Aflas ke mary by Samina Riaz Gondal

افلاس کے مارے

ارباب اختیار یہ  کھتے نہیں  تھکتے کہ ہمارا ملک  ترقی   کر رہا  ہے  جناب ملک  نہیں  اپ ترقی  کر رہے  غ ہیں  ملک  سے ذیادہ تو اپ لوگوں  نے  ترقی  کی ہے  اگر دیھکا جائے   تو غریب  عوام تو ویسے ہی پس  رہے ہیں  چند  دن پہلے  کی بات تو قریب  کے گاؤں  میں   ٹیکسی  ڈرایور  نے خود کشی کر لی  چار  بچوں  کا باپ 40 سال  کا جوان ادمی تھا جپ لوگ  فوتتگی والے  گھر گے  تو پتا چلا غریب  ادمی  کسی کا 40 ہذار دینا تھاوہ ادمی بار بار قر ض موطالبہ رہا  تھا جب پیسوں  کا انتظام نہ  ہو سکا تو دانے والی گولیاں  کھا لی اور  موت کوگلےلگا لیایو ایک  گھر کا سربراہ  چپ چاپ  اس دنیا سے چلا گیا یہ  ھمارے معشرے کوئی  ایک  کہانی نہیں  ایسے وقعات اے روز  ہوتے   رہتے ہیں یہ  ہمارے  لیے بہت  دکھ کی بات  ہےھمارامعشرہ ا غربت  شکار  ہے  تو پھر   ایوانوں  میں  بیھٹے یہ  لوگ  کھتے نہیں  تھکتے ہم ترقی  کر رہے ہیں جناب  اپنی شاہ خرچیوں  کو کوچھ کم کرو کچھ غریبوں  کیلئے  بھی چھوڑ  دو یہ کام حکومت  نے ہی نہیں  کرنے ھمارے صاحب  اختیار  لوگوں  کو بھی  کی کچھ مدد کرنی چاہئے  یہ ھم نہیں  ھماری حکومت  کھتی   ہیں    جب مشورہ  دیتے   ہو تو پھر  طریقہ  کار  بھی بتا دو جب نیچے سےاوپر تک کرپٹ ہی ہیں تو پھر  یہ  مزدور  کسان  دہاڑی دار ریڑی والے فقرا غربا ایسے لوگ  کہاں  جائے  تو پھر غریب  عوام ایسے ہی جانیں  دے گی اپ کو کیا پتا جب  کسی  غریب  کا بچہ بیمار ہوتا ہے تو وہ ساری رات یہ  سوچ کر نہیں  سوتا صبح اس کی دوائیں  کہسے  لے گا اگر اپ کابچہ بیمار  ہو توایک فون کال پر ڈاکٹر  اپ کےگھر اء کر چیک اپ کر جاتا ہے  یہ  فرق ہے امرہ غربا میں خدار اپنے دل کھلے کرو اپنے اس پاس پر نظر رکھوکیے کوئی غریب  مسکین تو نہیں جو  ذبان سے کچھ کھے نہیں  سکتاپر اسے اپ کی مدد کی ضرورت  ہے اپنے ارد گرد اسیے لوگوں  کا خیال  کروایسے ہی ہمارے  معشرے غربت  میں  کمی  اے گی ہمارا  معشرا صاحب  حثیت لوگوں  بھرا پڑا ہے اگر اپ کسی کے کام میں  گھریلو  معملات مدد  کر دو گےاپ میں کچھ کمی نہیں  ہو گی الله  اپ اور دے گا اگر اپ  کسی کوکوئی  کاربار میں  مدد  کرو گے تو اس  کے حلات بھتر ہو جائے  گے اس طرح ہمارے  ملک  میں  غربت  کم ہو گی اور ملک  ترقی  یافتہ  قوم کی صحف میں   کھڑا ہوگااور ہمارا  معشرا دنیا کا عظیم معشرہ بنے گا

*************

Comments