ایکولیٹی آف سیٹیزنز ۔۔
یہ
نکتہ ایک ایسا نکتہ ہے جو ہر چھوٹے ، بڑے ، امیر ، غریب حتیٰ کہ ہر شعبہ ہائے زندگی
سے تعلق رکھنے والے افراد کہ ایک اہم نگاہ مانگتا ہے مگر ہم اس کو جان بوجھ کر بھی
اس سے انجان بنے رہتے ہیں اور جب بات آتی ہے اس موضوع پے کچھ فخر سے کہہ اٹھنے کی تو
ایسے میں ہم غریب ہی ذلت کی چکی پیستے نظر
آتے ہیں اور ہمیںں بچپن میں یہ سکھا دیا جاتا ہے کہ امیر غریب کچھ نہیں ہوتا سب ایک
جیسے ہوتے ہیں اور پھر بڑے ہو کر اُن ہی امیروں
کی غلامی کرنے پے مجبور کر دیا جاتا ہے ۔۔۔۔۔
ہمارے
ملک کی چند تلخ حقیقتوں سے پردہ اٹھانا بھی اب ضروری محسوس ہونے لگا ہے کیونکہ جب کسی
اہم دن کو منانے کی تقاریب منعقد کی جاتی ہیں تو اس میں اپنے ملک کی تلخ حقیقتوں ک
پیچھے رکھ کر اِس ملک کی تعریفیں کر کر کے اسے آسمان کی بلندیوں کو چھونے دیا جاتا ہے مگر آج میں ایکولیٹی آف سیٹیزنز کے
ایک اہم نکتے کو اپنا موضوع بنا کر آپ سب کی آنکھوں پر سے پٹی اتارنا چاہتی ہوں اور
آپ سب کو اس ملک کی چند ایسی حقیقتوں سے آگاہ کرنا چاہتی ہوں کہ جن کو ہم چاہ کر بھی
نظر انداز نہیں کر سکتے ۔۔۔
ہمارے ملک میں ایکولیٹی آف سیٹیزنز
کا نعرہ تو لگایا جاتا ہے مگر افسوس ، کہ اس نعرے کا حق کبھی ادا نہیں ہو پایا ۔۔ بد
قسمتی سے ہمارے ملک میں سب کو ان کے حق دینے کی بات تو کی جاتی ہے مگر اس پے عمل نا
کر کے یہ ثابت کر دیا جاتا ہے کہ ہاں ہم نے تو محض بات کی تھی ۔۔۔☺️
ہمارا
ملک ایک ایسا ملک ہے جو حاصل تو آزادی کے نام پے ہوا تھا مگر ، اس میں آزادی محض بڑے
طبقات سے تعلق رکھنے والوں کو دی جاتی ہے ۔ غربت کا یہ عالم آن پہنچا ہے کہ آج کے دور
میں غریب ، غریب تر ہوتا جا رہا ہے اور اس کے برعکس حقیقت آئینہ دیکھئے تو امیر دن
دگنی رات چگنی ترقی کر کے امیر تر ہوتا جا رہا ۔۔ نہایت افسوس سے کہہ رہی ہوں کہ آج
ہمارا ملک جس میں تمام شہریوں کو برابر حقوق دیئے جانے کا دعویٰ کیا جا رہا ہے ;; میں ایک بار ان لوگوں سے سوال کرنا چاہوں گی
کہ کیا جب امیر اور غریب سڑکوں پے نکلتے ہیں تو کیا کبھی کسی امیر کی گاڑی کو بیچ سڑک
روکا گیا ہے ؟؟؟ کیا کبھی کسی امیر شخص کی گاڑی کا چالان کاٹ کر اسے گھنٹوں ذلیل کیا
گیا ہے ؟؟؟اور کیا کبھی کسی امیر کی FIR کاٹ کر اسے حوالات میں بند
کیا گیا ہے ؟؟؟ہمارے ملک میں حقوق اور قانون تشکیل تو دیا جاتا ہے مگر حقوق امیروں
کے لیے ہوتے ہیں اور قانون غریبوں کے لیے
۔۔۔۔۔
کیا
اسے آپ سب ایکولیٹی آف سیٹیزنز کہیں گے ؟؟
ہاں
جب حکومت خود تباہی کے دہانے پے کھڑی ہوجاتی ہے تو اسے اپنا آپ صرف غریبوں کے ہاتھوں
بچتا ہوا محسوس ہوتاہے اور پھر ایسے میں ایک غریب کی دن بھر کی کمائی میں اتنے سارے
ٹیکسیز کاٹ لیے جاتے ہیں کہ وہ دو وقت کا کھانا بھی نا کھا سکے ۔۔۔۔
میری
آپ سب سے گزارش ہے کہ ایکولیٹی آف سٹیزنز کا نعرہ وہ لگائے جو اپنے اندر سے امیر اور
غریب کو فرق ختم کر سکے جو اپنے گھر کے نوکروں کو اپنا تاحیات غلام نا سمجھے جو ان
کے بھی احساسات اور جذبات کی قدر کرسکے ۔۔
شکریہ
*********
Sooo Nice
ReplyDelete