مختصر
کہانی
مکافات عمل
سحر معیز
اس کا جسم درد سے لرز رہا تھا-
ہاسپٹل کے بستر پر وہ بستر مرگ پہ پڑا ہوا
تھا، اس کا ذہن ماضی کی یادوں میں کھو گیا۔
دیکھو میرے ساتھ ایسا نہیں کرو
میں مرجاوں گی۔
اس
نے قہقہ لگایا
تم پہلی لڑکی نہیں ہو ۔
اس
کا ذہن ماضی کی ایک اور تلخ یاد سے ٹکرایا،
تم میرے ساتھ ایسا نہیں کرو میں
تمہارے بغیر مرجاوں گا۔
ہاں
تو مرجاو
اسے
اب احساس ہوگیا تھا یہ دنیا مقافات عمل ہے احساس۔ ہوجانے کے بعد پھر وہ ہمیشہ کے لیے
خاموش ہوگیا مگر افسوس کہ وہ ایک حرام موت مرا۔
****************
Comments
Post a Comment