نہ
جانے ہم انسان زہنی طور پر ایک جگہ
کیوں
رک جاتے ہیں۔جذباتی طور پر بھی
ایک
جگہ رک جاتے ہیں۔احساسات کے
جس
اسٹیشن پر کھڑے رہتے ہیں،ساری
عمر
اسی اسٹیشن پر کھڑے رہتے ہیں۔لیکن
اسی
بھیڑ میں نہ جانے کتنے مسافر ہم سے آگے
گزر
جاتے ہیں۔تو اپنی زندگی میں آنے والے
ہر
اسٹیشن کو انجوئے کرے،چھوڑ دے ان چیزوں
کو
جنہوں نے آپ کے حال کو دھندلا دیا ہے
اور
آپ آج بھی ماضی کے کسی اسٹیشن پر کھڑے ہیں۔
تسمیہ
وحید
Comments
Post a Comment