Meem se main ek larki Article by Hafza Kanwal

موضوع:

میم سے میں اک لڑکی۔۔۔۔۔۔

از قلم حفضہ کنول

میں اک لڑکی۔۔۔لڑکی ہونا آسان ہے کیا؟ یہ میرا سوال ہے ہر اک سے۔۔۔۔۔

نہیں لڑکی ہونا ہرگز آسان نہیں ہے۔۔ہر کسی کی امید پر پورا اترنا آسان نہیں ہے۔۔۔اپنے لیے آواز اٹھانا آسان نہیں ہے۔۔۔اپنے لیے لڑنا آسان نہیں ہے۔۔۔اپنے آپ کو حق پر ثابت کرنا ہرگز آسان نہیں ہے۔۔۔۔

وہ اپنی تقریر میں محو تھی کیوں کہ آج وہ اپنے لیے، ان لڑکیوں کے لیے آواز اٹھا رہی تھی جو کہ شاید کبھی اپنے لیے آواز ہی ناں اٹھا سکیں۔۔ اپنی تقریر کو جاری رکھتے ہوۓ وہ مزید گویا ہوئ کہ۔۔۔۔

اک لڑکی اگر پڑھنے کی خواہش کرے تو اسے کہا جاتا ہے کہ تم نے اتنا پڑھ کر کیا کرنا ہے؟کرنا تو گھر کا کام ہی ہے۔۔۔۔اگر وہ کہہ دے کہ میں نے یہ کرنا ہے تو کہا جاتا ہے کہ کنواری لڑکی یہ نہیں کرتی اپنے شوہر کے گھر جا کر کرنا، وہاں جا کر پتہ چلتا ہے کہ یہ تمہارے باپ کا گھر نہیں ہے جہاں اپنی مرضی چلاؤ ۔۔۔۔۔

تو اب کیا کریں ہم لڑکیاں؟ کہاں جاںٔیں۔۔۔میں اپنے پورے یقین کے ساتھ کہ سکتی ہوں کہ نوے فیصد لڑکیاں اپنی خواہشات کو ہی مار دیتی ہیں،خود کو ہی ختم کر دیتی ہیں ضروری نہیں کہ جب سانسیں ناں چلیں تو ہی آپ مردہ ہیں ایسا ہرگز نہیں ہے بہت دفعہ آپ جیتے جی بھی مردہ لوگوں سے بدتر زندگی گزارتے ہیں۔۔۔

اگر کوںٔی غلطی ہو تو بھی باتیں سنیں۔۔۔کیا ہماری زندگی ایسے ہی گزرنی ہے؟ کیا ہم انسان نہیں؟ کیا ہمیں درد نہیں ہوتا؟

اب کبھی کسی لڑکی کے ساتھ کچھ غلط ہو جاۓ تو کہا جاتا ہے تم نے ہی کچھ کیا ہو گا۔۔ہم پاگل ہیں کہ اپنے آپ کو اندھے کنوئیں میں دھکیلیں میں مانتی ہوں کہ ایسی بہت سی لڑکیاں ہیں اس دنیا میں لیکن ہر کوںٔی بھی ایسا نہیں ہوتا۔

خدارا اپنی لڑکیوں کو زندہ رہنے دیں ان سے ان کے جینے کا حق مت چھینیں، ہر وقت کی ڈانٹ اور شق ان کو آپ سے ناصرف باغی کر دیتا ہے بلکہ بہت کچھ غلط کرنے پر مجبور کر دیتا ہے۔

دیکھیں ہر انسان کو محبت کی ضرورت ہوتی ہے اگر ایک لڑکی کو یہی توجہ اور محبت کہیں اور سے ملے تو وہ بہت کچھ غلط کر دیتی ہے آپ کا مان توڑ کر، بھروسہ توڑ کر جو شاید ہی کبھی آپ نے اس پر کیا ہو۔

اور ایک آخری بات اپنی بیٹیوں کو کسی دوسرے سے ہرگز کمپییر مت کیا کریں ہر کوںٔی ایک جیسا نہیں ہوتا ہو سکتا ہے جو خوبیاں آپ کی اپنی بیٹی میں ہوں وہ کسی دوسرے میں ناں ہوں تو خدارا اپنے نظریات کو بدلیں اور خود کو بھی بدلیں۔۔۔۔۔۔

٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Comments