Ramzan al mubarak ki tareekhi hesiyat Article by Muhammad Usman

کالم

"عنوان:

رمضان المبارک کی تاریخی حیثیت"

"محرر:۔محمد عثمان"

 

یوں تو کوئی دن، کوئی شام، کوئی مہینہ اور کوئی سال "تاریخی حوادث" سے خالی نہیں ہے۔ اسی طرح رمضان بھی۔۔۔ لیکن ہم یہاں صرف رمضان المبارک میں ہونے والے سینکڑوں واقعات میں سے چند ایک اہم واقعات کے متعلق پڑھیں گے۔

رمضان الکریم جہاں رحمتوں، نعمتوں، برکتوں اور سعادتوں والا "ماہِ مبارک" ہے، وہیں پر یہ مقدس مہینا جرأتوں اور قربانیوں کی 'لازوال یادیں' اپنے ساتھ وابستہ کیے ہوئے ہے۔ جہاں اس مہینے میں اللہ تعالیٰ کے انعامات کی برسات ہوتی ہے، وہیں پر اس کی شامیں لہو سے رنگین نظر آتی ہیں۔ جہاں اس میں بخشش و مغفرت کے دریا بہائے جاتے ہیں، وہیں پر اس میں "کفر مٹتا" نظر آتا ہے۔ جہاں یہ اپنے اندر 'روحانی ترقی' اور 'قُربِ الہٰی' کے راز سموئے ہوئے ہے؛ وہیں پر اس میں بہت بڑے بڑے تاریخی و انقلابی واقعات اور سانحات بھی پیش آئے۔

 

ملاحظہ فرمائیں.!

 

"وفاتِ اماں خدیجہ رضی اللہ عنھا"

• "10 یا 11 رمضان المبارک نبوت کے دسویں سال مکہ مکرمہ میں سیدہ، طیبہ، طاہرہ "خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیھا" کی وفات کا سانحہ  پیش آیا۔"

 

"سَرِیّہ سَیفُ البَحر"

• "رمضان المبارک سن 01 ھجری میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے حضرت سیدنا امیر حمزہ بن عبدالمطلب کی امارت میں 30 مہاجرین پر مشتمل دستا قریش کے ایک قافلے کی جان کاری کے لیے بھیجا، اس قافلے میں ابوجہل سمیت 300 افراد تھے فریقین کا آمنا سامنا "مقامِ عِمیص" پر ساحلِ سمندر کے قریب ہوا، لیکن "قبیلہ جُہَینہ" کے سردار نے دوڑ دھوپ کر کے جنگ نہ ہونے دی۔ اس میں اسلامی جھنڈے کا رنگ سفید تھا(یہ پہلا جھنڈا تھا جسے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے خود باندھا تھا) اس کے "علمبردار ابومرثد کناز بن حصین غَنَوی رضی اللہ عنہ تھے۔"

 

"غزوہ بدر"

• "17 رمضان المبارک سن 02 ھجری میں معرکہ حق و باطل، اسلام کی پہلی جنگ، مسلمانوں کی طرف سے کیا گیا پہلا جہاد، رسولِ ہاشمی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کا پہلا غزوہ؛ "غزوہ بدر پیش آیا۔"

 

"انتقالِ پُر مَلال سیدہ رقیہ بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم"

• "رمضان المبارک سن 02 ھجری میں آپ سلام اللہ علیھا کی وفات ہوئی (فتح بدر کی بشارت لے کر جب حضرت عبداللہ ابن رواحہ اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنھما مدینہ پہنچے تو آپ سلام اللہ علیھا کو دفن کرنے کے بعد دفنانے والے ہاتھوں سے مٹی جھاڑ رہے تھے۔")

 

"ولادتِ باسعادت سیدنا امام حسن رضی اللہ عنہ"

• "آپ نصف رمضان المبارک سن 03 ھجری مدینہ منورہ میں سیدہ فاطمہ سلام اللہ علیھا کے ہاں پیدا ہوئے(دیگر اقوال بھی ہیں۔")

 

"رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کا نکاح مبارک"

• "رمضان المبارک سن 03 یا 04 ھجری میں آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کا نکاح "ام المؤمنین سیدہ زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنھا سے ہوا "

 

"فتح مکہ"

• "20 رمضان المبارک سن 08 ھجری بروز سوموار کو رحمت اللعالمین، سید دو عالم، امام الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم سورت فَت٘ح کی تلاوت کرتے ہوئے مکہ میں داخل ہوئے اور مکہ فتح کیا گیا۔ اسی روز آیت "جاء الحق۔۔۔۔ الخ" کی تلاوت کرتے ہوئے 'طوافِ کعبہ' کے ساتھ ساتھ بت توڑے گئے اور حضرت بلال حبشی رضی اللہ عنہ نے کعبہ کی چھت پر چڑھ کر اذان کہی۔"

 

"وفدِ بنو ثقیف کا قبولِ اسلام"

• "یہ طائف کا ایک قبیلہ تھا انھیں اہل طائف بھی کہا جاتا ہے۔ اس قبیلے نے غزوہ تبوک کے بعد اپنی اطاعت کا اعلان کیا۔ انھوں نے اپنے سردار "عروہ بن مسعود ثقفی" کو اسلام قبول کرنے کے جرم میں شھید کیا۔ بعدازاں طائف کے ایک سردار "عبدیالیل" کی قیادت میں 6 لوگوں پر مشتمل وفد مدینہ بھیجا اس وفد نے اسلام قبول کیا اور کچھ عرصے تک اپنی حقیقت چھپائے رکھی۔ ان کا بُت "لات" تھا جسے "ابو سفیان بن حرب اور مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنھما نے توڑا۔"

 

"وِصال سیدہ فاطمہ بنتِ رسول اللہ علیہ الصلوٰۃ والسّلام"

• "03 رمضان المبارک سن 11 ھجری بروز منگل کو مدینہ منورہ میں تصویر مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنھا کا وِصال ہوا۔"

 

"معرکہ بویب"

• "یہ جنگ 13 یا 14 ھجری کے رمضان المبارک میں سیدنا عمر ابن الخطاب رضی اللہ عنہ کے دور خلافت میں مثنی بن حارثہ رضی اللہ عنہ کی زیر قیادت فارسیوں کے خلاف لڑی گئی۔ جس میں مسلمانوں کی تعداد 8000 تھی اور اہل فارس کی تعداد ایک لاکھ۔ مسلمانوں کو اس جنگ میں شاندار فتح حاصل ہوئی۔"

 

"وفات سیدنا عباس رضی اللہ عنہ"

• "آپ رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے چچا تھے آپ کا انتقال پر ملال ماہِ رمضان سن 32 ھجری میں بروز جمعہ کو ہوا۔"

 

"شہادت امیر المؤمنین سیدنا مولا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ الکریم"

• "آپ رضی اللہ عنہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے چچا زاد بھائی، داماد اور "اہل بیت کے فرد ہیں۔ آپ سلامُ علیہ "اسلام کے چوتھے خلیفہ بھی ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہ پر "19 رمضان المبارک کی فجر کے وقت قاتلانہ حملہ کیا گیا۔ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے آپ نے "21 رمضان المبارک سن 40 ھجری بروز جمعہ کو جام شہادت نوش فرمایا۔ "نجف اشرف میں آپ کا مزار مبارک ہے۔"

 

"وفات ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حیّ رضی اللہ عنھا"

• "آپ نے سن 50 ھجری کے "ماہ رمضان میں وصال فرمایا۔ آپ کی وفات کی خبر سن کر سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہ نے سجدہ کیا اور فرمایا یہ اللہ کی نشانیوں میں سے ایک ہے۔(آپ کی وفات کے متعلق دیگر اقوال بھی ہیں۔) آپ جنت البقیع میں مدفون ہیں۔"

 

"سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا کا انتقال"

• "آپ محبوبِ خدا ﷺ کی "محبوب بیوی تھیں۔ علم و فضل میں کمال حاصل تھا۔ آپ نے خلافت راشدہ اور اسلامی فتوحات کا زمانہ بھی دیکھا۔ آپ سلام اللہ علیھا نے سن 57 یا 58 ھجری کے رمضان کی 17 تاریخ کو بدھ کے دن مدینہ منورہ میں انتقال کیا آپ جنت البقیع میں محو استراحت ہیں۔"

 

"حجاج بن یوسف ثقفی کی موت"

• "یہ اُموی حکومت کا گورنر تھا اس نے بڑے بڑے "جلیل القدر اشخاص سے امت کو محروم کیا۔ جہاں اس کا ظلم بڑھا ہوا تھا وہیں اس کے دور میں "قرآن مجید پر اعراب لگے۔ "محمد بن قاسم اسی کا بھتیجا اور فوج کا سپہ سالار تھا جس نے سندھ کو فتح کیا اور ملتان تک پہونچا۔ حجاج بن یوسف سن 95 ھجری کے رمضان میں مرا(دوسرا قول ماہ شوال کا بھی ہے۔")

 

"محمد قاسم فرشتہ"

• "یہ ایک مشہور مؤرخ ہیں ان کا شاندار کارنامہ ان کی تصنیف "تاریخ فرشتہ ہے۔ انھوں نے سن 1021 ھجری کے رمضان المبارک میں جمعے کے دن انتقال کیا۔"

 

"پہلی جنگ عظیم"

• "سن 1332 ھجری کے ماہ رمضان کے جمعے والے دن، جولائی 1914ء میں ایک لڑائی چھڑی جسے جنگ عظیم اول یا پہلی جنگ عظیم کہا جاتا ہے۔ یہ جنگ نومبر 1918ء تک بدستور جاری رہی اس جنگ میں فریقین کی طرف سے "مقتولین کی کل تعداد تقریباً 9,906,000 تھی۔"

 

"قیامِ پاکستان"

• "سن 1366 ھجری کے رمضان المبارک کی ستائیسویں شب (یہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی رات تھی اگلا دن ہفتے کا تھا) کو بمطابق 14 اگست 1947ء میں دنیا کے نقشے پر "مملکت خداداد وطن عزیز پاکستان کا قیام عمل میں آیا۔"

 

"آزادی موریطانیہ"

• "شمال مغربی افریقہ کا ایک اسلامی ملک جسے "موریتانیہ بھی لکھتے ہیں جو سن 1378 ھجری کے رمضان کریم میں بدھ کے روز بمطابق 1959ء فرانس سے آذاد ہوا۔"

 

"غازی دھرم پال کی وفات"

• "اصل نام عبدالغفور تھا۔ ہندو سماج (دیو سماج) سے منسلک ہونے کے بعد اپنا نام "دھرم پال رکھا۔ بعد میں "آریہ سماج سے جڑا، "مہاشے دھرم پال کے نام سے کتابیں لکھیں۔ "تَرکِ اسلام میں اسلام چھوڑنے کی 114 وجوہات لکھیں اور "نَخلِ اسلام میں اسلام میں کمیاں ظاہر کرنے کی کوشش کی۔

"مولانا ثنااللہ امرتسری نے اس کی بہت ساری کتابوں کے جواب لکھے۔ دوبارا مسلمان ہونے کی وجہ بنی اس کی بیوی "گیان دیوی جو 'برہمن آریہ تھی جب شادی کو ناجائز کہا گیا تو پھر "قاضی سلیمان منصور پوری رحمہ اللہ نے آگے بڑھ کر اس کی راہنمائی کی تسلی بخش جواب اور بے پناہ شفقت ملنے پر یہ انھیں کے ہاتھ پر دوبارا مسلمان ہوا۔ اس کی بیوی "محمود النساء اور یہ خود "غازی محمود دھرم پال کے نام سے مشہور ہوئے۔ غازی صاحب نے تقریباً 11 سال تک مولانا ثنااللہ امرتسری اور دیگر مشاہیر کے ساتھ مباحثے اور مناظرے کیے۔

غازی صاحب کی چند اہم کتب یہ ہیں:- 1: تَرکِ اسلام۔ 2:نَخل اسلام۔ 3: یجروید اور ستیھارتھ پرکاش کا اُردو ترجمہ۔ 4:ریشنلزم اور اسلام۔ 5:سر توڑ۔ 6:کفر توڑ۔ 7:جڑ مار۔ 8: پاکستان کی برکتیں۔ 9: اساس الاسلام۔ 10: انوارِ عالم۔

غازی صاحب نے 19 رمضان المبارک سن 1379 ھجری بمطابق 18 مارچ 1960ء کو وفات پائی۔"

 

"زلزلہ آذاد کشمیر"

• "1426 ھجری کے رمضان المبارک بمطابق اکتوبر 2005ء میں "آذاد کشمیر میں ایک ایسا خوفناک زلزلہ آیا جس نے ہر طرف تباہی مچا دی بستیوں کی بستیاں "تہس نہس ہو کر رہ گئیں اس عظیم اور تباہ کن حادثے میں لاکھوں جانیں گئیں۔"

 

"معزز قارئین کرام!"

اس کے علاوہ بھی بے شمار تاریخی حیثیت کے حامل واقعات ہیں مگر ہم انھیں پر اکتفا کرتے ہوئے اس دعا کے ساتھ بات ختم کرتے ہیں کہ!

"اللہ پاک ہم سب کو "شَھرِ رمضان المقدّس کی قدر کرنے اور اس کے باقی 'ماندہ ایام' سے بھرپور فوائد حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم آمین۔"

**

ختم شُد

Comments

  1. بصد شکریہ لکھاری وی لاگ (بلاگ) اور محترم جناب بھائی محمد عمران صاحب۔۔۔۔
    جزاکم اللہ خیرا کثیرا

    ReplyDelete

Post a Comment