کے نیچے پڑے حلقوں
کے ساتھ دسمبر تھرتھراتی کی رات میں وہ ان لفظوں کی گونج کو اپنی سماعت میں محسوس کر
رہی تھی۔
"آپ کی کہی ہر بات سچ ہؤی آپی، میں اب جی
تو رہی ہوں لیکن زندہ نہیں رہی۔ ایک نامحرم نے میرے وجود کو ویران کر دیا۔" خود
کلامی کرتے ہوئے حناء کا ضبط ٹوٹا اور وہ بےدھڑک سی رونے لگی۔
"جا محبت میں تجھے اپنی زندگی سے رخصت کرتی
ہوں الوداع"
از قلم اقراء ندیم
***********
Comments
Post a Comment