Dua ki qabooliyat rabb se tahaluq aur yaqeen e kamil article by Rafia Siddique

عنوان

دعا  کی قبولیت  رب سے تعلق اور یقین کامل

از قلم :- رافیہ صدیق

میں آج کافی دنوں بعد قلم اٹھا رہی ہوں  نجانے کیوں  ذہنی یکسوئی حاصل ہی  نہیں ہو  پا رہی تھی؟ بہت سے سوالات جو وقتاً فوقتاً پوچھے جاتے رہے آج ان سب کے   جوابات دینے کی کوشش کرو ں گی ۔۔ میں اکثر و بیشتر یہ سوال سنتی ہوں کہ میں تو اللّه سے اتنی دعائیں  مانگی اللّه نے تو قبول  ہی نہیں کیں ۔یا اگر وہ چیز میرے لئے بہتر نہیں تھی تو اللّه اسے بہتر بھی تو کر سکتا تھا نہ ۔اب تو دعا مانگتے مانگتے تھک  گے  ہیں ۔یا اس جیسے اور بہت سے سوالات ۔۔تو میں پوچھتی ہوں کے کتنا عرصہ اپ نے دعا  مانگی ایک سال دو سال دس سال یا پھر سو سال آپ دروازے پہ دستک دینا بند نہ کریں یہی وہ دڑ ہے جہاں سے آپ دھتکار نہیں دیے جائے گے خالی كاسا لوٹاۓ نہیں جائے گے پتا ہے کیوں کیوں کہ وہ ذات سمیع البصیر ہے- سمیع   العلیم ہے- مومن کا پتا آزمائش میں چلتا ہے ۔ ہر طرح سے دعا  کو بے اثر ہوتا دیکھ کر نا  امید ی کے ہزار اسباب ہونے کے باوجود بھی آس اور یقین کا دیا جلائے  رکھتا ہے ۔بعض دفعہ ہم رب تعالیٰ  سے صرف ایک پھول مانگ رہے ہوتے ہیں جب کہ وہ ہمیں باغ عطاء کرنا چاہتا ہے ۔حضرت زکریا کو رب نے بڑھاپے میں اولاد عطاء فرمائی اور جس عورت سے پیدا ہوئی وہ بانجھ تھیں ۔جب وہ عطاء کرنا چاہے تو  ناممکن کو ممکن میں بدلنے کے لئے وہاں سے وسیلے پیدا کرتا کہ انسانی سوچ مخبوط الحواس رہ جاتی ہے ۔رب یقین کا نام ہے ۔اپنی طلب کے مطابق شدت سے دعا مانگو ۔تہجد تک کا سفر طے کر لو ہو نہ ہو رب کا قرب حاصل ہو جائے گا اور جسے رب کا قرب حاصل ہو جائے پھر کسی بھی چیز کی طلب باقی ہی نہیں رہتی وہ رب کی مصلحتوں  کو جاننے لگتا ہے ۔اس قرب میں پھر ایک مقام ایسا آتا ہے کہ ادھر سوچ آتی ہے ادھر رب عطاء فرما دیتا ہے ۔پھر تھکاوٹ  کا نام و نشان بھی نہیں رہتا ۔بس کوشش کریں کہ اس سے ناتا جڑا رہے۔شیطانی وسوسوں سے دور رہیں ۔جو اپکا ہے وہ سر کے بل چلتا ہوا اپ تک پہنچ جائے گا اور جو اپکا نہیں ہے وہ اپکے ہاتھ سے بھی چھین لیا جائے گا ۔بس یقین کو کامل رکھتے ہوئے دروازے پر دستك دیتے رہیں کہ جب حضرت یعقوب   کی جدائی ختم ہو سکتی ہے ۔جب ذلیخا کو بینائی نہ ہوتے ہوئے بھی دیدار یار نصیب ہو سکتا ہے ۔تو پھر اپکی دعائیں تو سمندر میں اس قطرے  کی مانند ہیں جو سمندر میں گرتے ہی اپنا وجود کھو دیتا ہے ۔دعا مانگیں اور اس یقین کے ساتھ مانگیں کے وہ ہی دے گا وہ ہی دے سکتا ہے وہ دے گا وہ ضرور دے گا وہ نہ دینا چاہے تو کوئی دے نہیں سکتا وہ دینا چاہے تو کوئی چھین نہیں سکتا ۔دعا مومن کا ہتھیار ہے ۔تو دعا  سے تعلق بنائی رکھیں ۔عنقریب آپکو اپکا رب اتنا دے گا کہ اپ خوش ہو جائیں گے  ۔خوش رہیں خوشیاں بانٹیں۔

****************

 

Comments