Izzat e nafas by Muhammad Anees Razaq

  عزتِ نفس

رمضان المباک کا آخری روزہ تھا۔کل عید تھی۔ نینا اور لڈو کے اس بار عید کے کپڑے بھی نہ بن سکے۔ تَسو نے اپنے شوہر ببو کو محسوس تک نہ ہونے دیا کہ بچوں کے عید کے جوڑے تک نہیں ہیں۔ کپڑے کہاں سے ہوتے ۔ جہاں دو وقت کی بھوک کے لالے ہوں ، جہان پانی میں سُرخ مرچیں اور نمک گھول کر روٹی کھا لینے کا عالم ہو وہاں عید کے نٸے لباس کا خیال کیوں کر  ذہن میں آ سکتا ہے۔ ببو جو کہ ایک خودار ، محنت کش ، انا پرست شخصیت کا مالک ہے۔ وہ پریشان تھا کہ عید کی شاپنگ کے بغیر تو گزارا ہو جاۓ گا ۔ لیکن پریشان اس لیے تھا کہ وہ گھر میں بیٹھی صابر بیوی کا اور چار معصوم بچوں کا  تو سامنا کر لے گا لیکن عید کے دن گھر میں آنے والے  مہمانوں کا سامنا کیسے کرے گا جو ظاہری طور پر تو ہمدردی کا دعوٰی کرتے ہیں اور اندر ہی اندر ا انسانوں کی غربت اور اپنے سے کمزور کا مزاق بناتے ہیں۔اور انسانی انا کو ٹھیس پہنچاتے ہیں۔ اس کے پاس کوٸی کام بھی نہیں تھا۔ وہ اسی پریشانی کے عالم میں باہر نکلتا ہے کہ شاید کوٸی نہ کوٸی حیلہ کرنے سے وسیلہ و کام مل جاۓ۔
اسے سڑک پر کریانے کی ایک دوکان کے سامنے پیپسی کی بوتلوں کا ایک بڑا ٹرک دیکھاٸی دیتا ہے۔ ببو اس کریانے کی دوکان کے مالک سے کہتا ہے کہ صاحب کوٸی مزدور چاہیے ؟ دوکان دار ببو کا حلیہ دیکھتا ہے تو ببو سے گویا ہوتا ہے کہ صورت سے تو مزدور معلوم نہیں ہوتے ۔ببو کہتا ہے کہ صاحب میں کوٸی بھی کام کر لوں گا ۔ آپ کام بتا دیں میں کر لوں گا۔ دوکان دار کہتا ہے کہ پیپسی کولا کا ٹرک لدا ہوا ہے اسے خالی کر دو۔ ببو اکیلا بڑی مشقت سے ٹرک خالی کر کے اپنی مزدوری لےکر گھر روانہ ہوتا ہے۔اب ببو کے پاس اتنی مزدوری تھی کہ کل عید کے لیے آنے والے مہمانوں کی مہمان نوازی کر سکتا تھا۔ ببو نے اسی کریانے والی دوکان سے کچھ راشن کا سامان اور پیپسی کی بوتلیں خرید لیتا ہے اور گھر پہنچتا ہے۔گھر پہنچ کر دن بھر کی کماٸی تَسو کے ہاتھ پہ رکھ دیتا ہے۔ کل عید کا دن بھی آن پہنچا۔  ببو کے گھر آنے والے مہمانوں کو پیپسی کولا پلایا گیا ۔یہ وہ دور تھا جس دور میں گھر میں آنے والے مہمانوں کو بوتل کول ڈرنکس کے بجاۓ شربت، لسی اور دیگر گھریلو  مشروبات پیش کرنے کا رواج عام تھا ۔اور جس میزبان کے ہاں پیپسی کولا مہمان کو پیش کیا جاتا تو مہمان بہت خوش ہوتا۔ ببو کے کچھ رشتے داروں نے دل ہی دل میں قیاس کیا کہ ارے ببو کے پاس تو کام بھی نہیں ہے اور تَسو بھی غریب گھر کی عورت ہے لیکن پھر بھی یہ تو بہت سکون میں ہیں، اور کماٸی بھی اچھی  ہے۔ اسی لیے تو مہمانوں کو  پیپسی کولا پیش کی ۔ورنہ تو پیپسی کولا تو اچھے کھاتے پیتے گھرانوں میں مہمانوں کو پلایا جاتا ہے۔ ببو اور تسلیم اپنی جگہ خوش تھے کہ خدا نے آج عید کے دن بھی ان کی سادگی کا بھرم رکھ لیا اور ان کی عزتِ نفس کو مجروح ہونے سے بچا لیا۔

                                                    (محمد انیس رزاق)

Comments