عنوان
:-
لفظ با لفظ
عروج چوہدری
* بہت سی سپیوں میں سے کوئی موتی بھی نکل آتا ہے.سو
تیروں میں سے کوئی تیر نشانہ پر بھی جا بیٹھتا ہے.
* برائی کا بدلہ برائی آسان ہے اگر تو انسان ہے تو
اس کے ساتھ احسان کر.
* خدا کا علم تمام وصیتوں پر محیط ہے تمہارا قیاس
اس کا احاطہ نہیں کر سکتا.
* جس سپی کو تو موتیوں سے بڑاکحنب دیکھے اس کی وہ
قدر و قیمت نہیں ہے جو یکتا موتی کی ہے .
* اگر تو دوسروں کا پابند ہے
تو ان کی رضامندی کا خیال رکھ اور اگر تو تنہا ہے تو اپنا راستہ پکڑ.
* کرونخوت کا شکار لوگوں سےڑرتا رہ جو خدا سے نہ ڈرے
ان سے بھی ڈرتا رہ .
* اپنی خاطر کسان سے اچھا
سلوک کر کیونکہ خوش دلی مزدور زیادہ کام کرتا ہے .
* کسی ایسے شخص کے ساتھ برائی
کرنا انسانیت نہیں ہے جس کی جانب سے تو نے اکثر نیکی دیکھی ہو.
* کسی کو چاہو تو یہ مت سوچو کہ وہ مقدر میں ہے یا
نہیں بلکہ اس قدر چاہو کہ خدا اسے تمہارے مقدر میں لکھ دے.
* اگر تو چاہتا ہے کہ کل کو تو بڑا بنے کسی چھوٹے
کو اپنا دشمن نہ بنا.
* آزاد لوگوں کی نگاہ میں برا ہے ذلیلوں کے ہاتھ ذلیل
ہونا. اگر تو سنے نصیحت نجات کا سبب ہے قوی بازو سے کمزور کو نہ گرا.
* جب اپنے پرندے کسی دوسرے دانے کے عادی ہو جائیں
تو اسے ازاد کر دینا چاہیے.
* جو بچے اپنے والدین کا کہا
نہیں مانتے انہیں زندگی سبق سکھاتی ہے جو زندگی سبق سکھاتی ہے وہ کبھی نہیں بھولتا
.
* ایک بار مرد کا عورت پر سے
اعتبار اٹھ جائے تو وہ دوبارہ قائم کرنا مشکل ہے .
* صحیح دوا غلط وقت پر دی جائے
تو انسان مر بھی سکتا ہے .
* انسان کہیں بھی چلا جائے
واپس اپنے اصل پر ہی آتا ہے.
* جن رشتوں کی بنائی کمزور ہو جائے وہ کبھی بھی قائم
نہیں رہتے ایک جھٹکے سے ہی ٹوٹ جایا کرتے ہیں.
عادت بدل سکتی ہے فطرت نہیں.
* یہ دنیا بڑی ظالم ہے اس کی عزت کرتی ہے جس کے پاس
پیسہ ہے .
* گھر بچانے کے لیے گھر میں
رہنا پڑتا ہے مدد صرف اللہ کی ہوتی ہے انسان تو صرف وسیلہ ہوتا ہے .
* خالی جیب بڑوں بڑوں کو سبق
سکھاتی ہے حالات کا ستایا ہوا انسان بڑا حساس ہوتا ہے اور اسے دوسروں کی پریشانیوں
اور مشکلات کا احساس ہوتا ہے .
* جب دل بجھ جائے تو ظاہری چمک دھمک بھی اچھی لگتی .
* انسان کی زندگی میں ایک وقت
ایسا آتا ہے کہ وہ اپنے دل کی بات کسی سے بھی شیر نہیں کر سکتا نہ بہن بھائیوں سے نہ
والدین سے ' اُس وقت وہ خود سے باتیں کرتا ہے پھر اپنے رب سے.
* جب انسان پر سختی آتی ہے تو وہ خود بخود دلیر ہو جاتا ہے .
* محبت ختم نہیں ہوتی مر جاتی ہےحسی اور برے رویوں کی وجہ سے .
* انسان کی زندگی جنت و جہنم اس کے اعمال سے بنتی ہے.
* محبت اور عزت ایک سہی کے
دوسکے ہیں ایک کے بغیر دوسرے کا وجود ناممکن ہے.
* جب عورت ٹھان لے کے اس نے
اس انسان کے ساتھ نہیں رہنا پھر وہ آزاد ہو جاتی ہے اور اس مرد کے ساتھ ہونے کے باواجود ساتھ نہیں ہو تی.
* زبردستی کے رشتے انسان کی
زندگی کو عذاب بنا دیتے ہیں.
* بدتمیزی کے لیے الفاظ نہیں
لہجہ ہی کافی ہوتا ہے .
* کبھی کبھی کسی کو سمجھنے کے لیے ایک لمحہ کافی ہوتا ہے .اورکھبی سمجھنے
کے لیے ساری عمر کم پڑ جاتی ہے.
* شادی زندگی کی ایک کتاب ہے جو جیسی کھل گئی سو کھل گئی پھر اسے پڑھنا
پڑتا ہے چاہے اچھی ہو یا بری.
* تعریف کروانے کے لیے انسان
کو قابل تعریف ہونا چاہیے.
فضول بولنے سے بہتر ہے بندہ خاموش
رہے اپنے گھر میں خاموشی ہو یا شور دل لگانا پڑتا ہے.
* زندگی کا ہر رشتہ غلامی ہے
آپ جتنے تنہا ہوں گے اتنے ہی آزاد ہوں گئیں.
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
Comments
Post a Comment