Kashmir Article by Memoona Naz Mughal

اسلام علیکم دوستو

کہتے ہیں اہل نظر کشمیر کو جنت

جنت نہ کسی کافر کو ملی۔ہے۔نہ۔ملے گی

مظلومیت مفکوک الحال اور بے وطنی کی چھبن یا کسک کی اذیت یا حالت زار کی المناک حقیقت اگر پوچھنی ہو تو کرۂ ارض کی بدحال ترین قوم کشمیری مسلمانوں سے پوچھو

جو آج ارکان کے صدیوں پرانے باشندے ہونے کے باوجود بے وطن بنا دیئے۔ گزشتہ کئی دہائیوں سے جاری سفاکیت اور حیوانیت سے بھر پور ناروا سلوک امت کے ان بے سہارا مسلمانوں کیساتھ کیا جا رہا ہے جن کا پہلا قصور یہ ہے کہ یہ ایک مقبوضہ ریاست ارکان کے باشندے ہیں جو کہ ارض پاک پاکستان کے قیام کے موقع پر الحاق کیلیے سرگرم رہے۔لیکن شومئی قسمت کہیے بانادیدہ گھناؤنی شازشیں،جس کی بناء پر یہ خطہ انڈیا کی۔بدھسٹ حکومت کے زیر تسلط آ گیا ، یہی وہ وقت تھا جو کہ اہل ارکان کیلیے بد قسمتی اور لامحدود آزمائشوں کا نقلہ آغاز بن کر سامنے آیا ،پھر ابھرنے والی ہر صبح اور ڈھلنے والی ہر شام خون مسلم سے رنگین تر ہوتی گئی ۔ حتیٰ کہ یہ سلسلہ سال دو سال یا چند سال پہ نہیں بلکہ پون صدیوں پر پھیل گیا ۔ جس کا تسلسل تا حال اپنے دامن میں وحشت و سفاکیت کے ہولناک شام و سحر لیے کشمیری مسلمانوں پر مسلط۔ہے جہنیں نہ۔تو وطن کی۔کی ہوائیں راس آہیں اور نہ ہی ہجرتوں کی۔تکلیفیں تھوڑا سا بھی نفع دے قارئین محترم! ان ۔ظلوم اور بے کس مسلمان بھائیوں کی خاموشں سدا اس وقت اپنے اللّٰہ کے حضور پیش ہو کر اپنی بے بسی اور چارگی بیان کر رہی ہے جن کا اپنا وطن ان۔کیلیے مقتل بن چکا ہے ارکان کے شیروں اور قصبوں اور دیہاتوں کے چوک و بازار اس بات کے گواہ ہیں کے جگہ۔جگہ۔جلی۔بھنی۔اور کٹی پھٹی لاشیں بے یارو مددگار نظر آتی ہیں بھوک پیاس اور انجانے خوف کی وجہ سے لاچار مسلمان نفسیاتی مریض بنتے جا رہیں ہیں جنکا تاحال مستقبل تاریک ترین نظر آ رہا ہے عالمی برادی بلخصوص مسلم۔ممالک کا اس گھمبیر صورتحال پر مجرمانہ خاموشی اپنانا اور اپنی عیاشیوں میں مدہوش رہنا انسانیت کے منہ پر زناٹے دار طمانچہ ہے

میمونہ ناز مغل

*****************

Comments