پاکستان اس وقت انٹرنیشنل سازش کا شکار ہو چکا ھے.
ڈاکٹر بابر جاوید
تاریخ کی سب سے بڑی سازش ھے کہ کسی بھی
قیمت پہ عمران خان سے چھٹکارا حاصل کیا جائے.
Absolutely Not سے شروع ہونے والی کہانی یوکرائن روس تک
پہنچی. عمران خان کو دورہ روس سے روکنے کی بھرپور کوشش کی گئی لیکن جوبائیڈن ناکام
رہا. China Russia based نیا
ورلڈ آرڈر تشکیل دیا جا چکا ھے اور ڈالر کے
مقابلے میں نیا Payment System بھی
لانچ کر دیا گیا ھے اسی لئے روس پہ پابندیوں سے روس کو کوئی فرق نہیں پڑا. چائنہ کارڈز
کے ذریعے پیمنٹس ہو رھی ہیں جنہیں پوری کوشش کے باوجود کوئی روک نہیں پا رھا.
عمران خان کو ہٹانے کی عالمی سازش کا مقصد
صرف نئے بلاک کی تشکیل روکنا ھے. پاکستان کو امریکی تسلط میں رکھنا ھے کیونکہ پاکستان
وہ خطہ ھے جو آدھی دنیا کی قسمت بدل سکتا ھے. نئے بلاک کی تشکیل اور نئی کرنسی سے ڈالر
بے وقعت ہو جائے گا اور ہم نے قرضہ ڈالر میں واپس کرنا ھے. بے وقعت ڈالر سے قرضے کی
واپسی امریکہ اور آئی ایف ایم کے گلے کا پھندا بن چکا ھے اس لئے کسی بھی قیمت پہ عمران
خان کا ہٹایا جانا بہت ضروری ھے. خطرناک ترین سازش تیار کی گئی اور سازش کو پایہ تکمیل
تک پہنچانے کیلئے اربوں ڈالر پھینک دیئے گئے. پاکستان تو بکنے والوں کی منڈی ھے. یہاں
کلرک سے اقتدار کی غلام گردشوں کی مالک تک بکنے کو تیار بیٹھے تھے۔ جن میں.امریکی اشیرباد
اور انکے ڈالروں پر پلنے والی سیاسی پارٹیاں اور گروپ شامل ھیں . لندن میں پلان ہوا
اور ٹاسک مولانا کو ملا جو ہمیشہ امریکہ اور اسرائیل کے ٹکڑوں پہ پلتا ھے. اسٹیبلشمنٹ
خاموش ھے. ایسا بلکل نہیں ھے کہ وہ گورنمنٹ کے ساتھ نہیں. وہ مکمل طور پہ ریاست پاکستان
کے ساتھ کھڑی ھے وہ خاموش اس لئے ہیں کہ سیاسی مفاد پرست بھیڑیے تو ایکسپوز ہو گئے
لیکن وہ یہ بھی جاننا چاھتے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ میں سے کون کون اس سازش میں شریک ھے؟
ایکسپوز ہوتے ہی صفایا کر دیا جائے گا.
نواز شریف, مریم نواز, شہباز شریف, زرداری,
فضل الرحمن, چھوٹے موٹے گروپ سبھی ایکسپوز ہو چکے ہیں لیکن ابھی کچھ لوگ ایکسپوز ہونا
باقی ہیں اور اسٹیبلشمنٹ کو انہی کے ایکسپوز ہونے کا انتظار ھے. تبھی دھماکہ ہو گا.
شاید اسٹیبلشمنٹ کے کچھ سینئر لوگ راتوں رات گرفتار بھی کر لیئے جائیں. حالات دن بدن
سنگین ہوتے جا رھے ہیں. اسٹیبلشمنٹ ملک بچاؤ کی پالیسی پر مکمل طور پہ عمل درآمد پہ
تیار نظر آتی ھے. بس بہت ہو گیا. چھانگا مانگا سے شروع ہونے والی کہانی ختم ہونے کو
ھے. ہر بار یہ نہیں ہو سکتا کہ پارلیمنٹ کو یونین کونسل کی طرز پہ چلایا جائے. ہم انٹرنیشنل
سازش کا شکار ہو چکے ہیں. سبھی لیڈران بک چکے ہیں کیونکہ سب کی دولت انہی ملکوں میں
ھے تو مجبوری بھی ھے لیکن عمران خان کے پاس ایک ٹکا تک نہیں کہ جس کے کھو جانے کا ڈر
ہو.
اسٹیبلشمنٹ کو ایسے ہی شخص کی تلاش تھی
جو مل گیا. روس چائنہ بلاک پہ اسٹیبلشمنٹ اور ریاست کی تین سالہ محنت ھے تو یہ کیسے
ممکن ھے کہ تین سالہ محنت پہ بکاؤ عناصر کے دباؤ پہ پل بھر میں پانی پھیر دیا جائے.
یہ ملک کی بقا کا مسئلہ ھے. ملکی معیشت کی بقا کا مسئلہ ھے. قوم کے معاشی مستقبل کی
بقا کا مسئلہ ھے. ایسے حالات میں پرائم منسٹر کو ہٹانا کوئی بچوں کا کھیل نہیں.
عمران خان کہیں نہیں جا رھے اور نہ ہی
تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو رھی ھے بظاہر اپوزیشن
بہت طاقتور نظر آ رھی ھے لیکن یہ بات بھی ذہن میں رھے کہ فوج کا کام ملکی سرحدوں کی
حفاظت کرنا نہیں بلکہ ملکی اندرونی حالات کی حفاظت کرنا بھی ھے. آج کی عمران باجوہ
میٹنگ میں یہی طے ہوا ھے کہ آپریشن ردالفساد پہ عمل در آمد کا وقت آن پہنچا ھے. آپریشن
ردالفساد کا منشور ہی یہی ھے کہ ملک کے اندرونی دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا
جائے.
تحریک کامیاب نہیں ہو گی لیکن پھر بھی
اگر یہ نہیں رکتے تو پھر کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا. سب خالی ہاتھ رہ جائیں گے. قوم
تماشہ مت دیکھے. آنکھیں کھلی رکھے اور دیکھے کہ اس ملک کے ساتھ کیا کھلواڑ کیا جا رہا
ھے. چند مدرسے چلانے والا ایک ملاں جو پہ در پہ شکست کا شکار ھے وہ اچانک
اتنا طاقتور کیسے ہو گیا کہ ایک نیوکلیئر پاور رکھنے والی ریاست کے پرائم منسٹر کو
چند دنوں میں ہی گھر بھیج دے اور دنیا و بائیڈن کو اعلانیہ میسیج دے کہ ہماری مدد کرو...
بلکہ یہاں تک بھی کہہ دے کہ دنیا عمران خان کے ساتھ معاہدے نہ کرے کیونکہ یہ اس ملک
کا پرائم منسٹر نہیں ھے. مولانا کا یہ پیغام دنیا کیلئے نہیں تھا بلکہ روس اور چائنہ
کیلیئے تھا کہ کوئی معاہدہ نہ کیا جائے . ملک کے ساتھ اس سے بڑی غداری اور کیا ہو سکتی
ھے ؟
جو ارکان مخالف تحریک کا حصہ بنتے ہیں
تو لکھ کے رکھ لیجیے کیونکہ کہ شاید یہ کوئی وقتی مفاد تو حاصل کر لیں لیکن سیاست میں
ہمیشہ کیلئے انکا مستقبل تاریک ہو جائے گا. ان تمام چہروں میں سے ایک بھی چہرہ آپ کو
2023 کے الیکشن میں نظر نہیں آ ئے گا
سب کا پیسہ باہر ھے. حکم نہ ماننے کی صورت
میں کنگال ہونے کا ڈر ھے.
آخری
بار اسمبلی میں پہنچے ہیں. ایم این ایز کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا کیونکہ کون ایسا
جاہل ھے جو حکومت کے آخری سال میں اپنی سیٹ بھی چھوڑے اور آئندہ کیلئے نااہل بھی ہو... مصدقہ اطلاع ھے
کہ فلور کراسنگ کے آئین کی پامالی کرنے والے کو چند ہی ہفتوں میں پارلیمنٹ سے نکال
باہر کیا جائے گا. موجودہ تماشے پہ اسٹیبلشمنٹ سمیت تمام ادارے شدید غصے میں ہیں کہ
جب پاکستان خوفناک اندرونی و انٹرنیشنل سازشوں کا شکار ھے اور چند ملک دشمن عناصر ملک
میں عجب تماشہ لگائے بیٹھے ہیں. اس بار کسی سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی. کھلا
پیغام ھے کہ
Enough is enough
ملکی و غیر ملکی تمام تر سازشوں اندرونی ناکامی کی صورت میں امریکہ انڈیا کو بھی
استعمال کر سکتا ھے. جنگ بھی چھیڑی جا سکتی ھے.
اصل مسئلہ پاکستان کی سلامتی اور اس کا فیوچر ھے اصل مسئلہ سی پیک گوادر ھے.
آنکھیں کھلی رکھیئے اور ہر اس ملک دشمن
عنصر کو پہچانیئے جو ملک کو نقصان پہنچا رھا ھے کہیں ایسا نہ ہو کہ 1965 کی طرح ہمارے
بچے بھی ملک بچانے کیلئے سینے پہ بم باندھ کے ٹینکوں کے سامنے لیٹتے پھریں .
یہ عمران بچانے کا وقت نہیں...
ملک بچانے کا وقت ہے.👍🌹❤🕋🇵🇰
************
Comments
Post a Comment