Pakistan aman ka piyamber by Anum Rajpoot

پاکستان امن کا پیام بر

# انعم راجپوت

پاکستان بظاھر تو 1947 میں معرض وجود میں آیا  مگر بانی ء پاکستان قاٸد اعظم رحمت اللہ  علیہ کےبقول پاکستان اسی دن بن گیا تھا جس دن ھندوستان میں پہلے ھندو نےاسلام قبول کیا

زیر نظر کالم چونکہ ” پاکستان امن کا پیامبر ََ  کے موضوع پر ھے اتو آٸیے اب اسی موضوع پر بات کرتے ھیں ۔

جب پاکستان معرض وجود میں آیا تو وہ علاقے جو 7جون 1947  کے تقسیم ھند کے اعلان کے مطابق پاکستان کا حصہ بننے تھے  وہ 14 اگست 1947 میں بھارت کی جھولی میں ڈال دیے گۓ

ھندوٶں کی سازشوں اور ریڈکلف اور ماٶنٹبیٹن کی کی بد دیانتی سے  خطے میں فساد اور بدامنی کہ بنیاد تو اسی روز پڑ گٸ تھی  جب برصغیر کی غلط اور غیر منصفانہ تقسیم ھوٸ

اس غلط اور غیر منصفانہ  تقسیم  کی کوکھ سے مسلہ کشمیر نے جنم لیا  جس کو حل کیے بنا خطے میں پاٸیدار امن کے قیام کی خواھش ایک خواب ھی ھو سکتی ھے

 

اس میں کوٸ شق نھی کہ بھارت ایک عللمی دھشت گرد ھے  وطن عزیز میں اس کی دھشت گردی کے نا قابل تردید  ثبوت پاکستان کے پاس موجود ھیں ۔صرف پاکستان ھی نھی خطے کے دوسرے چھوٹے ممالک بھی بھارت کی شر ہسندی سے محفوظ نھی سری لنکا کی مثال آپکے سامنے ھے جہاں بدھ مزھب کے پیرو کاروں کی اکثریت ھے 

میانمار میں فسادات کے یچھے بھی  یقینن بھارت کا ھی ھاتھ  رھا ھے خیر ھم آگے بڑھتے ھیں

 

بھارت کی تمام ترشازشوں اور پاکستان میں دھشت گردی کے باوجود خطے میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کے تقریبن سبھی حکمرانوں نے بھارت کی طرف دوستی کا ھاتھ  بڑھایا  مگر خودساختہ بر تر ی کے زعم میں مبتلا بھارت  نے بڑی رعونت سے  پاکستان کا بڑھا ھوا ھاتھ جھٹک دیا

پاکستان کی طرف سے امن اور دوستی کی خواھش کو ھماری کمزوری سمجھ کر  بھارت نے  سمجھوتہ ایکسہریس کے نظر آتش ھونے  ، تاج ھوٹل ممبٸ میں بم دھماکے اور پلوامہ میں اپنے فوجیوں کی ھلاکت کا الزام پاکستان پر ھوپ دیا

مگر پھر دنیا نے دیکھا کہ یہ سب بھارت کے اپنے رچاۓ ھوۓ ڈرامے تھے

 

جب پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت بنی  تو وزیراعظم عمران خان نے خطے میں  امن کے قیام کے لیے بھارت سے کہا  کہ آپ  امن کے طرف  ایک قدم بڑھاٸیں ھم دو قدم بڑھاٸیں گے  لیکن اس مثبت پیغأم کا جواب کیا ملا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔محاز آراٸ طنزیہ جملے اور ھماری سر حدوں کی خلاف ورزی

 

کرتار پور داھداری کا افتتاح بھی خطے میں  امن کے قیام کے لیے حکومت پاکستان  کی طرف سے اٹھایا جانے والا قدم ھے  یہ قدم سکھ برادری  کے لیے اٹھایا گیا ھے

ساری دنیا 1947 میں مسلمانوں پر سکھوں کے ڈھاۓ گۓ لرزہ خیز مظالم سے آگاہ ھے اس کے باوجود اس خونچکاں نفرت انگیز ماضی کو بھلا کر  پاکستان نے کرتار پورراھداری کی صورت میں محبت کی امن کی بنیاد ڈالی ھے

 

کرتار پور راھداری کے افتتاح کے موقع پر وزیراعظم عمران خان نے شرکاء سے خطاب کرتے ھوۓ کہا ھے کہ جب سکھ برادری کی بات ھوتی ھے تو  ھم انسانیت کی بات کرتے ھیں  امن اور محبت کی بات کرتے ھیں نفرتیں پھیلانے کی بات نھی کرتے ۔انھوں نے کہاھمارے نبی   مُحَمَّد صَلَّى اللّٰهُ عَلَيْهِ و آلہ وَسَلَّم  نے

بھی ھمیشہ انسانیت کی بات کی

اھوں نے یہ بھی کہا کہ لیڈر ھمیشہ لوگوں کو اکٹھا کرتا ھے وہ امن اور محبت کی بات کرتاھے نفرتیں پھیلانے کی بات نھی کرتا

انھوں نے اس موقع پر جنوبی افریقہ کے سابق صدر نیلسن منڈیلا کا خصوصی زکر کیا  کہ انھوں نے لوگوں کو اکٹھاکیاظالموں کو معاف کیا اور   جنوبی افریقہ کو خون ریزی سے بچا لیا

 

 

پاکستان خطے میں امن کا  پیامبر ھے اس بات کا بڑا ثبوت یہ ھے کہ  دفاعی ساز و سامان میں بھارت کا ھم پلہ ھونے کے باوجود پاکستان کشمیر کا مسلہ بات چیت سے حل کرنا چاھتا ھے

وزیراعظم عمران خان کہتے ھیں  ھم بات چیت کے زریعے کشمیر کا مسلہ حل کر سکتے ھیں  کشمیر کا مسلہ حل کیے بنا خطے میں امن قاٸم نھی ھو سکتا اور  جنگ مسلے کا حل نھی ھے

 

 

اگر افغانستان میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کے کردار پر  بات کی جاۓ تو  پاکستان نے ھمیشہ یہ کہا ھے  کہ افغانستان میں امن کا قیام طالبان کے ساتھ مزاکرات میں ھی پنہاں ھے نہ کہ خون ریزی میں

یہ پاکستان ھی ھے جس نے طالبان کو مزاکرات کے میز پر آنے کے لیے آمادہ کیا۔امریکہ افغانستان میں امن کے قیام کے لیے اھم قردار ادا کرنے پر پاکستان کا معترف تو ھے مگر وہ پاکستان کی کھل کر تعریف نھی کرتا کہ کہیں انڈیا ناراض نہ ھو جاۓ

 

 

افغانستان چھوڑنے سے پہلے  امریکہ نے پاکستان سے اٸیر بیس مانگے تھے  تا کہ وہ  افغانستان کی فضاٸ نگرانی کر سکے مگر ملک کے   سول و عسکری  سربراھوں  نے اڈے دینے سے دو ٹوک انداز میں انکار کر دیا

تیسرا وفاقی بجٹ پیش کرنے کے موقع پر قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ھوۓ وزیر اعظم عمعان خان نے امریکہ کو یہ واضح پیغام دیا ھے کہ  ھم امن کے قیام کے لیے تو شراکت دار بن سکتے ھیں مگر جنگ میں نھی

 

 

دنیا میں کہیں بھی  دھشت گردی ھو   ہاکستان کارد عمل ھمیشہ اس کے خلاف آتا ھے ۔پاکستان نہ صرف   اپنی  سر زمین پر بلکہ دنیا بھر میں امن کا خواھاں ھے

اس کے بر عکس  امن کے قیام کے نام نہاد ٹھیکےدار دنیا میں رو نما ھونے والے دھشت گردی کے ھر واقع کو اسلم سے جوڑتے ھیں  اور اسلام  اوراسلامی ممالک خاص طور پر  اسلام اورپاکستان کے خلاف  نفرت انگیز پروپگینڈہ  کرتے ھیں

پاکستان ایک اسلامی ملک ھے اور اسلام کسی بھی قسم کی دھشت گردی کے خلاف ھے پاکستان نے اپنی سرزمین  پر اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کی لگاٸ ھوٸ دھشت گردی کی آگ بجھانے اور امن قاٸم کرنے کے لیے  ھزاروں سول و عسکری جانوں کی قربانی کا نزرانہ پیش کیا ھے  مالی نقصان اس کے علاوہ ھے

 

اگر پاکستان دھشت گردی کرنا چاھے تو بھت اچھے سے ایسا کر سکتا ھے کیونکہ اس کے پاس افرادی قوت بھی ھے روحانی  اور عسکری قوت بھی

مگر پاکستان کبھی ایسا نھی کرے گا  کیونکہ پاکستان دنیا میں امن کے قیام کے لیے بنا ھے   یہ دھشت گردی کرنے کے لیے نھی بلکہ دھشت گردی ختم کرنے اور دھشت  گردوں کو واصل جہنم کرنے کے لیے بنا 

 

افغانستان میں  طالبان کے غالب آنے پر   جس طرح  پاکستان نے  انگلینڈ  جرمنیاور یورپ کے شھریوں کو با حفاظت  افغانستان سے نکالا ھے  ساری مغربی دنیا  IMF اور  UNO پاکستان کی تعریف کر رھے ھیں  دنیا نے دیکھا ھ کہ انسانیت کی بقاء اور قیام امن کے لیے پاکستا کس قدر مخلص ھے

اور  پاکستان  دنیا میں امن کے یام کے لیے  اپنا فرض بخوبی ادا کرتا رھے گا دنیا چاھے اس کا ساتھ دے یا نہ دے پاکستان دنیا میں امن کا پیغام پھیلاتا رھ گا

ان شاء اللہ

٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭

Comments