Main anmol by Hafiza Tehreem Shahzadi

میں انمول

(حافظہ تحریم شہزادی )

 

کبھی کبھی مجھے لگتا ہے کے میں بہت بے مول ہوں ۔ اور مجھے میرے بے مول بنانے میں سب سے بڑا کردار میرے اپنے منفی خیالات کا ہوتا ہے پھر دوسرے ہی لمحے میرے ذہن میں خیال آتا ہے کے شاید میں کسی کے لیے انمول بھی ہوں۔ پھر ان ساری بے معنی سوچوں کو ایک سائیڈ میں جھٹک کر دل کی صدا کو اہمیت دیتی ہوں جو یہ ہوتی ہے کے انسان اشرف المخلوقات ہے۔ پھر ذہن اور دل کے درمیان دلی صدا اور منفی خیالات کے درمیان جنگ شروع ہو جاتی ہے میرا ذہن دلی صدا کی تصدیق چاہتا ہے یعنیproof یاں وضاحت بھی کہہ سکتے ہیں ۔ پھر میرا دل اسجملے کی وضاحت بڑے ہی خوبصورت انداز میں کرتا ہے۔

پتہ ہے انسان کو اشرف المخلوقات کیوں کہا گیا ہے۔ کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالی نے انسان کے اندر احساسات رکھے ، محبت جیسے جذبات رکھے اور تو اور سب سےبڑھ کر انسان کے لیے سجدہ منتخب کیا گیا ۔ اور تو اور مسلمان پر دن میں پانچ مرتبہ نماز ادا کرنا فرض کر دیا گیا۔ جس میں 96 سجدے آتے ہیں   اور اللہ سبحانہ وتعالی تو ایک سچے سجدے میں انسان کو اپنا بنا لیتے ہیں سجدہ ہی اللہ سبحانہ وتعالی سے قربت کا بہترین ذریعہ ہے اللہ سبحانہ وتعالی فرماتے ہیں کے انسان میرے سب سے زیادہ قریب سجدے کی حالت میں ہوتا ہے۔ اور انسان کو تو 24 گھنٹوں میں 96 times سجدے کا موقع دیا گیا ہے اور تو اور اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنے پسندیدہ ہونے اور لاڈلے ہونے کے فارمولے بھی بتا دئیے ہیں ۔ پسندیدہ ہونے میں سبسے اہم کردار فرائض کی ادائیگی کا ہے جن میں  پانچ نمازیں بھی ہیں، اللہ سبحانہ وتعالی کی مخلوق کا خیال رکھنا وغیرہ ۔ اور لاڈلے ہونے کافارمولا توسب سے انمول ہے تہجد کی ادائیگی شامل ہے اور زرا غور کریں کے تہجد کا وقت بھی انسانوں کے لیے منتخب کیا گیا ہے اور کسی مخلوق کو تہجد کے وقت اٹھنے کے لیے نہیں کہا گیا ہے یہ شرف بھی انسانوں کو حاصل ہے اس وقت پہلے آسمان پراکر اللہ سبحانہ وتعالی سب کو پکارتے ہیں اور آٹھتے وہی ہیں جوانمول ہوتے ہیں یعنی اللہ سبحانہ وتعالی کے لاڈلے ۔ اور پھر اللہ سبحانہ وتعالی کو انسانوں سے اتنی محبت ہے کے سجدے سے پہلے انسان کے لیے call time رکھا گیا اذان کے الفاظ۔ اس میں بھی انسان کو نماز کے لیے بلایا گیا تا کہسجدہ کر سکیں، میرے قریب آسکیں ۔ کیونکہ اللہ سبحانہ جانتے ہیں کے انسان بہت جلد دنیا کی رنگینیوں میں کھو جاتا ہےاور اس میں کھو کر سجدہ کرنا نہ بھول جائے اس کے لیۓ remainder رکھا گیا۔ یعنی اللہ سبحانہ وتعالی نے ایک خوبصورت نظام منتخب کیا کےانسان اللہ سبحانہ وتعالی کے قریب ہر سکیں۔

اور انسانکیبے پختگی دیکھ کر اس کے لیۓ مختلف آیات اور دعائیں منتخب کی گئیں  جن میں سورہ فاتحہ میں  اھدنا الصراط المستقیم اوردوسری دعا یا مقلب القلوب ثبت قلبی علی دینک ۔ اور انسانوں کو بآور کر وانے کے لئے اصول تکرار استعمال کیا گیا remainder کے لئے یعنی کسی چیز کا بار بار دہرایا جانا (واقیمو الصلوتہ)  اور اپنے پیارےحبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ہماری طرف مبعوث فرمایا۔ اوراپنی آخری کتاب بھی آخری نبی پرنازل کی۔ اللہ سبحانہ وتعالی نے زمین پر اپنا نائب بھی حضرت آدم عہ کو بنایا وہ بھی بشر تھے۔یہ تمام ورحمتیں انسانوں پر نازل کی گئی یعنی انسانوں کو تمام مخلوقات پر برتری دی گئی ۔ اور میرے ان الفاظسے میرا ذہن مطمئن ہو جاتا ہے اور میرا دل خود کو انمول محسوس کرنے لگتا ہے

****************

Comments

  1. MA SHAA ALLAH bht acha likha ❤️
    Alfaz kamal🔥 keep it up dear great motivation 👍 ❤️

    ReplyDelete

Post a Comment