Khushi kya hai article by Naveed Khan

"خوشی کیا ہے؟"

انسان ہمیشہ سے خوش رہنے کی کوشش کرتا رہا ہے ۔ خوشی کیا ہے، اس کو کیسے حاصل کیا جا سکتا ہے ان سوالات کے جوابات کے لیے انسان ہمیشہ سے سوچتا رہا اور اپنے ذہنی معیار کے مطابق ان سوالات کے جوابات دینے کی کوشش کرتا رہا۔

قدرت نے ہر شے کو دو مختلف لیکن ایک دوسرے پر منحصر چیزوں کی پیدائش کرکے انسان کو اس کا محکوم بنا دیا ہے۔

انسان کو فطرت نے دو چیزوں کا محکوم بنایا ہے ایک کو (Good) اچھا کہتے ہیں اور دوسرے کو (Bad) برا۔  اب سوال یہ ہے کہ اچھا  اچھا کیوں ہے اور برا برا کیوں ہے۔

اچھا اچھا اس لیے ہے کہ اس سے انسان کو خوشی ملتی اور برا اس لیے برا ہے کیونکہ اس سے انسان کو تکلیف ملتی ہے۔ اب ظاہر ہے انسان کی فطرت یہ ہے وہ خوشی لینے کی کوشش کرتا ہے اور تکلیف دور کرنے کی۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ جو چیزیں انسان کی خوشی کا باعث بنتی ہیں وہ اچھی ہیں اور جو چیزیں انسان کے لیے تکلیف اور درد کا باعث بنتی ہے وہ بری ہیں۔

یہاں ایک بات واضح کرتا چلوں کہ تمام چیزیں بری بھی نہیں ہوتی اور اچھی بھی نہیں ہوتی۔ اس کے استعمال ہی سے اس کی اچھائی یا برائی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ مثلآ نفرت (hate) کو عام طور پر ایک نیگیٹو مطلب میں لیا جاتا ہے لیکن اگر ہم ایک بری چیز سے نفرت کرنے لگ جائیں تو پھر نفرت کو ایک منفی سوچ میں نہیں لیا جا سکتا۔

کہنے کا مطلب ہے کہ ایک چیز سے انسان خوش بھی ہو سکتا ہے اور اسی سے انسان اداس بھی۔ بس فرق صرف اس کے استعمال کا ہے۔

چیزوں کا استعمال ہی انسان کی خوشی یا تکلیف کا سہی اندازہ لگایا جاتا ہے خواہ وہ جتنی بھی چیزیں ہو یا خیالات (imaginations) ہو۔ ایک اچھا نام ایک آدمی کے لیے خوشی کا باعث بھی بن سکتا ہے اور ایک برا نام ایک آدمی کے لیے تکلیف کا باعث بھی حالانکہ دونوں نام ہی ہیں بس انحصار اس کے استعمال پر ہوتا ہے ۔

            (نوید خان)

***********

Comments