" آزادی نعمت یا وبال "
آزادی کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے میں نے
تاریخ کے اوراق کو پلٹا اور ان کا مطالعہ کیا. مجھے علم ہوا کہ آزادی وبال نہیں نعمت ہے- حضورِ والا میں نے ماضی میں جھانکا اور
دیکھا کہ میرے اجداد کی گردنیں آذادی کے لیے کٹ رہی ہیں۔ میں نے دشمن کے ہاتھوں مثلتی
ہوئی کلیاں دیکھی۔ کہیں میں نے ماؤں بہنوں کی تار تار ہوتی ہوئی عزت دیکھی٫ کہیں نمازیوں
کی کٹی گردنیں، تو کہیں جوان بیٹوں کی سڑکوں پر پڑی خون سے لت پت لاشیں دیکھیں- یہی
نہیں بلکہ جب میں نے ماضی کی کڑیوں کو حال سے ملایا تو یہی مناظر میں نے عراق، برما اور فلسطین میں دیکھے۔ میں نے جمعہ کی نماز کے دوران شھید ہوتے
ہوئے ہزاروں فلسطینی دیکھے,ماؤں کے غم میں بچوں کو اور بچوں کے غم میں ماؤں کو سسکتے
دیکھا- اور پھر میں نے پاکستان کی شہ رگ کشمیر کی جانب نظر دوڑائی تو مجھے میری وادی
لہولہان نظر آئی- میں نے اس جنت سی وادی کے
باسیوں کو گھروں میں قید دیکھا اور یہ منظر دیکھتے ہی میری زبان بے ساختہ پکار اٹھی
کہ آزادی وبال نہیں نعمت ہے_
طیبہ مرزا
Comments
Post a Comment